141

6 ستمبر یوم دفاع اور کلر یوتھ کونسل کا کردار/ثاقب شبیر شانی

دو سال قبل کلر یوتھ کونسل کی ایک میٹنگ میں چھ ستمبر یوم دفاع کے حوالے سے تھصیل کلر سیدااں سے تعلق رکھنے والے شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ایک فقید المثال تقریب منعقد کراوانے کا مشورہ دینے والوں میں راقم بھی پیش پیش تھا ، پھر اس تصور کو عملی جامعہ پہنانے کی کوشش میں کلر یوتھ کونسل کے اراکین نے دن رات ایک کر دئیے ۔ 6ستمبر 2013کو سپورٹس گراونڈ کلر سیداں میں پنڈال سج چکا تھا تمام انٹظامات مکمل ہوگئے تھے ، تقریب کی کاروائی ترتیب پا چکی تھی ، شہداء کے ورثاء اور علاقے معززینِ علاقہ تقریب میں شمولیت کی یقین کروا چکے تھے مگر یوتھ کونسل کے اراکین پنڈال کے اندر اور باہر سراسیمگی کے عالم میں تھے کہ کیا وہ اس تقریب کو بہ طریق احسن انجام تک پہنچا پا سکیں گے کیا یہ تقریب شہداء کے شایانِ شان ہو گی کیا اہل علاقہ کی ایک بڑی تعداد اس تقریب کو دیکھنے آجائے گی ؟ شہداء کے ورثاء کو سلامی پیش کی گئی اور کلام پاک سے تقریب کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ، پیشے سے معلم شعلہ بیاں مقرر سابقہ صدر یوتھ کونسل مرزا عباس سٹیج سیکرٹری کے فرائص انجام دے رہے تھے راقم کے ذمہ کو آڈینینشن کی ذمہ داری تھی صدر یوتھ کونسل راشد سیٹھی مہمانان کے ہم نشست جنرل سیکرٹری انتسار قریشی نائب صدر لطیف بھٹی عامر منا خرم نثار قیصر بابر سیٹھی پرویزوکی اور کونسل کے دیگر اراکین جلے پاؤں کی بلی طرح بیک سٹیج سرگرمیوں پنڈال میں خاص مہمانوں کے استقبال ، ورثاء کی دیکھ بھال شرکاء کے خیال سمیت تمام امورکو نبھاتے ہوئے ہر کہیں بھاگے پھر رہے تھے شہداء کے ورثا کو سٹیج پر بلایا جاتا شرکاء ان کی تعظیم میں دست بستہ کھڑے ہو جاتے خصوصی مہمانان شیلڈز پھولوں کے گلدستے کیش اور تحائف ان کی خدمت میں پیش کرتے اور شرکاء سے خطاب کرتے ۔ ان شیلڈز پر شہداء کی تصاویر بھی آویزاں تھیں ایک ماں نے ایوارڈ وصول کرتے ہوئے جب اپنے شہید بیٹے کی تصویر کو چوما تو بے ساختہ اس کی آنکھوں سے اشک رواں ہو گئے ، مرزا عباس کی آواز رُندھ گئی ، پنڈال میں موجود تمام شرکاء پر رکت طاری ہو گئی شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے اس انداز کو اور اُس تقریب میں رونماء ہونے والے رکت آمیز لمحات کو تقریب کے شرکاء بُھلاءء نہیں پائے شائد کبھی بھی بُھلاء نہیں پائیں گے ۔
6 ستمبر 2015یوم دفاع پاکستان کے دن اس روایت کو ایک بار پھر نہ صرف دہرایا گیا بلکہ پہلے بہتر انداز اور کئی گنا بڑے پیمانے پرشہداء کو خراج تحشین پیش کرنے کے لئے تقریب کا انعقاد کرواکر یہ ثابت کر دیا کہ کلر یوتھ کونسل تمام تفرقات سے پاک جذبہ خدمت سے سرشار نوجوانوں پر مشتمل ایک انسان دوست تنظیم ہے اس برس تحصیل بھرسے چھبیس شہداء کے درثاء کو تقریب میں مدعو کیا گیا اعزازی شیلڈز کیش پھولو ں گلدستے کمپیوٹرز اور تحائف ان کی خدمت میں پیش کئے گئے ۔پنڈال میں آمد پر معز زینِ علاقہ کے ہمراہ انہیں سلامی پیش کی گئی ، معمول کے مطابق تلاوت کلام پاک سے تقریب کاآغاز ہوا بارگاہ رسالت میں ہدیہ نعت پیش کیا گیا ، فوجی وردیوں اور رنگا رنگ لباسوں میں ملبوس مختلف سکولوں کے طلباء و طالبات نے ٹیبلوز پیش کئے اور جنگی و ملی نغموں پر ڈرامائی انداز میں پرفارم کیا ، مہما نان خصوصی اسسٹنٹ کمشنر تحصیل کلر سیداں راجہ رب نواز منہاس ، شیخ عبدالقدوس رکن مرکزی جنرل کونسل مسلم لیگ (ن) حافظ ملک سہیل اشرف سابقہ تحصیل ناظم ، ہارون کمال ہاشمی تحصیل کو آرڈینیٹر پی ٹی آئی ، شیخ حسن ریاض سابقہ سٹی ناظم ، راجہ ظفر محمود سابقہ نائب ناظم ، محمد اعجاز بٹ سابقہ سٹی ناظم ، چوھدری زین العابدین سابقہ نائب ناظم ، نعیم بنارس اور یوتھ کونسل کے اراکین نے شہداء میں ایوارڈزتقسیم کئے اور اپنے خطابات میں شہداء کی لازوال قربانیوں سے حاصل ہونے والی عظیم فتح کا ذکر کے شرکاء تقریب کا لہو گرمایا اور جذبہ حُب اولوطنی کو تازہ کیا ۔ 1965کی پاک بھارت جنگ کے دوران تخلیق کئے گئے جنگی ترانوں کی دھن میں جب مرزا عباس اپنے پر سوز انداز میں ورثاء کو سٹیج پر بلاتے اور کہتے کہ اے ماں تجھے مبارک ہو تیرا بیٹا سر خرو ہوا تو شہید کی ماں ہے ، اے بیٹی تجھے مبارک ہو تیرے بابا نے مادرِ وطن کی لاج رکھ لی ، اے بہن قابل فخر ہے تو کہ تو اُس شہید کی بیوہ ہے جو خدا سے اپنا رزق پاتا ہے ، تو ان کی نمناک آنکھیں احساس تفخر سے ٹمٹما اٹھتیں ان شہداء کے باپ بھائی اور بیٹوں کی چھاتیاں فخر سے پھول جاتیں اور پیشانیاں جگمگا اُٹھتیں پنڈال میں موجود حاضرین کے جڈبات لبریز ہونے لگتے ۔ نصرت واعجاز تعظیم و خراج سے مزین اس تقریب کو بلاشبہ ایک فقید المثال تقیریب قرار دیا جا سکتا ہے ۔ منتظمین راشد سیٹھی ، انتصار قریشی لطیف بھٹی عدیل احمد مرزا عباس ظہیر بابر ارشد پیرزادہ عامر منا خرم نثار پرویز اقبال اور جملہ ء اراکینِ یوتھ کونسل لائق داد و تحسین ہیں ۔ اگر یہاں حافظ ملک سہیل اشرف ، شیخ وسیم اکرم ، شیخ حسن ریاض ، محمد اعجاز بٹ ، ہارون کمال ہاشمی کا ذکر بطور خاص نہ کیاجائے تو یہ یقینََ بخل ہو گاکہ ان مہربانوں نے اس تقریب کو اپنی گرہ سے جلاء بخشی راقم کو بطور رکن، کلر یوتھ کونسل کی اس بے مثال کاوش پر فخر اس یقین کے ساتھ ہے کہ کلر یوتھ کونسل اسی طرز کی سرگرمیوں میں ہمہ وقت شریک رہے گی .{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں