51برس پہلے اسی دن ایک تاریخی معرکہ پاکستان کی مسلح افواج ااور عوام کا اپنے ازلی اور مکار دشمن بھارت کے ساتھ ہوا۔اس جنگ نے دنیا کی آنکھیں کھول دیں۔ خاص کر مسلمان ممالک حیرت ذدہ ہو گئے کہ آ ج بھی مسلم ملک اپنے سے 10گنا بڑے کافر ملک کو شکست دے سکتا ہے صرف ضرورت قومی اتحاد کی ہے۔ آج بھی اللہ کی طرف سے مدد مل سکتی ہے بشرطیکہ مومن کا اللہ پر یقینِ کامل ہو۔ 6ستمبر 1965کے دن پاکستانی قوم بنگالی، پنجابی، پٹھان، سندھی، بلوچی، کشمیری اور مہاجر سب متحد تھے اور پاکستانی مسلح افواج کا بھر پور ساتھ دیا اس طرح پاکستان نے بھارتی جاریت کا منہ طور جواب دیا۔ قوم یکجا تھی کاش آج بھی ایسا ہی ہو اور علاقائی ، ثقافتی اور لسانی تصب سے بالا تر ہوکے مسلح افواج کی عزت و احترام کے ساتھ ساتھ ملک کو درپیش اندرونی و بیرونی خطرات سے نمٹنے کیلئے ان کا بھرپور ساتھ دیں۔6ستمبر 1965کی جنگ جو ہمارے مکار اور عیار دشمن بھارت کی طرف سے ہم پر مسلط کی گئی ۔ ہماری بہادر اور قوتِ ایمانی سے لبریز افواج نے محض سترہ دنوں میں دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیااور بھارت کو شکستِ فاش تحفے میں دی۔ہمارے شیر دل مجاہدوں، غازیوں اور شہیدوں نے اس جنگ میں وہ کارنامے سر انجام دیے جو رہتی دنیا تک تاریخ کا حصہ بن گئے۔ دنیا نے ہماری بَری، بحری اور فضائی افواج کے بہادروں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔بھارت ہارے ہوئے کتے کی طرح دم دبا کر اپنے آقا کے پاس تاشقند پہنچ گیا اوربھارتی وزیرِ اعظم شاستری صدرِ پاکستان فیلڈ مارشل محمد ایو ب خان کے قدموں میں پڑ ھ گیا اور سویت یونین نے ہماری جیتی ہوئی جنگ کو صلح میں بدل کر قائدِ ملت لیاقت علی خان کو دی گئی روسی دورے کی دعوت کو ٹھکرانے کا بدلا لیا اور اپنے حلیف بھارت کو مزید ذلت و رسوائی سے بچا لیا اور مسلۂ کشمیر کو مزید طول دیا۔پاکستانیو! ہم اس دن کو قومی دن کے طور پر اس لئے مناتے ہیں تاکہ نئی نسل کو معلوم ہو کہ کس طرح بھارت نے 6ستمبر کی رات کی تاریکی میں چوروں کی طرح پاک سر زمین پر اچانک حملہ کر دیا اور بین الاقوامی سر حد کی بِلا جواز خلاف ورزی کی لیکن ہماری پیاری قوم نے اس موقع پر جس طرح یکجہتی کا بے مثال مظاہرہ کیا اور دشمن کے مزموم ارادوں کو پاکستانی افواج کے ساتھ مل کر خاک میں ملایا اس کی دنیا کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔بے شک 6ستمبر 1965کی جنگ کے دوران پاکستانی قوم، پاکستانی حکومت اور مسلح افواج ایک پیج پر تھی ۔ اس دن کی یاد آتے ہی ہمارے سر فخر سے بلند ہو جاتے ہیں۔
در اصل 6ستمبر کی رات کو دشمن نے مقبوضہ کشمیر میں مجاہدین کی لگاتار فتوحات سے بکھلا کر باضابطہ اعلانِ جنگ کیے بغیر پاکستان کے دل لاہور پرحملہ کر دیا اور منصوبہ بنایا کہ صبح کا ناشتہ لاہور شہر میں ہو گا لیکن ہماری بہادر افواج نے مکروہ دشمن کو لاہور کے نزدیک بھی نہ آنے دیا اور انہیں مجبور کیا کہ لاہوری ناشتے کی بجائے بھارتی سر حدوں کے اندر جنگلوں کی غلاظتوں میں ناشتہ کریں۔ لاہور کی فظاؤں میں توپوں کی گَن گرج اندرونِ شہر سنی جا سکتی تھی ہوائی حملے بھی ہو رہے تھے لیکن قوم کا ہر فرد مسلح افواج کا ساتھ دینے بھارت کے بارڈر کی طرف جانے کیلئے بے تا ب تھا۔ بھارت نے سیالکوٹ، واہگہ، قصور اور کشمیر کے درہ حاجی پیر صحابہ وغیرہ کے محاذوں پر بھی حملہ کر دیاجس کا مقصد پاکستان کو گھیر لینااور کشمیر کو پاکستان سے جدا کر دینا تھا ۔ بھارت ، پاکستان کو بھی حیدرآباد، جونا گڑھ اور گوا سمجھ بیٹھا تھا اسی بنا پر بھارتی بزدل فوجیوں کو لیکچر دیا گیا کہ کل دوپہر تک لاہور فتح کر لیں گے اور تم لوگ اپنے ساتھ وردی کا نیا جوڑا رکھ لو تاکہ لاہور مال روڈ پر اپنے کمانڈر جی این چودھری کو اس نئی وردی میں سلامی دی جا سکے لیکن دشمن بھول گیا تھا کہ مدِ مقابل امتِ محمدی ہے جسے اللہ کی خوشنودی اور جذبہِ ایمانی میسر ہے جس کی بنا پر 10گنا زیادہ طاقتور دشمن ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ آخر وہی ہوا دشمن کے مکروہ عزائم پایہ تکمیل تک نہ پہنچے اور اس کے خواب چکنا چور ہو گئے اور دشمن لاہور حاصل کرنے کے بجائے اپنا ہزاروں ایکڑ رقبہ چھوڑکر پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوا۔اس جنگ کے دوران پاکستانی قوم نے جو تاریخ رقم کی وہ اپنی مثال آپ ہے۔ پاکستانی قوم اور مسلح افواج نے شجاعت، عزم، ایثار، قربانی، اتحاداور یکجہتی کی جو داستانیں رقم کیں وہ تاریخ کے سنہری حروف میں محفوظ ہو چکی ہیں۔ دورانِ جنگ معاشرتی جرائم کا نام ونشان باقی نہ رہا، خردو نوش کی چیزوں کی قیمتیں کم ہونے لگیں، مجاہدوں اور غازئیوں کیلئے خون کے عطیات دینے والوں کی قطاریں لگ گئیں۔ شہری اپنے فوجی بھائیوں کیلئے کھانے ، پھل اور ہار لے کر سرحد پر پہنچ رہے تھے۔ قو م کے نو جوانوں سے اپیل ہے کہ 6ستمبر 1965کو قومی دن کے طور پر منانے کے ساتھ ساتھ قومی یکجہتی ، وطن سے محبت اور وفاداری کو اپنا فرض سمجھیں اور بعض نام نہاد سیا سی رہنماؤں کے چکما میں نہ آئیں اور غٖداروں کی سر کوبی کیلئے بہادر مسلح افواج کا بھر پور ساتھ دیں۔ اب حالات 6ستمبر 1965سے مختلف ہیں۔ بھارت اپنے اندرونی خلفشار اور خاص کر کشمیری مجاہدین کی جرات اور جوان مردی سے کمزور سے کمزور تر ہوتا جا رہا ہے۔ پر اب پاکستان 1965والا پاکستان نہیں۔ الحمداللہ ایٹمی طاقت ہونے کے ساتھ ساتھ میزائل، ٹینک اور لڑاکا جہاز خود بنانے کے علاوہ بھی بہت سے دفاعی معاملات میں ترقی پذیر ہے۔ اب پاکستان کو تر نوالہ کوئی نہیں سمجھتا۔ سلام مسلح افواج کو ضربِ عضب کی کامیابی پر۔ سلامِ عقیدت مسلح افواج اور قومی یکجہتی کو دہشتگردی کے خاتمے پر اور لعنت پاکستان سے باہر بیٹھے اور پاکستان کے اندر منافقین پر ۔ “پاکستان کا جو غدار ہے وہ لعنت کا حقدار ہے”۔پاکستان کی مسلح افواج زندہ باد۔ پاکستان پائندہ باد۔{jcomments on}
143