مرکز اور پنجاب میں مسلم لیگ ن کی حکومت آئی تو عوام نے سوچا تھا کہ اب کے ان کے مسائل حل ہوں گے۔ مگر تین سال گزرنے کے باوجود کہوٹہ میں کوئی میگا پراجیکٹ نہ ملا وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا بھی ان تین سالوں میں عوام سے نہ تو اتنا رابطہ رہا اور نہ ہی علاقہ کے مسائل حل ہوئے۔ عوام علاقہ اپنے نمائندگان سے یہ سوال کرتے ہیں کہ اس ایٹمی تحصیل کا اتنا بھی حق نہیں کہ یہاں ایئر کنڈیشن بسیں چلائی جائیں ریسکیو 1122اور فائر بریگیڈ گاڑیاں ہوں یہ چیزیں نہ ہونے کی وجہ سے چند روز قبل آزاد پتن روڈ پر کوسٹر حادثے میں 4سال کی بچی بس تلے دبی لوگوں کو پکارتی رہی اور آخر کارد 12گھنٹے بعد وہ جان کی بازی ہار گئی اور اپنے خالق حقیقی سے جا ملی ۔اگر ریسکیو 1122ہوتی تو شاید اس کی جان بچ جاتی جبکہ ہسپتا ل دیکھیں تو اپ گریڈ نہ ہوسکاپنجاڑ تا نرڑ سڑک دیکھیں تو درجنوں بندے حادثات میں اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں سینکڑوں زخمی ہوگئے مگر کسی نمائندے نے فنڈز مہیا نہ کیے۔ تحصیل کہوٹہ میں مسلم لیگ ن کے اختلافات رو ز بروز بڑھتے جارہے ہیں اعلیٰ قیادت کو علم ہونے کے باوجود کچھ نہ کیا اور پچھلے الیکشن میں بھی ٹکٹ ہولڈرز کی مخالفت کی گئی اب بھی کبھی تنظیم سازی میں ایک دو سرے پر سبقت لینے کی کوشش کی جاتی ہے اپنے اپنے مفادا ت کی خاطر پارٹی کو بجائے مضبوط کرنے کے کمزور کیا جارہا ہے ۔ ایک تو عوام کے کام نہیں ہورہے اوپرسے اختلافات اگر اعلیٰ قیادت نے اس معاملے کو نہ سنبھالا تو آئندہ الیکشن میں نقصان ہونے کا خدشہ پارٹی ورکروں اور پارٹی عہدیداروں کو فرض بنتا ہے کہ جب جماعت کسی کو ٹکٹ دے دے تو پھر خلاف ورزی نہ کی جائے دیگر جماعتیں ان کی کمزوری کا فائدہ اٹھار ہی ہے۔ کہوٹہ میں بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات اور فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے لوکل سیاست میں سناٹا چھا گیا ہے۔ ستمبر میں مخصوص نشستوں کی چیئرمین شپ کے امیدواروں راجہ عامر مظہر ،بلال یامین ستی اور دیگر نے رابطے شروع کر دیئے ہیں جبکہ میونسپل کمیٹی کے دو کونسلرز حج کی سعادت حاصل کرنے چلے گئے ہیں مگر اندرون خانہ چیئرمین شپ اور مخصوص نشستوں کے لیے ہیں پردہ رابطے شروع ہیں۔ قاضی عبدالقیوم اور قاضی اخلاق احمد کھٹڑ جن کا کہنا ہے کہ وہ آزاد ہیں کسی گروپ میں نہیں مگر سیاست میں توازن پیدا کرنے کے لیے اپنا کردارادا کریں گے ۔اگر قاضی عبدالقیوم چیئرمین شپ کے لیے امیدوار ہوئے تو الفتح گروپ کے لیے سخت امتحان ہوگا جبکہ شاہد عباسی گروپ کی طرف سے قاضی عبدالقیوم سے بات چیت ہوئی جبکہ آصف ربانی قریشی نہ صرف قاضی برادران بلکہ دوسرے گروپ سے بھی کونسلرز ملنے کی امید میں ہیں ۔مگر شاید ایسا ممکن نہ ہو البتہ الفتح والے راجہ سعید ایڈووکیٹ یا قاضی عبدالقیوم کی طرف چلے جائیں تو شاید کوئی نتیجہ نکل سکے مگر سیاست اور رکرکٹ میں کوئی چیز حرف آخر نہیں کسی بھی وقت گیم پلٹ سکتی ہے ۔تحریک انصاف نے اس مرتبہ پنڈی ریلی میں شرکت اور پہلی مرتبہ راجہ طارق محمود مرتضیٰ کی قیادت میں یوتھ ونگ اور دیگر لوگوں نے اختلافات ختم کر کے یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور راجہ طارق محمود مرتضیٰ کی قیادت میں ریلی رولپنڈی گئی ۔ گوکہ اب بھی کئی ناراض لوگ ہوں گے مگر پہلے سے بہتری آئی ہے ۔کہوٹہ میں جشن آزادی انتہائی جوش و جذبے سے منایا گیا شہر کو جھنڈوں سے سجایا گیا تھا ہر گلی محلے دکان مکان میں ملی نغمے گونجتے رہے جبکہ 14 اگست کو ٹی ایم اے کہوٹہ میں پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی ۔اسسٹنٹ کمشنر کہوٹہ ،ٹی ایم او حاجی محمد صدیق اور دیگر لوگوں نے شرکت کی اور پاکستان کی ترقی اور استحکام کے لیے دعاکی گئی۔دوسرا پروگرام یوتھ ونگ کے صد ر اور کوارڈینیٹر ایم پی اے راجہ محمد علی راجہ رفاقت جنجوعہ نے مسلم لیگ ن کے دفتر میں کیا جہاں کثیر تعداد میں عہدیداروں اور ورکروں اور یوتھ ونگ کے نوجوانوں نے شرکت کی کیک کاٹا گیا اور تقاریر کرکے پاکستان کی آزادی کے بارے میں نئی نسل کو اجاگر کیا گیا اس کے علاوہ الوکیل انسانی حقوق تنظیم نے پروگرام منعقد کیا جبکہ کمیونٹی ویلفیئر ٹرسٹ کہوٹہ کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر محمد عارف قریشی اور حاجی اصغر حسین کیانی کی سرپرستی میں ہر سال کی طرح اس مرتبہ بھی جشن پاکستان شو منعقد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی آزاد کشمیر کے وزیر خزانہ و وزیر صحت ڈاکٹر نجیب نقی تھے اس کے علاوہ ٹی ایم او کہوٹہ حاجی محمد صدیق، تحصیل بھر کے چیئرمینوں وائس چیئرمینوں کونسلرز اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پروگرام میں ڈرامہ دھرتی ماموں پیش کیا گیا ایم پی اے راجہ محمد علی جنہوں نے گذشتہ تین سالوں میں اربوں کے ترقیاتی کام کرائے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے سہالہ پھاٹک پر اور ہیڈ برج اور ویسکیو 1122کے لیے فنڈز مہیا کردیئے ہیں جن پر جلد کام شروع ہوگا جبکہ شاہد خاقان عباسی کی طرف سے کہوٹہ کے لیے الگ گیس پائپ لائن بھی بچھائی جارہی ہے۔{jcomments on}
78