عاطف علی ادریسی
یوتھ ونگ نوجوانوں کی سیاسی تنظیم کا نام ہے جوتمام سیاسی جماعتوں میں اپنا خاص مقام رکھتی ہے یوتھ ونگ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کا لازم و ملزوم حصہ ہے ہمارے ہاں یوتھ ونگ کے نوجوانوں کو پرانی سیاسی جماعتیں اپنے مقاصد کے حل کے لیے ابتداء سے ہی استعمال کرتی چلی آرہی ہیں الیکشن کی گہما گہمی ہو یا پھر جلسے ،جلوس ، ریلیوں سمیت و دیگر تقریبات کو کامیاب بنانے کے لیے نوجوانوں کی اس تنظیم کا ہمیشہ سے ہی اہم کردار رہا ہے نوجوانوں کا سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا ملکی مستقبل کے لیے خوش آئند ہے لیکن افسوس نوجوانوں کی اس سیاسی تنظیم کو اپنی ہی جماعتوں میں ہمیشہ سے ہی نظر انداز کیا جارہا ہے اور انہیں صرف اور صرف اپنے مقاصد کے حل کے لیے استعمال کرنے تک محدود رکھا جاتاہے نوجوانوں کو معاشرے میں مرکزی حیثیت حاصل ہے نوجوانوں کو مستقبل کا معمارتصور تو کیا جاتا ہے لیکن ان کے ہاتھ میں ذمہ داریاں سونپنے سے متعلق گریزسمجھ سے بالا تر ہے حکومت کی طرف سے یو تھ ونگز کے نوجوانوں کوانفاسٹریکچر ،سوشل ایکٹیویٹیز کے کاموں میں نظر اندازکرنے سمیت تحصیل سطح پر سپورٹس کمیٹیوں میں نمائندگی نہ ملنا نوجوانوں کی حوصلہ شکنی کرنے کے مترادف ہے جبکہ تحصیل سطح پر سرکاری تقریبات خصوصا نوجوانوں میں کھیلوں کے فروغ کے لیے منعقدہ سپورٹس فیسٹولز میں بھی سیاسی جماعتوں سے وابستہ نوجوانوں کو نظر انداز کیا جاتا ہے اس کے باوجود یہ پرعزم اور جوشیلے نوجوانٍ پارٹی میں عزت نہ ملنے کے باوجود اپنی تمام تر صلاحیتیں اپنی اپنی جماعتوں کو مضبوط ، فعال، منظم اور الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے میں صرف کیے ہوئے ہیں تحصیل کلر سیداں میں یوتھ ونگز سے متعلق بات کی جائے تو حکمران جماعت مسلم لیگ ن اقتدار میں ہونے کے باوجود یوتھ ونگ کے نوجوانوں کے لیے عملی طور پر کوئی کارہائے نمایاں سرانجام دینے میں ناکام ہے جس کی اہم وجہ نامزدہ کردہ عہدیداروں کی عدم دلچسپی ہے جس کے بر عکس تحصیل سطح پر یوتھ ونگ تنظیمی حوالے سے ناکام دکھائی دے رہی ہے جبکہ کلر سیداں شہر کی تنظیم (سٹی یوتھ ونگ ) مختلف تقریبات اور تہواروں میں اپنی کوئی نہ کوئی ایکٹیویٹی کرتی دکھائی دیتی ہے اور ہر قومی اور پارٹی تقریب میں اپنی شرکت کویقینی بنانے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے اور مسلم لیگ ن یوتھ ونگ سٹی کلر سیداں میں یوتھ کے نام کو زندہ رکھے ہوئے ہے تحصیل کلر سیداں کی سابقہ تنظیم جسے بانی یوتھ و نگ کے نام سے جانا جاتا ہے اس نے اپنے دور میں یوتھ ونگ کو مضبوط ، منظم اور فعال کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی اور تنظیم کو تحصیل بھر میں منظم کرنے کے ساتھ ساتھ تنظیم سازی کے عمل کوبھی مکمل کرنے میں بھرپور انداز میں کامیاب رہی جس کا کریڈٹ براہ راست سابق صدر یوتھ ونگ ارسلان قریشی کو جاتا ہے ۔پاکستان پیپلز پارٹی جو ایک وقت میں نوجوانوں کی تنظیموں (پی ایس ایف ، پی وائے او) ودیگرونگز کی وجہ سے پورے ملک میں جانی پہچانی اور مانی جاتی تھی مگراب مقامی قیادت کی عدم توجہی کے باعث نامکمل مرکزی تنظیم کے علاوہ کوئی بھی تنظیم تحصیل کلر سیداں میں ا بھی تک دوبارہ معرض وجود میں نہ آسکی ہے نوجوانوں کی تنظیمیں(PYO)(PSF) نہ ہونے سے پی پی پی سے تعلق رکھنے والے کلر سیداں کے نوجوان مرکزی تنظیم کی طر ف سے عدم توجہی اور نظرا نداز کیے جانے پر اضطراب کا شکار ہیں اورمقامی قیادت کے رویہ سے سخت مایوس ہیں پاکستان تحریک انصاف یوتھ ونگ تحصیل کلر سیداں کی بات کی جائے تو انصاف یوتھ ونگ بھرپور انداز میں کام کررہی ہے مکمل ٹیم ورک کے ساتھ تنظیم مکمل کرنے کا اعزاز صرف تحریک انصاف یوتھ ونگ کو ہی جاتاہے انصاف یوتھ ونگ پارٹی قیادت کے ساتھ موثر کوآرڈینیشن کی بدولت ہر تقریب ، جلسے اور ریلیوں میں بھرپور شرکت کرتی ہے او رہر تقریب میں اپنے ہونے کا احساس دلاتی ہے اس حوالے سے انصاف یوتھ ونگ کی استقامت قابل تحسین ہے کہ جب بھی پارٹی کی اعلی قیادت کی طرف سے انہیں کال دی گئی انصاف یوتھ ونگ کے نوجوانوں نے بھرپور شرکت کر کے مکمل طور پر پارٹی وفاداری کا ثبوت دیا ہے جس کی اہم وجہ یوتھ ونگ کو مرکزی مقامی قیادت کی طرف سے بھرپور سپورٹ کا حاصل ہونا ہے کلر سیداں میں انصاف یوتھ ونگ کو متحرک ، فعال اور ایک پلیٹ فارم پر اگھٹاکرنے میں اہم کردارموجودہ تحصیل صدر یوتھ ونگ کلر سیداں راجہ بلال وینس ، سینئر نائب صدر راجہ ارسلان وینس اور نائب صدر تحصیل کلر سیداں عاقب علی و دیگر نے ادا کیا ہے انصاف یوتھ ونگ کے مرکزی رہنماء انصاف یوتھ ونگ کے نوجوانوں سے مکمل کوآرڈینیشن رکھے ہوئے ہیں انصاف یوتھ ونگ کے نوجوان باہمت اور بلاصلاحیت ہونے کے ساتھ ساتھ اعلی تعلیم یافتہ بھی ہیں انصاف یوتھ ونگ دیگر جماعتوں کی ونگز سے مختلف حیثیت کی حامل ہے انصاف یوتھ ونگ کلر سیداں کو جنرل تنظیم کے معاملات میں بھی بطور مشاورت شامل کیاجاتا ہے ان کی رائے کو اہمیت دی جاتی ہے جبکہ دیگر جماعتوں میں ایسا ہر گزنہ ہے بلکہ انہیں صرف اور صرف سڑکوں پر ریلیاں نکالنے اور جھنڈے لگانے جیسے کاموں کے لیے مختص کیا گیا ہے انصاف یوتھ ونگ کی کامیابی اور مضبوطی کی اہم وجہ کو مرکزی قیادت کی توجہ بھی کہا جاسکتا ہے جبکہ ن لیگ اور پی پی پی کی مقامی مرکزی تنظیمیں یوتھ کو اپنے ساتھ بیٹھانے میں شرم محسوس کر تی ہیں اور انہیں اپنے مقاصد حل کرنے کے لیے موقع کی مناسبت سے استعمال کر تی ہیں اگر تمام سیاسی جماعتیں حقیقی معنوں میں پارٹی کے نوجوان ورکرز کو عزت و احترام سے نوازیں اور انہیں پارٹی معاملات سے متعلق تمام امور سے آگاہ کرنے سمیت بلدیاتی انتخابات میں بھی انہیں عملی سیاست کے میدان میں اتاریں اور ان پر اپنے اعتماد کا اظہار کریں تو یہ نوجوان علاقہ کی خدمت کرنے کے ساتھ ساتھ پارٹی کی مضبوطی کے لیے دن رات ایک کر سکتے ہیں
212