گزشتہ دنوں اخبارات میں شائع ہونے والی ایک خبر نے چونکا کر رکھ دیا حیرانی بھی ہوئی اور ازخد خوشی بھی اور پھر بار بار اس خبر کو پڑ ھتا تو دل کو تسلی ہوئی کہ چلو کوئی تو ہے جیسے کلر سیداں کی عوام کا احساس ہواکلر سیداں کو جب سے تحصیل بننے کا شرف حاصل ہوا تب سے اب تک کلرسیداں شہر کی حالت زار دیکھ کردل دکھتا تھا آنکھ نم ہو جاتی تھی ہر طرف گندگی ،ٹریفک جام اور لوٹ مار کا بازار گرم تھا یقیناًاصلاح احوال کی کوئی صورت دکھائی ہی نہیں دیتی تھی عوام میں مایوسی بڑ ھتی جا رہی تھی ویسے بھی معاملات دن بدن بگڑ رہے تھے اور جن سے معاملات درست کرنے کی توقع کی جا رہی ہووہ توجہ نہ دے رہے ہوں تو عوام کیا کریں گے اور کر بھی کیا سکتے ہیں خود کو ہی ان حالات کی خرابی کا ذمہ دار تصور کرتے ہیں یہ سوچ رہے ہوں کئے کہ کس سے فریاد کریں کس کے در پر دستک دیں ایک عام شخص کی بہتر زندگی بسر کرنے کہ سب سے بڑا سہارہ حکومتی مشنری ہوتی ہے جس کے ہاتھ میں ملک کی بھاگ دوڑ ہوتی ہے اور وہ حکومتی مشنری اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے عوام کودر پیش مسائل کے لئے کوشاں نظر آتی ہے تو خبر یہ تھی کہ متعلقہ فوڈ انسپکٹر کا اے سی کلر سیداں کے ہمراہ کلر سیداں شہر کا دورہ اور صفائی کے انتظامات مکمل نہ ہونے اور حفظان صحت کے مطابق معیار نہ ہونے کی وجہ سے ایک بیکری کا کارحانہ سیل کر دیا گیا دوسری بیکری کے مالک کو پانچ ہزار روپے جرمانہ کر دیا حیرانی اس بات پر ہوئی کہ کلر سیداں میں صرف دو ہی بیکریوں پر صفائی کے ناقص انتظامات ہیں باقی بیکر اور ہوٹلوں پر صفائی کے انٹظامات بین الا قوامی ہیں اور پھر خوشی اس بات کی کہ کلر سیداں شہر میں صرف در بیکریوں کے علاوہ باقی سب بین الا قوامی معیار کے مطابق اشیا تیار کر رہے ہیں ہوٹلوں میں صحت بخش کھانے تیار ہو رہے ہیں ان چائے خانوں کی حالت زار صاحبان کو نظر کیوں نہیں آتی جس کے بارے میں دو شمارے پہلے اس اخبار میں ایک خبر بھی شائع ہوئی تھی اگر نظر کی عینک لگا کرکلر سیداں میں جگہ جگہ قائم فوڈ سنٹر، سموسہ سنٹرچائے کے سٹال کو بھی د یکھ لیا جائے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جاتا کاروائی کا مقصد صرف چند مخصوص دکانوں ہوٹلوں یا بیکریوں پر جانے سے نہیں پورا ہو گا بلکے اس میں ایک سرے سے بلا تفریق کاروائی کرنا ہو گی اگر آپ واقعہ ہی اہلیان کلر سیداں کو ناقص غذا کے عذاب سے بچانا چاہتے ہیں تو اپنی ٹیم کے ہمراہ بلا تفریق کاروائی کرنا ہو گئی آپریشن کرنے سے پہلے متعلقہ انجمن تاجران سے مشاورت کرنا ہو گئی غیر معیاری مضرت صحت اور دو نمبر اشیا فروخت کرنے والوں کے خلاف بلا تفریق کاروائی کو یقینی بنا نا ہو گا کہیں ایسا نہ ہو کہ آئندہ کھلی کچری میں تمام درخواستیں پولیس اور واپڈاکی بجائے فوڈ انسپکٹر کلر سیداں کے خلاف ہوں کیونکہ سی سی ٹی وی کیمرے میں یہ سب نظر آ رہا ہوتا ہے کہ کون کب آیا اور اس وقت اس جگہ کا ماحول کیسا تھا؟؟؟؟{jcomments on}
90