122

کلرسیداں تجاوزات مافیا کی زد میں/ فیصل صغیر راجہ

تحصیل کلر سیداں کوچوہدری نثار علی خان کو بھاری بھر ووٹ ملنے کیوجہ سے ملک بھر میں خاصی اہمیت حاصل ہے جس جس طرح وفاقی وزیر داخلہ نے کلر سیداں اور نواحی علاقہ میں فنڈز فراہم کیے اس سے بڑھ کر ان علاقوں کے باسیوں نے چوہدری نثار علی خان ہر اپنے اعتماد کا اظہار کیا بیشمار میگا پراجیکٹ میں سے ایک پراجیکٹ کلر سیداں اندرون شہر سڑک کا بھی تھا جس کا عوام کو خاطر خواہ فائدہ حاصل نہ ہوا بلکہ یہ کیا بھی درست ہے کہ اندرون شہر سڑک جو کروڑوں روپے کی لاگت سے بنائی گئی عوام اس سے مستفیڈ نہ ہو سکے کیونکہ آغاز سے ہی سڑک کو دورویہ نہ کیا گیا جس سے بیشمار مسائل نے جنم لیا سب سے بڑا اور اہم مسئلہ تجاوزات مافیا کا قبضہ ہے سڑک کے فٹ پاتھ پر دکانداروں اور ریڑھی بانوں نے قبضہ کر رکھا ہے گزشتہ دنوں منہ دکھائی کے طور پر کچھ کارروائی ڈالی گئی فوٹو سیشن ہوا کچھ گھنٹوں کیلئے فٹ پاتھ واگزار کرائی گئی مگر پھر وہی حالت جیسے پہلے تھی مقامی انتظامیہ آج تک ریڑھی بانوں اور خوانچہ فروشوں سے قبضہ چھڑانے میں کامیاب نہ ہو سکی چوآ روڈ ،گوجرخان روڈ ،مین بازار اور مغل بازار میں تو تجاوزات مافیا اس قدر پہنچے گاڑ چکا ہے کہ ان بازاروں میں اب پیدل چلنا بھی مشکل ہو گیا ہے بالخصوص چوآ روڈ کے اطراف میں غیر قانونی پارکنگ کے باعث ٹریفک بھی جام رہنے لگی ہے چوآ روڈ پر دن بھر ریڑھی بان خونچہ روشن اور دکاندار فٹ پاتھوں پر قابض رہتے ہیں جبکہ شام ہوتے ہی یہ لوگ ریڑھیاں اور ٹھیہ بر لب سڑک لگا لیتے ہیں ان تمام لوگوں کیوجہ سے جہاں عوام کو تکلیف کا سامنا ہے وہاں کا روباری سرگرمیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں ٹریفک جام رہنے اور رستہ نہ ملنے کیوجہ سے طلباء وطالبات بھی شدید اذیت کا شکار ہیں تجاوزات مافیا کے ساتھ ساتھ بھکاری مافیا نے بھی کلر سیداں بازار پر قبضہ کر رکھا ہے کلر سیداں شہر گونا گوں مسائل کا شکار ہے یہ تمام مسائل مقامی انتظامیہ اور مقامی تاجران یک جان ہو کر سختی سے نوٹس لیں تو ان مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے مگر شرط لازم ہے کہ بلا تفریق کارروائی کی جائے اور کسی سے کوئی رعایت نہ برتی تب ممکن ہے کہ مقامی لوگ بھی شہر بھر سے خریداری کر سکیں اگر کام کچھ اور کچھ والا ہو گا تو حال بھی مغل بازار جیسا ہی ہو گا جہاں بیشمار وارننگ دینے کے باوجود اب بھی ریڑھی بان موجود ہیں بلکہ دھڑے سے جہاں دل کرتا ہے ریڑھی کھڑی کر لیتے ہیں منع کرنے یا سمجھانے پر جواب آتا ہے کہ TMAوالوں کو شکایت کرو ہم دیکھ لیں گے کچھ ایسا ہی حال کلر سیداں کے جڑواں شہر چوکپنڈوڑی کا ہے جہاں بھی ریڑھی والوں نے عوام اور دکانداروں کا ناک میں دم کر رکھا ہے یہاں پھر بھی دور رویہ سڑک اور انجمن تاجران کے سخت رویہ کیوجہ سے کچھ بہتری ہے مگر پھر بھی بھاٹہ روڈ ، جامع مسجد روڈ پر سے گزرنا مشکل ہو جاتا ہے غلط پارکنگ اور ریڑھی والوں سے اکثر ٹریفک جام رہتی ہے جس سے بازار میں خریدو فروخت کے لیے آنے والے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑھتا ہے عوامی حلقے اب بھی منتظر ہیں کہ شائید کوئی مسیحا ایسا آئے جو ہمیں اس مشکل سے مکمل نجات دلا سکے عوامی حلقوں نے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور ایم پی اے قمر السلام راجہ کی طرف بھی دیکھ رہے ہیں کہ شائید ان کی طرف سے کوئی ایسا حکم جاری ہو جس سے ہمیں کچھ تو آسانی میسر ہو اعلیٰ حکام نے اب بھی اس مسئلہ کا نوٹس نہ لیا تو شائید یہ بھی کبھی نہ حل ہونے والے مسئلہ بن جائے تجاوزات کا خاتمہ مقامی انتظامیہ کے بس کی بات نہیں یہاں کچھ اور ہی سوچنا ہو گا ؟{jcomments on}

 

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں