چوآخالصہ تحصیل کلر سیداں کا دوسرا بڑا قصبہ ہے لا زوال ور ثوں کی شناخت کے ساتھ پنجاب بھر میں اپنی انفرادی شہرت اور پہچان رکھنے والا یہ قصبہ محرومیوں کا مسکن نظر آتا ہے اس شہر میں کئی بار توجہ دلانے کے باوجود لنکس روڑ ،صفائی کی ابتر حالت آوارہ کتوں کی بہتات اور اہم ترین مسلہ یعنی چوآخالصہ میں سوئی گیس کی فراہمی ہے لنکس روڈ میں سب سے اہم بوائزہائی سکول کی وہ اہم لنک روڈ جو چوآخالصہ شہر کو براستہ ہائی سکول چوآخالصہ دوبیرن روڈ سے لنک جوڑتی ہوئی زیادہ سے زیاد ہ ڈیڑھ کلو میڑ روڈ ہے ارباب اختیار کے سامنے کب سے اپنی بد حالی کا رونا رو رہی ہے مگر نہ حکومت نہ مقامی ایم پی اے ٹس سے مس ہوئے حالانکہ یہ رابطہ سڑک جو ابھی تک اپنے وجود کی نشاندہی کے ساتھ کسی مسیحا کی تلا ش میں سر گرداں ہے مستقبل قریب یا بعید میں عادات و خصائل روزگار کے ہاتھوں اپنا وجود کھو بیٹھے گی اور ایسے احباب کی بھی کمی نہیں جو اس کے عدم وجود کے نقیب بن کر اس کا ٹانٹا ہی مٹانے کی سعی میں اپنا کردار ثواب سمجھ کر ادا کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں ۔کسی زمانے میں جب آوارہ کتوں کی بہتاب سے ارباب اختیار کے دیدہ و گوش کو متوجہ کرنے کی جسارت ہوتی تھی تو فوری طور پر محکمہ سے ٹیموں کو بھیج کر ان کے خاتمہ کی مہم شروع کر دی جاتی تھی لیکن موجودہ حالات میں آوارہ کتوں کی بہتات جو چوآخالصہ کے شہریوں کو ہمہ وقت اپنی موسیقی بالجبر سنانے کی سعی کرتے دکھائی دیتی ہیں اگر کوئی پطرس بخاری ہو تو ان کے راگ رنگ کی محفلوں کی تانوں یا ان کے چوراہوں میں رات گئے تک جاری رہنے والے اجلاسوں کو اپنے لطیف پیرائے میں نقل کرے تو شائد حکام بالا کو عوام کے اس ذہنی ٹارچرکا حل نکالنے میں اپنا موثر کردار ادا کرنے کی کوئی سبیل نظر آجائے جوتا دم تحریرشائبہ ندارد۔ گذشتہ دور حکومت سے یہ خبر زیر گردش ہے کہ چوآخالصہ میں گیس کی پائپ لائن چوآخالصہ کی باسیوں کی راہ میں بچھنے کو تیار بیٹھی ہے مگر اسکو بچھائے گا کون یہ امر سوالیہ نشان بن چکا ہے حلقہ کے شاہد خاقان عباسی جو اس وقت پیڑولیم اور قدرتی وسائل کے وفاقی وزیر ہیں اپنے حلقہ انتخابات تک ابھی ان وسائل کی دسترس کے بارے میں گو مگو کی کیفیت کا شکار ہیں گذشتہ سال سے یہ خبر زبان زدِ عام ہے کہ گیس منظور ہو گئی ہے مگر اتنا اہم فیصلہ نفاذ کے عمل سے تاحال محروم ہے بعض مبصر ین کا خیال ہے کہ اگر فیصلہ ہو تو نفاذ بھی ہو جاتا ہے میں ایسے مبصرین سے متفق نہیں ہوں بلکہ پر امید ہوں کہ وفاقی وزیر پیڑولیم و قدرتی وسائل حالات اور مشکلات عوام کا خیال کرتے ہوئے اپنے حلقہ کے عوام کے دیر نہ مطالبہ کو عملی جامہ پہناتے ہوئے اس منصوبہ کی تکمیل میں بھی ذاتی دل چسپی کا مظاہرہ کریں گے بصورت دیگر طعنِ اغیار سے رسوائی کے تیر وزیر موصوف کے ووٹروں کا مقدر بنتے رہیں گے۔ کلر سیداں اور بیول تک گیس کی سپلائی موجود ہے اور شنید یہ ہے کہ بیول تک سوئی گیس کا سلسلہ سموٹ تک وسعت حاصل کرنے کو ہے یہ قابل توصیف عمل کیے کہ سموٹ تک یہ سلسلہ آگے بڑھتے بڑھتے اپنی جغرافیائی حدو کا دائرہ کارسے چوآخالصہ اور اس کی ملحقہ آبادی کو بھی مستفید کرے بات کا م کی ہو جہاں سے بھی ہو اچھے کام کو عزت ملتی ہے عوام گیس کے حصول میں حائل ان زنجیروں کو بھی کاٹنے کے لیے تیار ہیں جو ابھی تک عوام کے علم ادراک سے بالا میں گذشتہ دور میں وزیراعظم پرویز اشرف راجہ تک بھی یہ مطالبہ پہنچایا گیا اور مبینہ اطلاعات کے مطابق انہوں نے اس مطالبہ کو پارٹی عہداروں کی اپیل پر منظور کرنے کا ابھی عندیہ دیا تھا ا کہ اس وقت کے M.P.Aنے اسے حلقہ میں M.P.Aکی وساطت کے بغیر اس عمل کو شرف قبولیت تک نہ پہنچنے دیا بلکہ اپنی نیم صدائے احتجاج کو بھی اپنی پارٹی قیادت تک پہنچایا اور کام مکمل نہ ہو سکا اب یہ خبر پھر گرم ہے کہ شاہد خاقان عباسی چوآخالصہ کے گیس کا مسلہ حل کرنے پر ذہنی طور پر نہ صرف آمادہ ہیں بلکہ بہت جلد اس منصوبہ پر عملدرآمد ہونے ولا ہے یہ خبر اُڑنے والے یا والوں کو خراج تحسین ہے کہ اس کار خیر کے انجام دینے کے لیے ایک بار پھر کوششوں کا نتیجہ نکلنے والا ہے اگر یہ صحیح ہے تو یقیناًعوام کے لیے ایک بڑی اور بہت اچھی خبر ہے مگر جب تک اونٹ کسی کروٹ نہ بیٹھے تبصرہ سے گزیز ہی بہتر ہے گیس لائن مبینہ خبروں کے مطابق براستہ کلرسیدا ں سے آئے گی اور اس عمل کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھا لیے گئے ہیں اب جو اقدام اٹھائے گئے ہیں وہ اقدام آگئے بڑھیں گے تو امید بھی یقین میں بدلنا شروع ہو جائے گی ورنہ بات اس شعر حقیت سے تجاوز نہ کر پائے گی ۔
ہم ہیں مشتاق اور وہ بیزار یا الہی یہ ماجرا کیا ہےلوگ آ ج بھی مسلم لیگ ن سے وابستگی پر فخر کرتے ہیں کہ یہ جماعت پاکستان کی خالق ہے اور اس کے منشور میں پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے سوا کوئی دوسرا پروگرام نہیں یہ سچ ہے یا نہیں مگر جب اس پر عمل نظر آنے لگے تو اس کو چھپانے کی جرات نہیں کی جا سکتی اللہ کرے کہ پریشان حال حکومت قوم کی پریشناینوں کا ادراک کرتے ہوئے قومی مسائل کے حل کے لیے مخلص اور عوام سے مربوط ہو{jcomments on}