رپورٹ :ارم مسعود ملک
انسانی ذہن یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ انسان ماحولیاتی آلودگی کی وجہ ہے یاپھر خراب ماحول انسان کے لئے مسا ئل پیدا کر رہا ہے ۔شاید یہی وجہ ہے کہ آلودگی دن بدن خطرناک حالت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ ہماری صحت بہت حد تک ہمارے ماحول سے وابستہہے۔اس موضوع پر دنیا میں ہر جگہ بحث ہو رہی ہے مگر ضرورت کوئی عملی قدم اٹھانے کی ہے ورنہ امید کی جاتی ہے کہ آلودگی کے زہریلے اثرات ہمارا جینا دوبھر کر دیں گے ۔
یہ حالت صرف دنیا بھر میں ہی نہیں بلکہ کلر روڈ اس آلودگی کا خاص نشانہ بن رہی ہے چند برس پہلے یہ علاقہ انتہائی خوبصورت اور سر سبز مقام تھا مگر اعلی حکام نے علاقے کو گجر کالونی جیسا نایاب تحفہ دیا جس کے نتیجہ میں عمارتیں تعمیر ہونے لگیں، کھیت ویران ہونے لگے یہاں تک کہ علاقے میں موجود تازہ پانی کے ندی نالے بھی غائب ہوئے۔
ابھی علاقہ اس بد بو دار تحفے کی تاب بھی نہ لا پایا تھا کہ ‘” پری مکس پلانٹ “‘لگا کر ایک اور تحفہ دے دیا گیا۔ جب علاقے کی عوام سکون کی نیند سو رہی ہوتی ہے تو یہ بڑی بڑی خوفناک مشینیں ہماری ہواؤں کو آلودہ کرنے کی جہد مسلسل میں مصروف ہوتی ہیں ۔اس پلانٹ سے نکلنے والا ”ٹار ”
انسانی صحت کے لئے انتہائی خطرناک ہے ۔یہ سانس کے امراض اور جلد کے کینسر کا باعث بنتا ہے ۔
اس تحریر کا مقصد اہل علاقہ اور پنجگراں کی جانب سے اعلی حکام کو اپیل کرنا ہے کہ برائے مہربانی اس پلانٹ کو آبادی سے دور بھیجا جائے کیونکہ چند نوٹوں کے عوض عوام کی صحت کا سودا بہت مہنگا ہے۔{jcomments on}