نواسہ رسول ﷺ ‘ لخت جگر فاطمہ الزہراہؓ امام حسینؓ نے کربلا میں شہید ہو کر اپنے نانا کا وعدہ وفا کر دیا امام حسینؓ کربلامیں اپنے نانا کا وعدہ وفا کردیا۔ امام حسینؓ کربلامیں نواسہ رسول ﷺ ہونے کا حق جتانے یا اقتدار حاصل کرنے کیلئے ظلم کے سامنے نہیں ڈٹے بلکہ اسلام کی سر بلندی اور بقا کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ۔آپؓ نے صبر استقامت کی بے مثال روایت قائم کی ۔جس نواسہ رسول کے لیے جنت سے جوڑے آ سکتے ہیں اور جس کے لیے امام النبیاء ؐ اپنا سجدہ لمبا کر دیتے ہیں جو نبی ﷺ کے کندھوں پر کھیلا کر تا ہو ‘ ان کی ایک دعا سے کیا ہاتھ اٹھانے کی دیر تھی دشمن کا لشکر تباہ و برباد ہوجاتا ۔ دریائے فرات کا پانی چل کر آ پؓ کے قدموں میں آسکتا تھا ۔مگر امام حسینؓ نے تمام تر مشکلات کے باوجود صبر ‘عزم اور حوصلہ سے تمام مشکلات و مصائب کا مقابلہ کرنے کا درس دیا ۔ امام حسین اگر چاہتے تو ان کو اقتدار بھی مل سکتا تھا لیکن آپؓ نے شہاد ت کو اقتدار پر ترجیح دی ۔آپؓ نے ننھے ننھے لال قربان کر دیے اورتپتے صحرا میں خدا کی راہ میں کیسے لڑا جاتا ہے یہ بھی سکھا دیا ۔امام حسینؓ کی شہادت سے ہمیں یہی درس ملتا ہے کہ جہاں بات دین اسلام کی آجائے اور جہاں سچ اور جھوٹ کا مقابلہ کرنا پڑے تو کیسے کیا جانا چاہیے امام عالی مقام نے یہ بتا دیا کہ اقتدار حاصل کر لینا کوئی بڑی بات نہیں بلکہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھنا اور جہاں دین اسلام کی سربلندی کی بات آ جائے تو اپنی جان کی قربانی دینے سے بھی گریز نہیں کرنا چاہیے ۔خاص کر کہ آج کے دور میں جہاں اسلام کے اوپر کڑا وقت آن پڑا ہے ایسے ہی جذبے ‘ استقامت ‘ عزم و حوصلے کی ضرورت ہے تبھی ہم باطل قوتوں کاڈٹ کر مقابلہ کر سکتے ہیں ۔ تمام اسلامی ممالک چاہے وہ عراق ہو یا شام ‘مصر ‘ فلسطین‘افغانستان‘پاکستان ہو ہر طرف آگ لگی ہوئی ہے ۔افراتفری کا سماں ہے شہدئے کربلا کی قربانی کو سبھی مانتے ہیں تو امام حسینؓ نے تو اپنی جان کی قربانی بھی دے دی اس لیے کہ سبھی کچھ صرف اقتدار حاصل کرنا نہیں ہوتا ہے بلکہ ظلم و جبر اور باطل قوتوں کے سامنے ڈٹ جانا ہی اصل اسلام ہے اور اللہ تعالیٰ کے دین کی سر بلندی کی خاطر کسی طر ح کی قربانی سے بھی دریغ نہیں کرنا چاہیے ۔امام حسینؓ کی قربانی شجاعت ‘ بہادری ‘صبر ‘عزم کا درس دیتی ہے ۔ حالات چاہے جیسے بھی آجائیں اگر بات دین اسلام کی آجائے تو اگر سب کچھ بھی قربان کرنا پڑے تو پرواہ نہیں کرنی چاہیے اللہ تعالیٰ ہمیں امام حسینؓ نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ امام عالی مقام کی شان میں چند اشعار۔
کربلا میں نانا کے دین کو بچا لیا حسین نے
سجدے میں سر کو کٹا دیا حسین نے
لاکھ تدبیریں ہوئیں رضائے الہی کے لیے
گھر کا گھر سب لٹا دیا حسین نے
ننھے ننھے لال قربان کر دیے
خدا کی راہ میں لڑنا سکھا دیا حسین نے
تپتے صحرا اور تیروں کے درمیاں
حق کے علم کو لہرا دیا حسین نے
دشمن بھی دیکھ کر دھنگ رہ گئے
نیزے پے قرآن سنا دیا حسین نے
ہمیشہ کے لیے اک مثل قائم ہو گئی
باطل کا قصہ مٹا دیا حسین نے ۔{jcomments on}
99