125

روپ بہروپ کی باتیں/فیصل صغیرر اجہ

روپ بہروپ کی باتیں تو آپ نے بہت سنی ہوں گی اور کئی بہروپیے بھی دیکھے ہوں گے کچھ لوگ کسی مجبوری کے تحت شاید اپنا روپ تبدیل کر کے کوئی ایسا کام کر رہے ہوتے ہیں جس سے ان کی آسانی سے گزر بسر ہو سکے مگر از حد افسوس اس وقت ہوتا ہے جب کچھ لوگ کسی گھناونے فعل یا کسی ایسے عمل کیلئے روپ تبدیل کرتے ہیں جیسے کہ اکثر دیکھا ہے کہ یہ پیشہ ور بھکاری روپ بدل کر لوگوں کو لوٹ رہے ہیں کچھ دن قبل میری آنکھوں نے ایک عجیب حادثہ دیکھا ایک شخص جو سارا دن کلر سیداں شہر میں لاٹھی کے سہارے بھیک مانگتا ہے روات میں اچانک گاڑی سامنے آ جانے کی وجہ سے بھاگ کر سڑک پار کر گیا میرے ساتھ ایک اور دوست تھے انہوں نے بھی اس شخص کو پہچان لیا ہم موٹر سائیکل سائیڈ پر کھڑا کر کے اسے دیکھنے لگے وہ سارا دن دعاؤں کے عوض ملنے والے پیسوں سے ملک شیک پی کر فروٹ سے بھرا شاپر اٹھائے ہمارے سامنے سے گزرگیابیچارہ کیا کرے لوگ بھی حد کرتے ہیں کلر سیداں شہر میں گزشتہ کچھ عرصہ سے بھکاریوں کی ایک پوری فوج نے حملہ کر رکھا ہے چند مخصوص کلمات کہہ کر اگلے شکار کی تلاش شروع ہو جاتی تھی مگر اب نئی بھر تی ہونے کی وجہ سے بھکاریوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہو گیا اس نئی آنے والی کھیپ میں عمر اور جنس کی قید نہیں رکھی گئی جس کی وجہ سے کافی تعداد میں عورتیں اور بچے بھی اب اس بھکاری ٹیم کا مستقل حصہ ہیں اور خواجہ سراؤں کا ایک گروپ بھی کلر سیداں پر مکمل قبضہ کیے ہوئے ہے ان لوگوں نے اپنے مخصوص دن مقرر کر رکھے ہیں اور شریف شہریوں اور دکانداروں کو مجبور کرنا ان کا وطیرہ بن چکا ہے ۔ کلر سیداں شہر میں صبح سے شام تک یہ پیشہ ور بھکاری سرگرم رہتے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں مقامی انتظامیہ اور پولیس اس انتہائی گھمبیر صورتحال سے باخبر ہونے کے باوجود نجانے کیوں بے خبر ہے بالخصوص بھکاری بچوں کا گاڑیوں کے ساتھ ساتھ چلنا اور اچانک آگے آجانا انتہائی خطر ناک ہے اور بھکاری عورتیں جن کی وجہ سے اب بازار وں میں چلنا بھی مشکل ہو گیا ہے کیونکہ یہ عورتیں سر عام فحاشی پھیلا رہی ہیں اب بھی اگر ان کا سرباب نہ کیا گیا تو شاید یہ بھی ایک کبھی نہ حل ہونے والا مسئلہ بن جائے اور ہم بھی دعائیں لوٹ سیل میں لینے کے عادی بن جائیں مقامی انتظامیہ اور پولیس کو جلد از جلد نوٹس لے کر شہر کو پیشہ ور بھکاریوں سے پاک کرنا ہو گا تا کہ عوام آزادی سے بازاروں میں آسکیں ۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں