فیصل صغیر راجہ‘ نمائندہ پنڈی پوسٹ
2008 کے عام انتخابات میں حلقہ پی پی 2سے پیپلزپارٹی کے کرنل(ر) شبیراعوان نے کامیابی حاصل کی۔ انھوں نے اس حلقے میں (ن) کے مضبوط امیدوار اور اسی حلقے سے ایم پی اے راجہ محمدعلی کوسخت مقابلے کے بعد 1800ووٹوں کی برتری سے شکست دی تھی۔ پیپلزپارٹی کی کامیابی میں اہم کردارستی برادری کے ایک اہم رکن بلال یامین ستی کاتھا جو آزاد حیثیت سے کھڑے تھے۔ بلال یامین ستی کے میدان میں آنے سے (ن) کوووٹ دینے والی ستی برادری دوحصوں میں تقسیم ہوگئی۔ بلال یامین ستی نے آزاد حیثیت سے 23ہزار ووٹ حاصل کئے تھے۔2002ء میں راجہ محمدعلی نے 37ہزار ووٹ لے کرکرنل شبیراعوان کوشکست دی تھی۔ اس وقت (ق) اور متحدہ مجلس عمل کے امیدوار بھی موجود تھےٍ حلقہ PP2صوبہ پنجاب میں کافی اہمیت کا حامل ہے اس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کے حلقہ کی اہم تحصیل کلرسیداں کی یونین کونسلز بھی شامل ہیں ، ماضی کے انتخابات میں اسی حلقے میں صوبائی نشست پرراجہ محمد علی اور راجہ صغیر کے درمیان زبردست مقابلہ ہوا، راجہ صغیر کی عوام دوستی بھی قابل داد ہے، راجہ صغیر کا بڑا پن ہے کہ آزاد حیثیت سے مقابلہ کرنے کے بعد اپنی شکست کو تو تسلیم کرلیا مگر آج بھی اسی طرح عوام کی خوشی غمی میں ہر جگہ شریک نظر آتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ الیکشن 2018میں وہ بہتر انداز سے اپنی مہم چلا سکیں گے PTIگزشتہ الیکشن سے تا حال حلقہ میں کوئی اہم تقریب بھی منعقد نہ کرسکی تھی جس کی کمی گزشتہ روز عمران خان نے نرڑ آکر پوری کردی‘ محمد علی راجہ نے الیکشن جیتنے کے بعد کچھ عرصہ مکمل روپوشی اختیار کرلی اور حلقہ کے عوام کو نظر ہی نہیں آئے مگر جب سامنے آئے تو (دیر آید درست آید کے مصداق) ان کے حلقہ میں ترقیاتی کام اگر چہ تا خیر سے شروع ہوئے اور بالخصوص تحصیل کلرسیداں کی یونین کونسلر میں کافی تاخیر سے شروع ہوئے ، مگر جب ترقیاتی کاموں کا آغاز ہوا تو دھوم مچ گئی، ہر یونین کونسل میں کروڑوں کی گرانٹ دے کر محمد علی راجہ نے حلقہ کے عوام کو باور کرایا کہ ہم عوام سے کیے گئے وعدے وفا کرنے والے ہیں، ہر یونین کونسل کو کثیر گرانٹ دے کر نظر انداز کرنے والا گلا بھی ختم کردیا۔ سیاسی تجزیہ نگار اسے بھی الیکشن 2018ء کی تیاری سے جوڑرہے ہیں مگر محمد علی راجہ کے مطابق کہ عوامی مفاد میں کیے گئے وعدے پورے کرونگا۔ اے سی بس، 1122کی سہولت کے لئے کام تکمیل کے مراحل میں ہے۔ کہوٹہ میں یہاں کے نوجوانوں کے لئے ایک سپورٹس کمپلکس عوامی مطالبہ ہے۔تحصیل کہوٹہ وکلرسیداں کے سکولوں میں کلاس فور کی بھرتی ہوئی تو ان نشستوں پر صرف جنجوعہ راجپوت ہی تعینات ہوسکے، جس پر تحصیل کلرسیداں کی یونین کونسلوں کے مکینوں کوشدیددھچکالگا۔ جب کہوٹہ اور مٹور والوں نے راجہ محمدعلی کوشکست دے کربھیجاتھاتواہلیان کلرسیداں نے ہی ان کابھرم رکھاتھا، ان کی جیت کلرسیداں کی چھ یونین کونسلوں کے رزلٹ کی مرہون منت ہے۔ وہ اگرآج معاون خصوصی ہیں، اربوں کے میگاپراجیکٹ دے رہے ہیں ، پروٹوکول لے رہے ہیں تو یہ سب کلرسیداں والوں کی ووٹوں کاصدقہ ہے، لیکن اس صدقہ کے ریٹرن کی جب باری آئی توراجہ محمدعلی نے صرف جنجوعہ برادری کی جھولی بھردی ، کلرسیداں والے خالی جھولی لئے خالی آنکھوں سے راجہ محمدعلی کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ تحصیل کلرسیداں کی چھ یونین کونسلیں حلقہ پی پی 2میں اس طرح لٹکی ہوئی ہیں جیسے کسی قصاب کے شکنجے میں ایک بے بس بکرالٹکاہواہوتاہے، اور قصاب اپنی مرضی سے جہاں سے چاہتاہے گوشت کاٹ کاٹ کرگاہکوں کودیتاہے۔ ان یونین کونسلوں کی حیثیت بھی اسی طرح ہے، ہر الیکشن میں یہاں کے ووٹروں سے ووٹ تولے لئے جاتے ہیں لیکن درجہ چہارم تک کی ملازمت کے لئے بھی انھیں گھاس تک نہیں ڈالی جاتی۔ یہ احساس محرومی ہے، جس کاخمیازہ عام انتخابات میں کسی نہ کسی کو بھگتناپڑے گا۔ یہ جادوسرچڑھ کربولے گا۔ ستم ظریفی تویہ ہے کہ کلرسیداں کی یونین کونسلوں سے منتخب بلدیاتی نمائندے بھی اپنے حق کے لئے آوازبلند نہیں کرتے۔ بلال یامین نے حق نہ ملنے پر بغاوت کی ہے اور اس بغاوت کے نتائج بل کہ بھیانک نتائج 2018کے انتخابات میں سب کے سامنے ہوں گے۔ یہاں کے بلدیاتی نمائندے قصیدے پڑتے رہتے ہیں، کسی بھی گاؤں میں موجود کسی بھی سکول میں درجہ چہارم کاملازم اسی گاؤں یاموضع سے ہوناچاہئے لیکن ایسا نہیں ہوا، یہاں مٹور اور دیگرعلاقوں کے درجہ چہارم کے ملازم بھرتی کرکے یہاں کے ووٹروں کوپیغام دیاگیاہے کہ ہمیں آپ کے صرف ووٹ چاہئے اور زندہ باد کے نعرے، باقی رہی نوکریاں توآپ میرٹ پر پورانہیں اترتے۔ بہر حال الیکشن 2018قریب ہے، محمد علی راجہ کی گرانٹس بھی جار ی ہیں اور راجہ صغیر کی لوگوں سے مشاورت بھی جاری ہے، راجہ طارق مرتضیٰ اور راجہ وحید کا نام بھی گردش کررہا ہے۔ کلاس فورکی بھرتیوں میں جوڈنڈی ماری گئی ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے کون کون سامنے آئے گا اور عوام نے اب کیا سوچ رکھا ہے یہ تو اب دور کی بات نہیں، دودھ کادودھ اور پانی کاپانی ہوجائے گا۔
85