120

حکمرانوں کی کرپشن

ملک امریز حیدر
پاکستان جو ہمارا پیارا وطن ہے ہماری پہچان ہمارا مان ہے جسکی بنیادوں میں ہمارے اجداد کی قربانیوں کا لہوں موجود ہے جس کے ناموس کی خاطر ہماری ہزاروں بٹیوں نے عزتوں اور زندگیوں کی قربانی دی ہماری بد قستمی قائداعظم ؒ ،علامہ اقبالؒ ،لیاقت علی خان جیسے سنیکڑوں وہ لوگ جہنوں نے پاکستان بنایا ان کے خاندان سیاست میں نہیں میرا خیال ہے۔ انہوں نے ٹھیک فیصلہ کیا آج کی

سیاست نہیں بلکہ گند ہے۔ آج ہمارے وطن کو گدھ کی طرح نوچنے والے لیٹروں کی طرح لوٹنے والے سیاست دان ان تمام کے تمام آباؤ اجداد کا تحریک پاکستان میں کوئی کردار نہیں کیونکہ وہ اس وقت اس قابل ہی نہ تھے۔ شاید پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے حق میں ہی نہ تھے تمام سیاستدان کرپشن کے خلاف نعرے لگاتے ہیں۔ کیوں پیپلز پارٹی،پی ٹی آئی۔ن لیگ۔جماعت اسلامی و دیگر جماعتیں قومی اسمبلی سے قانون منظور نہیں کراتی۔ پاکستان میں سیاست کرنے اور حکمرانی کرنے والے شخص اُسکی اولاد اس کے ماں باپ بہن،بھائی ایک حد سے زیادہ جائیداد روپیہ پیسہ نہیں رکھ سکتے یہ جب ممبر قومی اسمبلی کا حلف اٹھاتے ہیں وہاں ہی سے جھوٹ کی بنیاد شروع کر دیتے ہیں آج کی موجودہ قومی اسمبلی و تمام صوبائی اسمبلیوں کے اراکین نے جو گوشوارے جمع کرائیں وہ سب جھوٹ ہے۔ انہوں نے اپنی آمدن کانصف بھی نہیں شو کیا۔ اگر اپنے تمام اثاثے الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں تو اربوں روپے کا ٹیکس اکھٹا ہو جائے۔ پاکستان کی معشیت مضبوط ہو جائے حکومت کرسی چھوڑنا نہیں چاہتی۔ اپوزیشن کرسی چھینناچاہتی ہے اس دھنیگا مشتی میں 23کروڑ عوام کو کیا حاصل پانامہ لیکس دو تہائی اکثریت موجود ہے۔ اگر وزیراعظم میاں نواز شریف نااہل ہو جاتے ہیں یا وہ خود استعفیٰ دے دیتے ہیں ان کی جگہ ان کی پارٹی کا کوئی دوسرا وزیراعظم بن جاتا ہے۔ جیسے ماضی میں ق لیگ نے تین وزیراعظم اور پیپلز پارٹی نے و وزیراعظم تبدیل کیے کون سی قیامت آجائے گی اگر ن لیگ نے و زیراعظم بنا لے تو اصل حقیقت یہ ہے کہ اس میں 23کڑور عوام کو کیا حاصل ہوگا۔ کیا ان کی غربت ختم ہو جائیگی ان کی اولادوں کو تعلیم مل جائیگی روزگار مل جائیگا ہسپتالوں میں علاج مفت ہو گا کھانے کے لیے خوردونوش کی اشیا سستی ہو جائینگی تھانہ کچہری میں انصاف میسر ہوگا۔ کچھ تو عوام کے ہاتھ نہیں آہیگا۔تمام کے تمام سیاست دان کرپٹ ہیں 40سال ماضی میں یہ تمام لوگ غریب تھے۔ مفلس تھے کرپشن کے تالاب میں یہ تمام لوگ ننگے ہیں کوئی ایک شخص حکمرانوں میں اور اپوزیشن میں صادق اور امین تمام کے تمام سیاستدانوں کی یورپ انگلینڈدبئی میں اربوں روپے نہیں بلکہ اربوں ڈالر کی جائیدادیں موجود ہیں۔ پی ٹی آئی۔پیپلزپارٹی ، ن لیگ ، ق لیگ،ایم کیو ایم، سمیت تمام چھوٹے سیاستدان بیورو کریٹس لوٹ کے لیکر گئے ۔ پاکستان کو یہ تمام لوگ اگر پاکستان سے وفا کرتے ہیں تو جائیدادیں فروخت کر کے پاکستانی خزانے میں جمع کرائیں یہاں 23کروڑ لوگ مر رہے ہیں۔ بھوک و افلاس سے ہسپتالوں میں دوائیاں نہیں سکولوں میں تعلیم نہیں روزگار نہیں سوئیزرلینڈ کے بنکوں میں پاکستانی سیاستدانوں کا ڈھائی سو ارارب ڈالر چڑھا ہوا ہے۔ اگر یہ پیسہ پاکستان میں آجائے تو خوشحالی ہی خوشحالی ہو جائے غربت کا خاتمہ ہو جائے۔ سیاستدان رحم کھائیں 23کروڑ عوام پر قومی اسمبلی میں کرپشن کے خلاف متفقہ قانون بنوائیں جو کرپشن کریگا جرم ثابت ہونے پر اسے سزائے موت دی جائیگی۔ کرپشن کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ ہماری بد قستمی یہ ہے تمام سیاستدان کرپٹ ہیں اور سیاسی جماعتوں کے اثاثے کرپشن کی پیدوار ہیں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ 4سالوں میں نہ ہو سکا۔ حکومت کے باقی ایک سال میں کیا ہوگا۔ پاکستانی قوم کی تقدیر کبھی بدلے گی کیا بد حالی لوڈ شیڈنگ بے روزگاری سے چھٹکارہ پاکستانی قوم کو نصیب ہوگا کیا مسیحا مل سکے گا۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں