تجاوزات کے خلاف آپریشن‘ویلڈن مریم نواز

پنجاب حکومت نے قبضہ مافیاء کے خلاف کمر کس کے آپریشن کا آغاز کردیا ہے یہ انتہائی مشکل اقدام تھالیکن موجودہ وزیر اعلی پنجاب محترمہ مریم نواز بلاشبہ مبارکباد کی مستحق ہیں جنہوں نے اتنا بڑا اقدام شروع کردیا

گوکہ سیاسی جماعتوں اور قیادت کو اس طرح کے بڑے فیصلوں کے بعد بہت سی مشکلات کا سامناکرنا پڑتا ہے اور یہ سب کچھ محترمہ مریم نواز کے سامنے بھی ہوا ہوگا لیکن انکے اس فیصلے نے عوام کا دل جیت لیا

جب سے وطن عزیز معرض وجود میں آیا تھا اس وقت سے جاری تجاوزات کو ختم کرنا آسان نہ تھا لیکن جب فیصلہ ہوا توآپریشن سے تعینات افسران نے بھی کمر کس اور دن رات آپریشن میں مصروف ہوگے ہیں

بلاشبہ اس آپریشن کو عوامی سطح پر سراہا جا رہا ہے آپریشن سے گنجان آباد بازارنہ صرف کھلے ہو گئے بلکہ بازاروں سمیت شہروں کی خوبصورتی میں بے حد اضافہ ہوا ہے۔

ایسے آپریشن کی عرصہ دراز سے ضرورت محسوس کی جا رہی تھی،مگر سیاسی طور پر کوئی حکمران تاجروں اور دیگر بااثر افراد کی مخالفت اور متوقع احتجاج کے پیش نظر بھڑوں کے چھتے میں ہاتھ نہیں ڈالتا تھا

لیکن یہ کریڈٹ موجودہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لے لیا انہوں نے تجاوزات کے خلاف آپریشن کلین اپ کے لیے انتظامیہ کو فری ہینڈ دے کر ایک تاریخ رقم کر دی کہ ہر قسم کی تجاوزات کا خاتمہ کر دیا جائے

لیکن وطن عزیز میں اچھے کام میں بھی خرابی کا عنصر نمایاں ہوتا ہے آپریشن کی آڑ میں اگر کچھ افسر نمایاں ہونے کے لئے حد کراس کررہے ہیں ایسے افسران کو لگام ڈالنے اور حد سے تجاوز پر ایسی پکڑ ہونی چاہیے

کہ کوئی بھی متعلقہ افسر اپنی حد کراس نہ کرسکے راقم گزشتہ روز پریس کلب سے راجہ بازار کی طرف نکلا تو یقین کریں کہ راجہ بازار جہاں پیدل چلنا محال تھا اور تل دھرنے کی جگہ نہ تھی کو آپریشن سے صاف شفاف کردیا گیا ہے

انتظامیہ نے نہ صرف راجہ بازار بلکہ صدر سمیت مری روڈ کو تجاوزات سے پاک کردیا ہے تو ساتھ ہی پارکنگ کے لئے ایک جگہ بھی مختص کر دی ہے۔

گاڑیاں موٹر سائیکل وہاں پارک کر کے بازار میں شاپنگ کی جا سکتی ہے تمام شاپنگ مالز کی انتظامیہ کو اپنی پارکنگ میں گاڑیاں کھڑی کرنے کی وارننگ دی جا چکی ہے اس پر ایک وقت دیا،اُس کے بعد عملدرآمد کیاکالج روڈ جہاں سے گزرنا ایک خواب تھا اب حقیقت بن چکا ہے ہر وقت روڈ کناروں سمیت سڑک پر کھڑی گاڑیوں کی وجہ سے بلاک رہتی تھی، اب ٹریفک کے لئے کھلی ہوئی ہے

اسی طرح راولپنڈی کے مضافاتی علاقوں گوجرخان میں بھی آپریشن کیا گیا ہے لیکن اس میں سیاسی مداخلت کی بازگشت سوشل میڈیا پر سنائی دے رہی ہے یقینا محترمہ CMاس سے بخوبی واقف ہونگی

دوسری طرف راولپنڈی کی تحصیل کلرسیداں میں آپریشن تاحال شروع نہ کیا جاسکا فوٹو سیشن کے نام پر ایک آدھاجگہ آپریشن ضرور ہوا لیکن گھونگلو سے مٹی جھاڑ کی حد تک ہے

کلرسیداں کا قبضہ مافیاء شائید اتنا بااثر ہے کہ سیاسی قیادت اور انتظامیہ انکے سامنے چر تک نہیں کرپارہی ہے ایسے علاقوں اور جگہوں پر ایسا مثالی آپریشن ہونا چاہیے جسکی بازگشت پورے ملک میں جانی چاہیے

اسی روات میں گوکہ یہ اسلام آباد کا ایریا ہے لیکن یہاں CDAاور NHAکے کرپٹ اہلکار افسران کی ملی بھگت سے فٹ پاتھوں پر تک قبضہ ہوچکاہے کروڑوں روپے پلازے کے مالکان اتنے بے حس ہوچکے ہیں کہ چند روپوں کی خاطر نہ صرف اپنی روٹی روزی کو حرام کرتے ہیں بلکہ بازاروں کے حسن کو بھی گہنا کر رکھ دیا ہے

سیاسی جماعتوں کی طرز سیاست سے سو اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن راولپنڈی سمیت پورے پنجاب میں تجاوزات کیخلاف شروع کئے گئے آپریشن پر وزیر اعلی کو ہر زی شعور آدمی و خراج تحسین پیش کررہا ہے

اس آپریشن کو ہر صورت منطقی انجام تک پہنچنا چاہیے اس دلیرانہ عمل پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہر طبقہ تعریف کرنے پر مجبور ہے اور شائید یہ وطن عزیز کی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیراعلٰی نے سیاسی نتائج کی پرواہ کئے بغیر شہروں اور دیہات کو تجاوزات سے پاک کرنے کیلئے بھرپور عملی قدم اٹھالیا ہے

سیاسی حکومتیں اس شدید قسم کے مسئلہ پر توجہ دینے کی بجائے ہمیشہ سیاسی مصلحت کا شکار رہتی رہی ہیں جس کی وجہ سے صوبے کے دیگر شہروں کی طرح راولپنڈی میں تجاوزات کی شکل میں ایک مافیا نے جنم لے لیا تھا

اب وزیر اعلی اور انکی ٹیم کو چاہیے کہ ہر شہر میں میونسپل کارپوریشن سمیت انتظامیہ میں بیٹھی بعض کالی بھیڑوں سمیت مافیاء کے سرپرست مقامی سیاسی قیادت کیخلاف اقدام کریں

اورساتھ ساتھ جہاں سیاسی مداخلت کی جارہی ہے اسکو بھی عبرت کا نشان بنائیں شہروں کی خوبصورتی کی واپسی دیکھ کر راقم سمیت ہر شخص وزیر اعلی پنجاب کے دعاگو ہے زندہ باد CM پنجاب زندہ باد۔

اپنا تبصرہ بھیجیں