99

اے قائد ہم شرمندہ ہیں /ملک امریز حیدر

قارئین محترم 70سال ہو گئے پاکستان کو معرض وجود میں آئے ہوئے آج تقریبا وہ لوگ ختم ہوگئے اس جہان فانی سے کوچ کر گئے جنھوں نے تحریک پاکستان مین حصہ لیا۔یا انہوں نے پاکستان کو بنتے دیکھا چند ایک شخصیات رہ گئیں جو آج پاکستان کے حالات پر شرمندہ ہیں کیا حضرت قائد اعظم محمد علی جناح ؒ ،حضرت ڈاکٹر محمد علامہ علامہ اقبالؒ ،چوہدری رحمت علیؒ اور آپ کے سینکڑوں ساتھیوں کی روحیں تڑپ نہیں رہی ہونگی جس فرنگی سے ہندو ستان کو آزادی دلوائی اور دو قومی نظریہ کی بنیاد رکھتے ہوئے اسلامی جمہوریہ پاکستان کی بنیاد رکھی قارئین کرام پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو آزادی کی بنیاد پر معرض وجودمیں نہیں آیا بلکہ اسلام کے قلعہ اور کلمہ طیبہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا اسی قدر افسوس کی بات ہے ہمارے تما م سیاستدان حکمران بیوروکریسی ،بزنس مین ،رئیل اسٹیٹ والے رئیل اسٹیٹ لسٹ الغرض تما م وہ پاکستانی جو صاحب حثیت ہیں پاکستان کو لوٹ لوٹ کر انگلینڈ اور یورپین ممالک میں محلات اور جائیدادیں بنا رہے ہیں اور اپنے آقاؤں کی تجوریاں بھر رہے ہیں ان کی معیشت مضبوط اور پاکستان کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کرنے والے سے ایک سوال کرتا ہوں اگر ان کے خزانے بھرے تھے تو پاکستان کیوں بنایا گیا ؟کرپشن لوٹ مار کر کے انگلینڈ میں اربوں ڈالر کی جائیدادیں خریدی گئیں منی لانڈرنگ میں تمام سیاستدان ملوث ہیں جو پاکستان سے پیسہ بیرون ملک لے گئے ملک پاکستان قائد نے اس لیے نہیں بنایا تھا کہ یہاں بے روزگاری ہو یہاں بھوک و افلاس کی بھینٹ چڑھ کر کوئی اپنا جسم فروخت کرنے پر مجبور ہو کوئی خود کشی کرنے اور پنے بچوں کو موت کے گھاٹ اتارنے پر مجبور ہو جائے علاج کے لیے ہسپتالوں میں ایڑیاں رگڑ رگڑ کر موت کو گلے لگا لیں کسی کے بچے کو سکول میں داخلہ نہ مل سکے یہاں عزتوں کی حفاظت والا کوئی نہ ہو یہاں قبضہ مافیا دندناتا پھر ے یہاں مقتول کو انصاف نہ ملے یہاں لوڈ شیڈنگ غریب کا مقد رہوخود حکمران لندن سے علاج کروائیں اور اہل پاکستان کو دوائی درد کے لیے ہسپتال میں چارپائی نصیب نہ ہوپاکستان تو قائد نے بنایا تھا امن کے لیے اسلام کے نام اور کلمہ طیبہ کے نام پر علامہ اقبال ؒ کے خوبصورت خواب کی اتنی بھیانک تعبیر تو نہ تھی اس جشن آزادی پر تما م سیاستدان عہد کریں تمام کے تما م 60سال سے زائد ہیں حوس زدہ اقتدار سے نکل کر افکار قائد پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اپنی زندگیوں کے دو چار سال جو ان کے پاس رہ گئے ہیں اس ملک کو دیں جس نے آپ کو عزتوں سے نوازا ،شہرت و دولت سے نوازا اس کو آپ بہت لوٹ چکے ۔خدا کا خوف اورآخرت کو سامنے رکھ کر اس 23کروڑ عوام پر رحم کھائیں اور ان کو کھویا ہو امقام اور حق دلوائیں نہ علاج نہ تعلیم،نہ انصاف سوائے دھوکے کے آج تک ان کو کچھ نصیب نہیں ہوا اور نہ ہی آئندہ امید کی جاسکتی ہے آج ہم کس منہ سے جشن آزادی منائیں ہم تو آزاد ہوئے ہی نہیں محکوم تھے اور مرتے دم تک محکوم رہیں گے انگریز کے بعد پاکستان پر حکمرانی کرنے کیلیے نمائندہ انگلینڈ سے ہی آتا ہے حکمرانی پوری کرنے کے بعد انگلینڈ ہی واپس چلا جاتا ہے فرق صرف اتنا ہے وہ گورا حاکم تھا اور یہ کالا حاکم ہے دونوں ہی ظالم ہیں وہ غیر تھے انہوں نے ہندو ستان کو لوٹا یہ پاکستان کو لوٹ رہے ہیں کس قدر مشرقی قدریں ہیں ان کی۔ تمام سیاست دانوں سے اپیل کرتا ہوں اس جشن آزادی پر قائد کی روح کو خوش کرتے ہوئے سوئیزر لینڈ سے 300سو ارب ڈالر اور انگلینڈ سے کھربوں کی جائیدادیں واپس لا کر پاکستان کے عوام اور معیشت کو مضبوط کریں آج تک قائدا عظم کا جانشین نہ مل سکا اے خدا ہمیں کوئی مسیحا عطا فرما ان ظالموں سے جان چھڑا پاکستانی عوام کی التجا قبول فرما آمین۔ اہل وطن کو آزادی مبارک ہو۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں