89

این ٹی ایس کے نام پر خزانہ بھرو سکیم پر قوم کے تحفظات/مدثر فیاض بھٹی

حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں سکولوں میں اساتذہ کی کمی کو دور کرنے اور معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے محکمہ تعلیم میں ہزاروں اساتذہ کی خوشخبری دی ہے جس کی وجہ سے ایک طرف پڑھے لکھے بیر وز امیدواروں میں خوشی کی لہر دور گئی ہے جبکہ دوسری جانب غریب والدین جن کے بچے مہنگی اور معیاری تعلیم سے محروم ہیں انکو سرکاری تعلیمی اداروں میں بھی امید کی کرن نظر آئی ہے لیکن لگتا ہے کہ سرمایہ دار حکومت سے ملی بھگت کرتے ہوئے قوم کی غریب اور بھولے لوگوں کا خون چوس رہا ہے کیا 69سال گزر جانے کے باوجود ان جھونکوں کا پیٹ نہیں بھرا اور کیا ان غر یب اور سادہ لوح لوگوں کی رگوں میں خون کی کوئی رمک باقی ہے کہ ایک بار پھر ان غر یبوں کی جمع پونجی پر ڈاکہ ڈالنے اور اپنے بنک بیلنس بھرنے کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں محکمہ تعلیم میں حکومت پنجاب نے31444اساتذہ بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی کر دیا ہے مگر شرط پھرNTSوالی جو غریب دشمن اور تعلیم دشمن شرط ہے اور اپنا پیٹ بھرنے کا ایک آسان طریقہ ہے کیونکہ اس میں نہ کوئی شور واویلہ ڈالنے والا ہے اور نہ کسی کی آہ وبقاء کا خطرہ ہے کیونکہ غریب پہلے ہی اتنے مہنگے تعلیمی سسٹم میں اپنی جمع پونجی اپنی اولاد کی تعلیم پر لوٹا چکا ہوتا ہے اور اب چند سینکڑے اور خرچ کرنے میں عار محسوس نہیں کرتا چائیے اس کے لیے بیٹی کا زیور رہن رکھانا پڑے مگر جس شاطر ذہن نے اس NTSکو ایجاد کیا وہ کوئی معمولی زہن نہین تھااب اگر اسی31444 آسامیوں کو ہی لیا جائے اور NTSمیں ایک درخواست کے کم ا زکم 650روپے ہیں تو اس طرح31444 آسامیوں پر اگر ایک ایک درخواست بھی آئے تو دو کروڑسے زیادہ رقم بنتی ہے اور قارئین جانتے ہیں کے پاکستان میں بیروزگار اور تعلیم یافتہ لوگوں کی جو تعداد ہے وہ بھی کڑوڑوں میں ہے اس طرح ایک آسامی کے لیے ہزاروں میں درخواستیں جمع ہوتی ہیں قارئین ذرا کلکولیٹر پاس رکھ کر حساب لگا لیں کہ اگر ایک آسامی پر 100درخواستیں بھی جمع ہوں اور31444 آسامیاں ہوں تو NTSمطلب حکومت کو کتنے کروڑیاکتنے ارب جمع ہوں گے اس کا حساب لوگ مجھ سے زیادہ لگا سکتے ہیں اب سوال یہ ہے کہ اگرNTSغریب لوگوں کی اولاد کی قابلیت کی پیمائش کا اتنا معیاری آلہ ہے جو سولہ سالہ کیرئیر کو 100نمبر کے پیپر میں پرکھ لیتا ہے تو کیوں نہ ان وزیرں مشیروں اور بیورو کریٹس جو ہمارے ملک کو گن کی طرح کھا رہے ہیں ان سے بھی ایک NTS ٹیسٹ لے لیا جائے تاکہ ہمارے ملک کے اداروں سے گند صاف ہو جائے ا ور پھر میری قوم کے غریب اور بے روزگاروں کو لوٹنے کا ایک اور اشتہار بھی آ گیا ہے کہNTSکوسپروائزری اور نگران سٹاف کی ضرورت ہے جس میں تعلیمی قابلیت ایف اے اور ایک درخواست برائے نگران 500فیس اور برائے سپرو ائزری سٹاف800 فیس رکھی گئی ہے اور جو سابقہ سٹاف یہ ڈیوٹیز دے رہا تھا اس کو بھی نئے سرے سے درخواست دینے کی ہدائت جاری کی گئی ہے کیونکہ لگتا یہ ہے کہ پرانا سٹاف نگرانی کر کر کے نالائق ہو گیا ہے اور اب جب NTSکو پھر سے فیس دے گا تو لائق ہو جائے گا اس مد میں کلکولیٹر استعمال کریں توپاؤں سے زمین کھسکے گی کہ اتنے آرام سے کتنے ارب جمع ہو جائیں گے اور نگران سٹاف کومہینوں بعد ایک ڈیوٹی ملتی ہے وہ بھی سنگل جس کا معاوضہ 650روپے ہے ورنہ زیادہ تر ڈیوٹیاں چاچے مامے والے کو ملتی ہیں عوام کی حکومت اور کار سرکار چلانے والوں سے دردمندانہ اپیل ہے کہ خدا راہ عوام کو لوٹنے کا یہ طریقہ کار رکنا چائیے اور میری قوم کے اس عظیم تعلیم یافتہ سرمائے کو ان کی تعلیمی قابلیت کے مطابق میرٹ بنا کر نوکریاں دی جائیں جو ان کا بنیادی اور قانونی حق ہے میرٹ بنایا جائے اس پر کسی کو کوئی اعتراز نہیں ہے اور یہ NTSوالا ڈرامہ اور حکومتی خزانہ بھرو سکیم فی ا لفور بند ہونی چائیے اور اگر حکومت یہ سب نہیں کر سکتی اور NTSکے بغیر میرٹ نہیں بنا سکتی تو غریب پروری اور عوامی حکومت کا حق ادا کرتے ہوئے NTSمیں ناکام غریب درخواست دہندہ کو100روپے سٹیشنری چارجز کاٹ کر باقی رقم واپس کیا کرے۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں