یاسر صابری
سید اقبال حسین شاہ آغا موضع تخت پڑی تحصیل راول پنڈی میں سید عباس حسین شاہ کے ہاں پیدا ہوئے.آپ نے میٹرک تک تعلیم حاصل کر رکھی تھی.آپ سے چھوٹے بھائی سید غلام حسین شاہ جو سکول ٹیچر تھے جوانی میں ہی فوت ہو گئے تھے اور سب سے چھوٹے بھائی سید الطاف حسین شاہ تھے.(۱) سید اقبال حسین شاہ آغا پنجابی کے قادر الکلام شاعر تھے . تخت پڑی اور گردو نواح کے لوگ جو شعر و ادب سے محبت رکھتے ہیں ان کو آپ کا کلام زبانیں یاد ہے .آپ کاخاصا غیر مطبوعہ کلام ڈھوک علی شان، داخلی بگا شیخاں تحصیل وضلع راول پنڈی کے رہائشی محرم خان(پ:۱۵ جنوری۱۹۴۷ء) فرزند قادر بخش کے پاس ایک رجسٹر میں محفوظ ہے ان کا کہنا ہے کہ میں نے یہ کلام محمد نواز ولد کرم داد( تخت پڑی) کے پاس سید اقبال حسین شاہ آغا کا جو قلمی نسخہ موجود تھا اس سے نقل کیاہے آپ نے 5 اگست 1950ء کو وفات پائی اور ڈھوک علی شان،داخلی بگا شیخاں برِ لب سڑک دربار کے اندر مدفون ہیں. نمونۂ کلام
کس جگہ رہیا او یار مخفی ، جدوں عرش تے فرش نہ عیاں آہا
نہ حور غلمان فردوس جنت ، قطبی تارا نہ مۂ تابان آہا
نہ رام رحیم تے کریم قادر ، کلمہ حج نہ امر فرقان آہا
حُبِ عین میں عین محبوب آغا ، مثل یار دے یار عرفان آہا
*
یوسفؑ دا پیغام سن کے ، دیدے یعقوبؑ دے یکبار کھل گئے
لگی آس یار دے دیکھنے دی ، گئی خزاں تے باغ و بہار کھل گئے
ہوئے سوار عشق دی ٹرین اُتے ، اک آن وچ راہ و رفتا کھل گئے
آغا پہنچے مصر دے شہر جا کے ، دیکھیا یوسفؑ تے پردے غفار کھل گئے
106