380

وزیر اعلیٰ مریم نواز سے وابستہ امیدیں

دنیا بھر کے ممالک میں قائم حکومتیں اپنی عوام کی زندگیوں میں آسانیاں لانے و انکا معیار زندگی بلند کرنے کے منصوبوں پرکام کر رہی ہیں پاکستان میں ہونے والے الیکشن 2024 کے نتائج پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات و عوام کے خدشات کو نظر انداز کر کے آگے قدم بڑھانا ہو گا ہم نے اپنی نوجوان نسل کو سانحہ 9 مئی و 8 فروری کے الیکشن نتائج کی بحث و تکرار سے نکال کر انھیں ملکی و علاقائی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے قابل بنانے کے ساتھ ساتھ اپنے خاندان کی کفالت خوشحالی کے قابل بنانے کے لئے انکی تربیت کرنا ہو گا

پاکستان میں ہونے والی قومی الیکشن کے بعد مرکز و صوبوں میں حکومتوں کے قیام کا عمل تیزی سے شروع ہو چکا ہے جو چند دونوں میں مکمل ہو جائے گا ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں صوبائی حکومت و کابینہ کے قیام کا عمل مکمل ہو چکا ہے صوبہ پنجاب میں وزیر اعلی پنجاب کا منصب اعلی کا تاج سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی بیٹی محترمہ مریم نواز کے سر پر ہے

مجھے یقین ہے کہ منصب سنھبالنے کے بعد جب محترمہ مریم نواز نے وزیر اعلی کے آفس میں قدم رکھا ہو گا تو انھیں وہاں اپنے والد میاں نواز شریف اپنے چچا میاں شہباز شریف کو بحثیت وزیر اعلی پنجاب کام کرتے محسوس ضرور کیا ہو گا اس میں کوئی شک نہیں کہ طویل جدوجہد مصائب کا سامنا کرنے کے بعد محترمہ مریم نواز شریف کو پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کا تاج اپنے سر سجانے کو ملا ہے اس وقت جہاں انھیں صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے مہنگائی کے جن کو بوتل میں بند کرنا ہے

تو دوسری طرف انھیں صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کی ابتدا و عام آدمی کو درپیش مشکلات میں کمی لانے کی بھی حکمت عملی بنانا ضروری ہے بحثیت وزیر اعلی پنجاب محترمہ مریم نواز کو صوبائی معاملات کو چلانے و صوبے میں مسلم لیگ ن کے بکھرتے ووٹ بینک کو بھی سہارا دینا ہو گا مسلم لیگ ن نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کے بعد اقتدار سنبھالا کر عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے بجائے پیٹرولیم مصنوعات و بجلی گیس میں مسلسل اضافہ کر کے اپنے ووٹ بینک پر جو کلہاڑا مارا ہے

اس زخم کے اثرات کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ قومی الیکشن میں پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم کے نتیجے میں پارٹی عہدیداروں کے اختلافات کے سبب مسلم لیگ ن کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ان سب معاملات کو سنھبالنے و پنجاب کی عوام کے دلوں میں جگہ بنانے کے لئے بڑے فیصلوں و میگا منصوبوں کے آغاز کی ضرورت ہے محترمہ مریم نواز بطور وزیر اعلی پنجاب کیا اپنے والد و چچا کی طرح پنجاب کی بیوروکریسی کی لکھی تجاویز و رپورٹس پر انحصار کریں گی انھیں صوبے کے ہر ضلع ہر تحصیل کا ہنگامی دوروں کا آغاز کرنا چاہے وہاں کے عوام و باسیوں سے ملاقاتیں کر کے انکے مسائل سے آگاہی حاصل کرنا چاہیے

چیف سیکرٹری پنجاب و دیگر انتظامی افسران کی لکھی تجاویز پر رمضان سستا بازاروں کے قیام گھی آٹا چینی کی قیمتوں میں ریلیف فراہمی کے روایتی انداز سے نکل کر پنجاب کی عوام کے دلوں کو فتح کرنے کے لئے براہ راست ریلیف فراہمی کے منصوبوں پر کام کرنا ہو گا صوبے بھر کی طرح خطہ پوٹھوہار میں بھی اہم منصوبے سالوں سے التواء کا شکار ہیں انکی بحالی کے لئے حکمت عملی بنانا ضروری ہے محترمہ مریم نواز نے بحثیت وزیر اعلی پنجاب پنڈی رنگ روڈ دوچھہ ڈیم جیسے جن میگا منصوبوں پر جاری کام کا دورہ کیا یہ وہی منصوبے ہیں جب انکے برق رفتار چچا میاں شہباز شریف صوبے کے وزیر اعلی تھے مگر وہ ان منصوبوں کو شروع نہیں کروا سکے اس پر بھی وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کو انکوائری کروانی چاہیے کہ پنڈی رنگ روڈ دوچھہ ڈیم جسے میگا منصوبے پنجاب کی بیوروکریسی,94 1992 سے فائلوں رکھے

کیوں تاخیر کا شکار بناتی رہی متعدد بار ان منصوبوں کی سنگ بنیاد کی تقریبات کا اعلان ہوا مگر میاں شہباز شریف بطور وزیر اعلی پنجاب ان منصوبوں کا اجراء نہ کر سکے خطہ پوٹھوہار کے باسی منتظر ہیں کہ محترمہ مریم نوازجی ٹی روڈ مندرہ چکوال موڑ پر گرلز کالج کی عمارت و روات چک بیلی موڑ پر زیر تعمیر ہسپتال کی عمارت دس بارہ سالوں سے التواء کا شکار ہونے کا نوٹس لیکر فوری اسکی تکمیل کروا کے عوام کے لئے کھول دیں ان اداروں کو گوجر خان کے باسیوں کو جدید سفری سہولیات کی فراہمی کی غرض سے میاں شہباز شریف نے بطور وزیر اعلی پنجاب گوجر خان پنڈی گورڈن کالج تک

جس بس سروس کو پنجاب بینک کے تعاون سے یقینی بنایا تھا آج وہ بس سروس ناکام ہو کر ساری بسیں چہاری فٹ بال گراؤنڈ میں کھڑی ٹین کا ڈبہ بن رہی ہیں اس بس سروس کی ناکامی پر بھی انھیں انکوائری کروا کے نئی بس سروس شروع کرنے کے احکامات دینے چاہیے تاکہ گوجر خان کے باسی و یہاں کی طلبہ طالبات پنڈی روات میں قائم تعلیمی اداروں و دفاتر میں باآسانی پہنچ سکیں محترمہ مریم نواز بطور وزیر اعلی پنجاب اپنے دور کو یادگار بنانے کے لئے بیوروکریسی کے بنائے جال سے باہر نکل کر کے اپنی ٹیم کے ساتھ تاکہ

جس طرح پنجاب کی عوام آج میٹرو بس سروس اورنج ٹرین 1122 ریسکیو ٹیم کے سبب چوہدری پرویز الٰہی میاب شہباز شریف کو یاد رکھئے ہوئے ہے انھیں بھی انکے منفرد ترقیاتی منصوبوں کے سبب یاد رکھا جائے اب محترمہ مریم نواز کواپنے کاموں سے یہ ثابت کرنا ہو گا کہ انکی سیاسی تربیت میں انکے والد کا کتنا کردار ہے

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں