524

حضرت سید قادر ولی شاہؒ

پوٹھوہار کی ادبی روایات گوکہ صدیوں پرانی ہیں لیکن کچھ تنظیموں اور شخصیات نے اپنی انتھک کوششوں اور کاوشوں سے اسے بام عروج تک پہنچایا ہے جن میں انجمن طالب حق خدام کھڑی شریف کے روحِ رواں راجہ افتخار ملنگی ہیں جنہوں نے ہمیشہ اپنے مثبت اور تعمیری فکر و عمل سے پوٹھوہاری ثقافت و ادب کی خدمت کی ہے ان کے معاونین و رفقاء میں راجہ مختار حسین شاد، مرزا نصیر سمیت سینکڑوں افراد کی فہرست ہے جن کا اس تحریر میں احاطہ کرنا مشکل ہے۔راجہ افتخار ملنگی گزشتہ چار دہائیوں سے اپنے گھر موضع ڈیرہ خالصہ تحصیل کلرسیداں میں محافلِ مشاعرہ و شعرخوانی (بیت بازی) کا انعقاد کرتے رہے ہیں امسال 29 جون 23 کو بھی عرس مبارک حضرت سید قادر شاہ ولی المعروف شاہ بادشاہ ؒکے عرس پر عیدالاضحی کے پر مسرت موقع پر ملنگی ہاؤس ڈیرہ خالصہ میں ایک شاندار محفلِ مشاعرہ اور شعرخوانی کا انعقاد کیا گیا شعر خوان حضرات راجہ ارشد محمود بمقابلہ اویس خان نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا جبکہ محفلِ ختم غوث الاعظم شیخ عبد القادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ بعد نمازِ عصر ہوئی

جس میں خصوصی خطاب مفتی نثار الرحمن نے کیا جو مغرب تک جاری رہی دعا کے بعد لنگر تقسیم کیا گیا اس موقع پر ملنگی ہاؤس میں مہمانوں کی آمد و رفت جاری رہی رات دس بجے محفلِ مشاعرہ کا آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا جس کی سعادت مولانا عاصم سلیم قریشی نے حاصل کی جبکہ نقابت کے فرائض راجہ افتخار ملنگی اور راقم الحروف نے ادا کیے جبکہ صدارت فخر پاکستان راجہ مختار حسین شاد نے کی جبکہ مہمان خصوصی شاعر کوہسار بابو جمیل احمد جمیل تھے شعراء کرام میں سب سے پہلے ماسٹر سفیر نے شعراء کا کلام پیش کرتے ہوئے داد وصول کی واجد رخسار بھٹی نے اپنے مخصوص انداز میں اشعار پیش کرکے داد و تحسین وصول کی اس کے بعد احتشام شعور نے بھرپور مشاعرہ سنا کر داد وصول کی جبکہ سائیں آصف نے اپنے دھیمے انداز بیان سے محظوظ کیا چوہدری غضنفر ناظر نے خوبصورت مشاعرہ پیش کیا اس کے بعد کلرسیداں کے خوبصورت شاعر اظہر محمود رہبر نے اپنے خوبصورت اور دلکش انداز میں اشعار پیش کیے ساتویں نمبر پر فرزند بلبل پوٹھوہار سائیں جاود فیاض کیانی نے ہمیشہ کی طرح اعلیٰ کلام اور انداز بیاں سے محفل کو چار چاند لگائے جبکہ شاعر مودت نوازش امبر کیانی نے اپنے مخصوص لب و لہجہ کے ساتھ اعلیٰ کلام پیش کرتے ہوئے داد سمیٹی جبکہ اس کے بعد بندہ حقیر (راقم) نے مشاعرہ سنایا بعد ازاں شہنشاہ جذبات خان الیاس خان نے جاندار اشعار و انداز سے محفل لوٹ لی اس کے بعد مہمان خصوصی شاعر کوہسار بابو جمیل احمد جمیل نے اعلیٰ کلام پیش کرتے ہوئے داد و تحسین وصول کی جبکہ اسی دوران سجادہ نشین دربار عالیہ شاہ بادشاہ رح سید مجتبیٰ حسین شاہ المعروف چھوٹا فقیر اپنے مریدین و معتقدین کے ساتھ جلوہ گر ہوئے اور خوب داد و تحسین پیش کرتے ہوئے محفل کو چار چاند لگائے جبکہ صدارتی مشاعرہ فخر پاکستان راجہ مختار حسین شاد نے پیش کیا۔مہمانان گرامی میں راجہ ارسلان وینس ایڈووکیٹ راجہ اظہر مانگا، ماسٹر عامر محمد سمیع، راجہ قمر محمود باشی، پہاپا راجہ تنویر الحسن، نمبردار راجہ شوکت، راجہ غلام قنبر، بدر بشیر بدر، عاطف مبین جنجوعہ، باوا طاہر، ضیاء الحق بٹ، اسامہ منظور زبیر شاہ، راجہ عادل، راجہ جنید و دیگر نے شرکت کی جبکہ آرگنائزر کمیٹی کے سربراہ راجہ محمد لطیف اور معاونین راجہ کامران ملنگی، راجہ عدنان ملنگی و اہلیانِ ڈیرہ خالصہ تھے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں