187

موٹروے پولیس اہلکار کو کچلنے والی خاتون کو جیل بھیجنے کا حکم

راولپنڈی (نمائندہ پنڈی پوسٹ)سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ محمد ممتاز ہنجرا نے موٹر وے پولیس کے ساتھ جھگڑے میں گاڑی بھگانے کے دوران پولیس اہلکار کو گاڑی ٹکر لگنے کے مقدمہ میں گرفتار خاتون کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے عدالت نے پولیس کی جانب سے خاتون کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ خاتون ہونے کے ناطے انہیں پولیس حراست میں نہیں رکھا جا سکتا عدالت نے خاتون کو جیل بھجوانے سے قبل ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سے اس کا طبی معائنہ کروانے کا بھی حکم دیا ہے مقدمہ کے تفتیشی سب انسپکٹر محمد افضل نے گزشتہ روزخاتون فرح زہرہ کو عدالت میں پیش کرتے ہوئے پرچہ ریمانڈ میں استدعا کی کہ خاتون کو 24اپریل کو گرفتار کیا گیا ہے جس کے پاس نہ تو ڈرائیونگ لائسنس تھا اور نہ گاڑی کی ملکیت کا کوئی ثبوت تھا تفتیشی افسر نے موقع کی ویڈیو بطور ثبوت پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ یہ ویڈیو بھی تجزیئے کے لئے لاہور بھجوائی جا چکی ہے جبکہ خاتون کافوٹو گریمیٹری ٹیسٹ اور آڈیو تجزیہ کروانا مقصود ہے چونکہ خاتون نے باوردی پولیس افسران کو قتل کی نیت سے گاڑی سے کچلنے کی کوشش کی جس بارے تحقیقات کرنا ہیں لہٰذا خاتون کو 5روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیا جائے اس موقع پر خاتون کے وکیل شاہ خاور ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ پولیس کی جانب سے گرفتاری کے دوران خاتون زخمی بھی ہوئی ہیں جن کا میڈیکل کروایا جائے عدالت نے خاتون کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 9مئی تک جیل بھجوا دیاہے عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدائیت کی ہے کہ وہ جیل کے اندر جیل کے ذمہ دار افسر اور کسی خاتون پولیس افسر کی موجودگی میں تفتیش مکمل کریں اور مقررہ مدت کے اندر 173کی رپورٹ مکمل کر کے عدالت میں جمع کروائیں عدالت نے جیل حکام کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ جیل میں تحقیقات کے لئے مناسب انتظامات کریں یاد رہے کہ تھانہ نصیر آباد پولیس نے موٹر وے پولیس کی مدعیت میں رواں سال2جنوری کوتعزیرات پاکستان کی دفعات 324، 353، 186، 337-F(i)، 337-Q،279اور427کے تحت مقدمہ نمبر 9درج کیا تھا خاتون پر الزام تھا کہ اس نے گاڑی بھگانے کے دوران پولیس اہلکار کو کچلنے کی کوشش کی۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں