372

پنڈی پوسٹ سے علاقائی صحافت کو فروغ ملا

عام فہم زبان میں اخبارات و جرائد کی ترتیب و تدوین اور اشاعت کو پرنٹ میڈیا یا مطبوعہ صحافت کا نام دیا جاتا ہے آج علاقائی سطح پر عوام میں مقبول ترین ہفتہ وار شائع ہونے والے اخبار پنڈی پوسٹ کی ساتویں سالگرہ کی مناسبت سے مخصوص تحریر قارئین کے مطالعے کیلیے پیش خدمت ہے پنڈی پوسٹ اخبار کے پہلے شمارہ کی مئی 2012 کو اشاعت کا آغاز ہوا تھا جو بغیر کسی تعطل کے آج مسلسل اپنی اشاعت کے سات سال مکمل کر چکا ہے اخبار کے چیف ایڈیٹر جناب چوہدری عبدالخطیب صاحب جوکہ صحافتی شعبہ میں مہارت اوروسیع تجربہ رکھتے ہیں انہوں نے صحافت برائے خدمت کے جذبے کو اپنی زندگی کا نصب و العین قرار دیتے ہوئے علاقائی صحافت کے فروغ اور مقامی سطح پر عوامی مسائل کو اجاگر کرنے کی غرض سے مخلص صحافتی ٹیم کے ہمراہ پنڈی

پوسٹ کی اشاعت کا آغاز کیا تھا اور انتہائی قلیل وقت میں انہیں توقعات سے بڑھ کر عوامی پذیرائی ملی ہے تحقیقی انداز فکر اور حقائق پر مببنی تبصرے خبریں اداریہ اور سچائی پر مببنی صحافت پنڈی پوسٹ کا شیوہ رہا ہے اور پنڈی پوسٹ کا ہر نمائندہ مفاداتی اور لالچ پر مبنی لفافہ ازم کی صحافت سے کوسوں دور ہے کالم نویس کا کسی بھی اخبار کی مقبولیت اور قارئین کو اخبار کیجانب متوجہ کرنے میں انتہائی اہم کردار ہوتا ہے پنڈی پوسٹ کے مستقل کالم نگاروں کی سبق آموز تحریریں قارئین کی دلچسپی کا باعث بنی ہیں

اسکے علاوہ ائے روز نئے لکھاریوں کا بھی تانتا بندھا ہوا ہے پنڈی پوسٹ کے ایڈیٹر اور دیگر صحافی حضرات کے حقائق پر مبنی غیر جانبدارانہ تجزیے اور اجتماعی عوامی مسائل کی نشاندہی اور ذمہ داران کو ان مسائل کے حل کی جانب توجہ دلانے کی سعی کے پیش نظر قارئین کی تعداد میں متواتر اضافہ اور مطالعے میں دلچسپی پنڈی پوسٹ کی بڑھتی ہوئی عوامی مقبولیت کی غمازی کرتا ہے

عوام کو بدلتی ہوئی تازہ ترین مقامی سیاسی صورتحال سے باخبر رکھنا علاقائی ثقافت اور معاشرے کے احساس محرومی کا شکار پسے ہوئے طبقات کے حقوق کیلیے آواز بلند کرنا پنڈی پوسٹ کا ہمیشہ سے طرہ امتیاز رہا ہے سنسنی پھیلانے اور لوگوں کی پگڑیاں اچھالنے کی بجائے تعمیری تنقید اور عوام کو مستنند خبروں سے باخبر رکھنے کے حوالے سے پنڈی پوسٹ سے وابستہ نمائندگان درست سمت میں اپنی صحافتی ذمہ داریاں نہایت عمدہ انداز سے سرانجام دے رہے ہیں

انتخابی میلہ سجنے سے قبل نہ صرف تمام سیاسی پارٹیوں کے جلسے جلوسوں اور سیاسی سرگرمیوں کو بلاتفریق کوریج دی جاتی ہے بلکہ سیاسی رہنماوں کو اپنی پارٹی کے نقطہ نظر اور منشور کی تشہیر کیلیے بھی پنڈی پوسٹ کو بطور پلیٹ فارم استعمال کرنے کے بلاامتیاز مواقع فراہم کیے جاتے ہیں بچوں کیلیے گلدستہ کے نام سے معقول جگہ مختص کی گئی ہے جہاں بچوں کی نظمیں اقوال زریں اشعار اور تحریریں اور بچوں کی تصاویر شائع کیجاتی ہیں مقامی اور حلقے کی منتخب سیاسی قیادت کیطرف سے حلقے میں ترقیاتی کاموں کی ستائش اور عوامی مسائل کے حل میں عدم دلچسپی پر کسی کی ذات پر بلاوجہ کیچڑ اچھالنے کی بجائے تعمیری تنقیدکا سہارا لیکر نہایت شائستہ انداز میں مسائل کی نشاندہی اور انکے حل کی جانب توجہ مبذول کرانے کی بھرپور کوشش کی جاتی ہے

پنڈی پوسٹ کی بڑھتی ہوئی عوامی مقبولیت کے پیش نظر ملک کی اہم سیاسی سماجی اور مذہبی شخصیات ماضی میں پنڈی پوسٹ کے دفتر کا دورہ کر چکی ہیں جن میں ملک کے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی ان شخصیات کی فہرست میں شامل ہیں پنڈی پوسٹ نہ صرف مقامی سطح پر بلکہ دیار غیر میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی بھی آواز بن کر ابھرا ہے اور بیرون ملک غم روزگار کے سلسلے میں مقیم قارئین کی بڑی تعداد کو پنڈی پوسٹ کی ہفتہ وار اشاعت کا بڑی بے چینی سے انتظار رہتا ہے

اور وہ انٹرنیٹ کے زریعے پنڈی پوسٹ کا مطالعہ کرتے اور علاقائی بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال سے باخبر رہتے ہیں چیف ایڈیٹر چوہدری عبدالخطیب صاحب اور انکی ٹیم جو ایمانداری غیر جانبداری اور سچائی کے صحافتی اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے انکی ان کاوشوں کو سراہتے ہوئے عوامی حلقوں کی جانب سے پنڈی پوسٹ کی مسلسل اشاعت کے سات سال مکمل ہونے کی خوشی میں ساتویں سالگرہ پرتعریفی پیغامات اور مبارکباد کا سلسلہ جاری ہے

امید واثق ہے کہ پنڈی پوسٹ سے وابستہ صحافی برادری مستقبل میں بھی عوامی مسائل کو اجاگر کرنے اور باطل قوتوں کے خلاف قلم کے ذریعے حق اور سچ کا الم تھامے عوام کے حقوق کے تحفظ کی جنگ لڑنے کیلیے شب و روز اپنی تمام تر پیشہ وارانہ صحافتی ذمہ داریاں پوری کرنے کی راہ میں کسی بھی قسم کا دباو یا ہچکچاہٹ محسوس نہیں

کرے گی۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں