366

پنڈی پوسٹ کے ساتھ حق سچ کا سفر

ملک قیصر اعوان
سوشل میڈیا کے موجودہ دور میں ایک عام تاثر یہ بھی ہے کہ اخبارات کو پڑھنے والوں کی تعداد صرف گنتی کی حد تک رہ گئی ہے مگر الحمدللہ ثم الحمداللہ خطہ پوٹھوہار کے لوگوں کے بنیادی مسائل کو جس طرح ہفت روزہ پنڈی پوسٹ میں شائع ہو کر حکام بالا تک پہنچانے کا فریضہ پنڈی پوسٹ کی پوری ٹیم کا ہے

وہ اپنی مثال آپ ہے آج سے دس سال قبل پنڈی پوسٹ کی اشاعت کے وقت خطہ پوٹھوہار بالخصوص کلر سیداں کے باسیوں کی مختلف آراء تھی مگر دن رات کی محنت اور لگن کے ساتھ جس طرح اس ادارے کو انتہائی محترم اور شریف النفس انسان محبتوں کے مالک عبدالخطیب چوہدری صاحب نے اپنی مدد آپ کے تحت ایک ایسی مضبوط اور محنتی ٹیم تشکیل دی جس کی گواہی آج دس سال بعد بھی ان کے شانہ بشانہ چلنے والی ٹیم کا ان کے ساتھ چلنا ایک لازوال داستان سفر ہے

اور صحافت برائے خدمت کے جذبے سے سرشار اس ٹیم نے کئی لوگوں کی مایوسیوں کو امید کی کرن دکھائی۔اگر بات کی جائے ہفت روزہ پنڈی پوسٹ کے ساتھ میری وابستگی کی تو اس سے پہلے راقم کی کسی دوسرے ادارے سے وابستگی کے باوجود ہر دلعزیز شخصیت عبدالخطیب چوہدری کے حکم کی بجا آوری اور حق سچ کے سفر کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اب الحمدللہ جہاں دوسرے اداروں سے منسلک ہوں وہاں پنڈی پوسٹ کی ٹیم میں شامل ہو ں دلی خوشی محسوس ہوتی ہے

اور پوری ٹیم کی محبتوں کا مشکور ہوں کیونکہ سب سے جونیئر اور صرف عرصہ دو سال سے پنڈی پوسٹ ٹیم کا حصہ بننے کے بعد زندگی کے اس سفر میں بہت نشیب و فراز دیکھے اور سب سے بڑی خوشی کی بات کہ بغیر کسی دباؤ یا لالچ کے بے دھڑک ہو کر لکھا اور اس کو اسی انداز میں سراہا گیا اور فیڈ بیک ملا حتی الامکان کوشش کی کہ اپنے علاقے کے بنیادی مسائل کو اجاگر کروں اور علاقے کی نامور شخصیات کے حالات زندگی پر مبنی رپورٹنگ کی اپنی علاقے کے شہداء‘دیہی ثقافت‘قبضہ مافیا کے خلاف جہاد اور بالخصوص ایجوکیشن کے حوالے سے گورنمنٹ کے سرکاری سکولوں اور نجی تعلیمی اداروں کے مسائل کو اجاگر کیا

جس پر اعلی حکام کا پنڈی پوسٹ کی وساطت سے فی الفور نوٹس لے کر ان مسائل کو حل کرنا شامل ہے جب پنڈی پوسٹ کے ساتھ منسلک ہوا تو اس بات کا احساس ہوا کہ واقعی ایک ٹیم ورک کی صورت میں کسی بھی مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے ایجوکیشن کے حوالے سے پنڈی پوسٹ میں ڈائری اور خبروں کے مسلسل اشاعت سے گورنمنٹ سکولز کی عمارت کی سنگینی کا نوٹس لیتے ہوئے کام مکمل کیا جا چکا ہے

اس کے علاؤہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کا نام تک لکھنے سے بڑے بڑے نامور ادارے کتراتے ہیں مگر جن اداروں کے ساتھ کام کیا الحمدللہ ڈنکے کی چوٹ پر کیا اور شائید اسی بہادری وجرات کے ساتھ لکھنے کی وجہ سے دن بدن پنڈی پوسٹ کے قارئین میں اضافہ ہو رہا ہے اس کے علاؤہ مذہبی مقامات اور بزرگان دین کے کارنامے اور اس علاقے کے صوفیاء کرام پر مبنی ڈائریز کو بھی اس سفر کا حصہ بنایا پنڈی پوسٹ کی ٹیم کی مسلسل محنت اور لگن سے ہی عوامی مسائل حل ہو رہے ہیں دس سال پہلے جو ایک پودا عبدالخطیب چوہدری صاحب نے لگایا تھا

وہ ایک تناور درخت بن گیا ہے جسکی ٹھنڈک اور چھاؤں قریہ قریہ بستی بستی ہر جگہ محسوس ہوتی ہے دعا ہے کہ اللہ پاک ہفت روزہ پنڈی پوسٹ کو دن دگنی اور رات چوگنی ترقی وکامرانی عطا فرمائے اور محترم عبدالخطیب چوہدری صاحب اور ان کی تمام ٹیم کو صحت کاملہ عطا فرمائے اور اسی طرح اتحاد وسلوک کی دولت عطا فرمائے اور مجھ سمیت ساری ٹیم کو حق سچ لکھنے کی طاقت وتوفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں