پنڈی پوسٹ کے ساتھ حق سچ کا سفر

ملک قیصر اعوان
سوشل میڈیا کے موجودہ دور میں ایک عام تاثر یہ بھی ہے کہ اخبارات کو پڑھنے والوں کی تعداد صرف گنتی کی حد تک رہ گئی ہے مگر الحمدللہ ثم الحمداللہ خطہ پوٹھوہار کے لوگوں کے بنیادی مسائل کو جس طرح ہفت روزہ پنڈی پوسٹ میں شائع ہو کر حکام بالا تک پہنچانے کا فریضہ پنڈی پوسٹ کی پوری ٹیم کا ہے

وہ اپنی مثال آپ ہے آج سے دس سال قبل پنڈی پوسٹ کی اشاعت کے وقت خطہ پوٹھوہار بالخصوص کلر سیداں کے باسیوں کی مختلف آراء تھی مگر دن رات کی محنت اور لگن کے ساتھ جس طرح اس ادارے کو انتہائی محترم اور شریف النفس انسان محبتوں کے مالک عبدالخطیب چوہدری صاحب نے اپنی مدد آپ کے تحت ایک ایسی مضبوط اور محنتی ٹیم تشکیل دی جس کی گواہی آج دس سال بعد بھی ان کے شانہ بشانہ چلنے والی ٹیم کا ان کے ساتھ چلنا ایک لازوال داستان سفر ہے

اور صحافت برائے خدمت کے جذبے سے سرشار اس ٹیم نے کئی لوگوں کی مایوسیوں کو امید کی کرن دکھائی۔اگر بات کی جائے ہفت روزہ پنڈی پوسٹ کے ساتھ میری وابستگی کی تو اس سے پہلے راقم کی کسی دوسرے ادارے سے وابستگی کے باوجود ہر دلعزیز شخصیت عبدالخطیب چوہدری کے حکم کی بجا آوری اور حق سچ کے سفر کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اب الحمدللہ جہاں دوسرے اداروں سے منسلک ہوں وہاں پنڈی پوسٹ کی ٹیم میں شامل ہو ں دلی خوشی محسوس ہوتی ہے

اور پوری ٹیم کی محبتوں کا مشکور ہوں کیونکہ سب سے جونیئر اور صرف عرصہ دو سال سے پنڈی پوسٹ ٹیم کا حصہ بننے کے بعد زندگی کے اس سفر میں بہت نشیب و فراز دیکھے اور سب سے بڑی خوشی کی بات کہ بغیر کسی دباؤ یا لالچ کے بے دھڑک ہو کر لکھا اور اس کو اسی انداز میں سراہا گیا اور فیڈ بیک ملا حتی الامکان کوشش کی کہ اپنے علاقے کے بنیادی مسائل کو اجاگر کروں اور علاقے کی نامور شخصیات کے حالات زندگی پر مبنی رپورٹنگ کی اپنی علاقے کے شہداء‘دیہی ثقافت‘قبضہ مافیا کے خلاف جہاد اور بالخصوص ایجوکیشن کے حوالے سے گورنمنٹ کے سرکاری سکولوں اور نجی تعلیمی اداروں کے مسائل کو اجاگر کیا

جس پر اعلی حکام کا پنڈی پوسٹ کی وساطت سے فی الفور نوٹس لے کر ان مسائل کو حل کرنا شامل ہے جب پنڈی پوسٹ کے ساتھ منسلک ہوا تو اس بات کا احساس ہوا کہ واقعی ایک ٹیم ورک کی صورت میں کسی بھی مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے ایجوکیشن کے حوالے سے پنڈی پوسٹ میں ڈائری اور خبروں کے مسلسل اشاعت سے گورنمنٹ سکولز کی عمارت کی سنگینی کا نوٹس لیتے ہوئے کام مکمل کیا جا چکا ہے

اس کے علاؤہ نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کا نام تک لکھنے سے بڑے بڑے نامور ادارے کتراتے ہیں مگر جن اداروں کے ساتھ کام کیا الحمدللہ ڈنکے کی چوٹ پر کیا اور شائید اسی بہادری وجرات کے ساتھ لکھنے کی وجہ سے دن بدن پنڈی پوسٹ کے قارئین میں اضافہ ہو رہا ہے اس کے علاؤہ مذہبی مقامات اور بزرگان دین کے کارنامے اور اس علاقے کے صوفیاء کرام پر مبنی ڈائریز کو بھی اس سفر کا حصہ بنایا پنڈی پوسٹ کی ٹیم کی مسلسل محنت اور لگن سے ہی عوامی مسائل حل ہو رہے ہیں دس سال پہلے جو ایک پودا عبدالخطیب چوہدری صاحب نے لگایا تھا

وہ ایک تناور درخت بن گیا ہے جسکی ٹھنڈک اور چھاؤں قریہ قریہ بستی بستی ہر جگہ محسوس ہوتی ہے دعا ہے کہ اللہ پاک ہفت روزہ پنڈی پوسٹ کو دن دگنی اور رات چوگنی ترقی وکامرانی عطا فرمائے اور محترم عبدالخطیب چوہدری صاحب اور ان کی تمام ٹیم کو صحت کاملہ عطا فرمائے اور اسی طرح اتحاد وسلوک کی دولت عطا فرمائے اور مجھ سمیت ساری ٹیم کو حق سچ لکھنے کی طاقت وتوفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین

اپنا تبصرہ بھیجیں