385

جموں کشمیر یونائیٹڈ ویلفیئر ونگ کی خدمات

جموں کشمیر یونائیٹڈ ویلفیئر ونگ آزاد کشمیر کے لیے خاص طور میرپور کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔جس کا اللہ کے بعد کوئی نہیں اس کا جموں کشمیر یونائیٹڈ ویلفیئر ونگ ہے۔کیونکہ اس ویلفیئر ونگ کے کام بولتے ہیں۔ یہ تنظیم فلاحی کاموں میں سب سے آگے ہے آزاد کشمیر کی تاریخ میں راقم نے پہلی بار رمضان میں دیکھا کہ افطاری کا اہتمام تو ہر کوئی کرتا ہے لیکن جے کے ویلفیئر ونگ میں سب سے بڑی بات انھوں نے افطاری کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر سحری کے تقریباً بیس کے قریب پوائنٹ بنائے جہاں پر ہر کوئی سحری آرام و سکون سے کرسکتا تھا۔پھر نماز تراویح میں قرآن و تفسیر کا انتظام بھی بہت اعلیٰ تھا۔پھر رمضان سے ہٹ کر غرباء اور مساکین کے لیے راشن کا بندوبست کرنا سخت سردیوں میں گرم ملبوسات کا انتظام کرنا بھی ان کا کارنامہ ہے۔ آج کل مہنگائی کے دور میں غرباء مزدورں اور مسافروں کے لیے جموں کشمیر یونائیٹڈ ویلفیئر ونگ کے زیر اہتمام میرپور میں مختلف جگہوں پر دسترخوان بڑی کامیابی کے ساتھ چلائے جا رہے ہیں۔

جہاں پر روزانہ سینکڑوں کے حساب سے غرباء مفت میں کھانا کھاتے ہیں۔پھر اس طرح سستے تندور بھی میرپور میں لگائے گئے جہاں پر نصف قیمت پر روٹی ملتی ہے منگلا اور خالق آباد میں ان کے زیر اہتمام سستے ہوٹل بھی چل رہے ہیں جہاں پر صرف سو روپے میں کھانا ملتا ہے۔پھر اس طرح قائد اعظم چوک میں ہر اتوار کو سستا سبزی بازار لگایا جاتا ہے جہاں پر منڈی کے نرخ پر لوگوں کو سستی سبزی مہیا کی جاتی ہے۔پھر سب سے بڑی بات جہاں پر ریسکیو 1122 فیل ہوتا ہے وہاں سے جموں کشمیر یونائیٹڈ ویلفیئر کے رضاکاروں کا کام شروع ہوتا ہے۔عام طور بہت بار مشاہدہ میں آیا ہے۔مشکل ترین حالات جن میں روڈ ایکسیڈنٹ،منگلا ڈیم،جہلم نہر اور کنواں میں اگر کوئی حادثہ رونما ہو جائے تو ڈیڈ باڈی کی تلاش کے لیے جموں کشمیر یونائیٹڈ ویلفیئر کے رضاکار پیش پیش ہوتے ہیں ان کے غوطہ خور رضاکار بڑی مہارت اور لگن سے اپنا کام سر انجام دیتے ہیں جاری ہفتہ میں ہی ایک آدمی کی ڈیڈی باڈی منگلا ڈیم سے ریکوور کرکے ورثاء کے حوالے کی ہے۔انھوں نے متعدد مواقعوں پر یہ کام کرکے دیکھا ہے۔جس کی مثال نہیں ملتی۔پھر ان کی تدفین کے لیے بندوبست کرنا حقیقت میں بڑا کام ہے۔ضرورت مندوں کے لیے بلڈ کا انتظام کرنا بھی ان کے رضاکاروں کے ذمہ ہوتا ہے۔اصل میں یہ تنظیم اپنی مدد آپ کے تحت خدمت خلق کا حق ادا کر رہی ہے۔میری مخیر حضرات سے گزارش ہے کہ جموں کشمیر یونائیٹڈ ویلفیئر ونگ کے بازو بنیں۔کوشش کی جائے محکمہ اوقاف کی تجوریوں کو بھرنے کے بجائے ویلفیئر تنظیم کے ساتھ تعاون کیا جائے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں