کھیوڑہ میں نمک کی دریافت 300 قبل مسیح میں اس وقت ہوئی جب دریائے جہلم کے کنارے سکندر اعظم اور راجہ پورس کے مابین جنگ لڑی گئی سکندر اعظم کے فوجیوں کے گھوڑے اس علاقے میں چڑھنے کے دوران پتھروں کو چاٹتے پائے گئے جس سے یہاں نمک کی موجودگی کا انکشاف ہوا تھا اس وقت سے یا نمک نکالنے کا کام جاری ہے یہ دنیا میں نمک کا اہم ترین ذخیرہ ہے کوہستان نمک کا سلسلہ دریائے جہلم کے قریب بھیگوانہ اسے شروع ہوکر دریائے سندھ کالاباغ میں ختم ہوتا ہے
اسکی لمبائی 3سو کلو میٹر چوڑائی 8سے 30 کلومیٹر اور اونچائی 22 سو سے 4900 فٹ ہے شیو کے یہاں کروڑوں سال پرانے پری کیمبرین عہد سے موجودہ دور تک کے ہجری آثار موجود ہیں 1849 میں انگریز انتظامیہ نے نمک کی نکاسی کا کام سائنسی بنیادوں پر شروع کیا 1872 میں ایک معروف انگریز انجینئر ڈاکٹر وارتھ نے نمک کے ذخائر تک براہ راست رسائی کیلئے بڑی کان کی کھدائی کرائی جو تاحال فعال ہے۔