وزیرا عظم نواز شریف نے گزشتہ روز کہوٹہ کے پر فضا مقام نرڑ کا دورہ کیاوہ جمعہ کے روز ہیلی کاپٹر کے ذریعے جلسہ گاہ پہنچے ان کے ہمراہ وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی ،چئیرمین مسلم لیگ ن پاکستان سینٹر راجہ ظفر الحق اور راجہ اشفاق سرور بھی موجود تھے جلسہ کا انتظام چئیرمین یونین کونسل نڑھ بلا یامین ستی اور شاہد خاقان عباسی نے کیا تھا جس میں پی پی دو کی تما یونین کونسلوں کے چئیرمینوں نے جلوس کی شکل میں جلسہ میں شرکت کی جبکہ سابق امیدوار پی پی 2 راجہ صغیر احمد کارکنوں کی بھاری تعداد لے کر ایک بڑے جلوس کی شکل میں جلسہ گاہ پہنچے گو کہ وہ اپنے اعلان کردہ پانچ سو گاڑیوں کا قافلہ نہ لا سکے تاہم ان کے کارکنان کی تعداد خاصی تھی مگرغیر منظم پلاننگ اور کمزور حکمت عملی کے باعث وہ اپنے آپ کو کیش نہ کراسکے نہ ہی میاں صاحب کی ہمدردیاں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے مقامی ایم پی اے راجہ محمد علی کی غیر حاضری کے باوجود کارکن ان کے نام کے نعرے لگاتے رہے جبکہ ان کے والد محترم راجہ ظفر الحق نے ان کی بیماری کی خبر سنا کر ان کی جانب سے غیر حاضری پہ معافی مانگی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی نے وزیر اعظم کو بتایا کہ اتنے دور دراز اور پہاڑی علاقوں میں خواتین اور کارکنان اکٹھے نہیں ہوتے انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم آئندہ بھی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف جب ڈائس پر خطاب کے لیے آئے تو کارکنوں کے نعروں کی آواز آسمان کو چھو رہی تھی دیکھو دیکھو کون آیا ۔۔شیر آیا کی آوازسے نڑھ کی وادی گونج اٹھی وزیر اعظم نے کہا کہ اس خوبصورت مقام کو تفریحی مقام کا درجہ دیا جائے انہوں نے شاہد خاقان عباسی اور راجہ اشفاق سرور کو ہدایت کی اس کی فزیبلیٹی رپورٹ تیار کر کے مجھے رپورٹ کریں میں اس کے لیے پچاس کروڑ دینے کو تیار ہوں انہوں نے کہا کہ شہری جہاں دیگر سیاحتی مقامات کی طرف رخ کرتے ہیں آئندہ نڑھ بھی آئیں وہ پاکستان کے چپے چپے پہ جائیں انہوں نے سفری مشکلات کا ازالہ کرنے کے لیے اعلان کیا کہ آئندہ اسلام آباد سے نرھ تک ٹنل تعمیر کر کے چار گھنٹوں پر محیط اس سفر کو ایک گھنٹہ کر دیں گے انہوں نے تحصیل کہوٹہ کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کہوٹہ کے بارہ ہائی سکولوں کو اپ گریڈ کر کے ہائر سکینڈر ی کا درجہ دیا جائے گا تاکہ ہماری بچیوں کو تعلیم ان کی دہلیز پر میسر ہو انہوں نے سو کلو میٹر پر مشتمل سڑکیں بنانے کا اعلان بھی کیا۔تحصیل کلرسیداں اور تحصیل کہوٹہ کی تمام یونین کونسلوں کے لیے بجلی اور گیس کی فراہمی کا اعلان بھی کر دیا مسلم لیگی رہنما چوہدری ابرار کی جانب سے یونیورسٹی کے قیام کی درخواست پروزیر اعظم نے جواب دیا کہ پہلے سکول اپ گریڈ ہو جائیں بعد میں یونیورسٹی بھی بنا دیں گے وزیر اعظم نے خطاب میں کہا کہ پاک چائنہ راہداری ،موٹرویز، بجلی اور ترقی کے دیگر منصوبے مسلم لیگ نواز کا طرہ امتیاز ہیں۔ کسی بھی دوسری حکومت نے پاکستان کی ترقی کے لیے قابل ذکر کام نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ہی حکومت میں بجلی کا بحران کیوں آتا ہے پچھلی حکومتیں اپنی ذٓمہ داریاں کیوں پوری نہیں کرتیں انہوں نے عندیہ دیا کہ 2018تک پاکستان میں بجلی کی کمی کو ختم کر دیا جائے گا۔راہداری منصوبہ ہماری حکومت کااہم کا رنامہ ہے ۔جس میں بہت مخالفت کا سامنا بھی کرنا پڑا مگر ہم چائنہ کے تعاون سے اس کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے جس سے ہماری معیشت کو چار چاند لگ جائیں گے انہوں نے کہا کہ ہمارا دامن بے داغ ہے اور ہم پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں دھرنے دے کر ملک میں نقص امن پیدا کرنے والے ترقی کے دشمن ہیں جو پاکستان کو ترقی کرتا ہوا نہیں دیکھ سکتے انہوں نے کہا کہ گالیاں دینے والا مہذب قوم کا لیڈرنہیں ہوسکتا پاکستانی قوم ایک مہذب قوم ہے اور منفی سیاست کرنے والو ں کو ناکام بنا دیں گی۔ یادرہے کہ کسی بھی وزیرا عظم کا تحصیل کہوٹہ کا یہ پہلادورہ ہے جس میں خاطر خواہ توقعات کے مطابق اعلانات نہ کیے جا سکے یادر ہے کہ مسلم لیگ کا دو رحکومت 2018تک ختم ہو جائے گا اور نرڑکو ترقی دینے اور سڑ کیں بنانے کے علاوہ دیگراہم کام پایہ تکمیل نہ پہنچ جائیں گے جبکہ تحصیل کلرسیداں اور کہوٹہ کی تما م یونین کونسلوں میں بجلی اور گیس کی فراہمی محض ایک اعلان ہی رہے گی جسکو حقیقت کا روپ دھارنے میں کافی وقت درکار ہے ایک محتاط اندازے کے مطابق اس کام کو مکمل کرنے میں پندرہ سال سے زائد کا عرصہ لگ سکتا ہے جو کہ فی الحال عوام کے لئے محض لالی پاپ ہی ثابت ہو گا تاہم تحصیل کلرسیداں کے عوام کے لیے مشکل کا حل نکل آیا ہے اور چودھری نثار علی اپنے حلقہ میں بجلی اور گیس کی فراہمی کو ذاتی دلچسپی لے کر موجودہ دور میں ہی ممکن بنا سکتے ہیں جلسہ گاہ میں سرکاری میڈیا کے علاوہ صرف مقامی صحافی شریک ہو سکے اور میڈیا اراکین کے لیے سیٹیں مختص نہ کی گئیں جس کی منطق سمجھ میں آتی ہے کہ وزیر اعظم پانامہ لیکس اور ڈان لیکس کے معاملہ میں میڈیا کاسامنا نہیں کرنا چاہتے تھے ۔دوسری جانب وزیر اعظم اور دیگر مقررین کاآئندہ مسلم لیگ ن کا ساتھ دینے کی درخواست کرنے سے محسوس ہو رہا تھا کہ 2018کے عام انتخابات میں عوامی رائے کو اپنے حق میں کرنے کے لیے راہیں ہموار کی جا رہی ہیں تاہم اگر نرڑ اور پنج پیر کے پر فضا مقام کو ترقی دی جائے تو سیاحوں کو مری سے زیادہ خوبصورت سیر گاہیں میسر آسکتی ہیں اس کے ساتھ اگر کلرسیداں اور آزاد کشمیر کے سنگم پر واقع دریائے جہلم کے کنارے دھان گلی کامقام بھی ٹورازم کے لیے اعلی حکام کی توجہ کا منتظر ہے چونکہ میاں صاحب کو یہ جگہ پسند آئی لہذا یہ توقع کی جاسکتی ہے کہ میاں صاحب یہاں اپنا گیسٹ ہاؤس بھی تعمیر کریں گے بہرحال ملک کے سربراہ کی نظر اس خطے پر پڑی ہے امید واثق ہے کہ مستقبل میں نرڑ اور کہوٹہ کی ترقی کے ساتھ تحصیل کلرسیداں کی ترقی بھی یقینی ہے اور اس کا آغاز کہوٹہ تا نرڑ روڈ کو کشادہ کر کے کیا جائے۔{jcomments on}
176