وزیر اعظم کا حلقہ انتخابات پسماندگی کاشکار

قیصراقبال ادریسی‘ کلرسیداں
تحصیل کلر سیداں کو ضلع راولپنڈی میں خاص اہمیت حاصل ہے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے لنک روڈ پر واقع اس تحصیل کو پنجاب بھر میں جانا جاتا ہے جس کا سہرہ براہ راست حلقہ سے منتخب ایم این اے سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کے سر کو جاتا ہے انہوں نے تحصیل کلر سیداں کی پسماندگی کے خاتمہ اور کلر سیداں کو پنجاب کی مثالی تحصیل بنانے کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے اور بلاشبہ کلر سیداں کو ترقی یافتہ تحصیلوں کی صف میں لاکھڑا کردیا ہے چوہدری نثارعلی خان کے حلقہ انتخاب سے متصل حلقہ این اے 50میں شامل تحصیل کلر سیداں کی چھ یونین کونسل آج بھی کسی پرانے زمانے کا منظر پیش کررہی ہیں سہولیات کے فقدان کی وجہ سے عوام علاقہ شدید مشکلات کا شکار ہیں بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی سے علاقہ مکین مایوسی کا شکار ہیں ایم پی اے اور ایم این اے کی عدم توجہی اور سیاسی اختلافات علاقہ کی پسماندگی کا سبب بن رہی ہے تحصیل کلرسیداں 10یونین کونسل اور ایک میونسپل کمیٹی جو یونین کونسل کلرسیداں اور درکالی معموری پر مشتمل ہے۔6یونین کونسل جن میں کنوہا ، چوآ خالصہ ، منیاندہ، سموٹ، دوبیرن کلاں، نلہ مسلماناں حلقہ این اے 50میں شامل ہیں جو وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کا حلقہ انتخاب ہے جبکہ میونسپل کمیٹی کلرسیداں ، یونین کونسلز بھلاکھر ، گف،غزن آباداور بشندوٹ حلقہ این اے 52میں شامل ہیں جو سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا حلقہ انتخاب ہے۔دونوں حلقوں کا موازنہ کیا جائے تو بلاشبہ تحصیل کلرسیداں جو حلقہ این اے 52میں شامل ہے اس میں بے شمار میگا ترقیاتیپراجیکٹ پایہ تکمیل تک پہنچے جبکہ حلقہ این اے 50میں شامل 6 یونین کونسلز انتہائی پسماندگی کا شکار ہیں جس کی بنیادی وجہ یہاں پرمسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت کے اختلافات ہیں جس کی وجہ سے عوام علاقہ بنیادی سہولیات اور ترقی کے ثمرات سے فیض یاب نہ ہوسکے۔حالیہ ٹنیور میں کلر سیداں کی شرقی چھ یونین کونسلز میں ایم اپی اے راجہ محمد علی اور وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے ترقیاتی کاموں کا آغاز کردیا ہے جن میں سٹرکات گلیات کے تعمیرات ، سوئی گیس فراہمی سمیت دیگر منصوبے بھی شامل ہیں ۔ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے حلقہ این اے 50میں جلسہ عام کرکے کلرسیداں کی یونین کونسل کے لیے میگا پروجیکٹس کے اعلانات کیے تھے جن میں سوئی گیس کی فراہمی اہم منصوبہ تھا جس کے تحت کام بھی شرو ع ہوا لیکن یہ منصوبہ مسلم لیگ ن کی قیادت کے اندر کے اختلافات کی نظر ہو رہا ہے حلقہ این اے 50 کے مزکزی مسلم لیگی رہنماؤں کے اختلافات کے باعث سوئی گیس منصوبہ میں تین یونین کونسلز دوبیرن کلاں ، نلہ مسلماناں اور منیاندہ کو سرے سے نظرا نداز کردیا گیا جبکہ یونین کونسلز کنوہا، چوآخالصہ اور سموٹ کے لیے پائپ لائن بچھائی جارہی ہیں جبکہ باقی ماندہ یونین کونسلز کوسوئی گیس جیسی بنیادی سہولت سے محروم رکھا جارہا ہے ۔ یونین کونسل دوبیرن کلاں اور یونین کونسل منیاندہ کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کی کارکردگی بھی مایوس کن تصور کی جارہی ہے دونوں یونین کونسلز سے منتخب نمائندگان علاقہ مکینوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لیے جنگ لڑنے کے بجائے دھڑے بندی کو پروموٹ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے دونوں یونین کونسلز کے عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں جبکہ تیسری یونین کونسل نلہ مسلماناں کے عوام منتخب چیئرمین کی ذاتی کاوشوں اور عوام علاقہ سے محبت رکھنے والے حاجی چوہدری شفقت محمود کی کارکردگی سے خوش دکھائی دے رہے ہیں یہاں سے منتخب چیئرمین نے قیادت کی طرف دیکھے بغیر ترقیاتی کاموں کا آغاز کیا یونین کونسل کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے ذاتی طور پرکردار اداکیا اور الیکشن میں کیے گئے وعدوں کی تکمیل کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے اور نلہ مسلماناں کی عوا م کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنے کا وعدہ پورا کر دکھایا حاجی چوہدری شفقت محمود کے بارے میں شنید کی جارہی ہے کہ وہ حلقہ کی عوام کے پرزور اصرار اور کلر سیداں کی شرقی چھ یونین کونسلز کی پسماندگی کے خاتمہ کے لیے بطور ممبر صوبائی اسمبلی میدان میں آرہے ہیں ان کا بطور ممبر صوبائی اسمبلی الیکشن میں حصہ لینے کو علاقہ بھر میں خوش آئند سمجھا جارہا ہے اور ان کو پسماندگی کے خاتمہ اور ترقیاتی کاموں کی نوید قرار دیا جارہا ہے ۔ جنرل الیکشن کا وقت قریب ہے این اے 50کی عوام کو ایک بار پھر اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع مل رہا ہے اب حلقہ کی عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ اس بار وہ کس پر اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہیں اور اپنا نمائندہ منتخب کرتے ہیں جو ان کے مسائل کے حل کی صلاحیت رکھتا ہے آمدہ عام انتخابات میں اس حلقہ سے پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے آصف شفیق ستی کو فیورٹ قرار دیا جارہا ہے جب کہ پیپلز پارٹی کے دیگر دو امیدواروں میں مہرین انور راجہ اور شوکت عباسی بھی شامل ہیں ۔ پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے غلام مرتضی ستی جو حال ہی میں پی ٹی آئی میں شامل ہوئے ہیں حلقہ کی عوام سے بھرپور رابطہ میں ہیں عمران خان کے قریبی دوستوں میں شمارہوتے ہیں ٹکٹ کے امیدوار ہیں جبکہ دیگر امیدواروں میں صداقت علی عباسی ہیں جو 2013کے عام انتخابات میں اپنی قسمت آزما چکے ہیں حلقہ کی عوام سے رابطہ قائم کیے ہوئے ہیں اور ٹکٹ حاصل کرنے کی دوڑ میں بھرپور انداز سے شامل ہیں این اے 50میں تمام سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کا مقابلہ وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی سے ہوگا شاہد خاقان عباسی بطور وزیر اعظم پاکستان حلقہ این اے 50کی عوام کا معیار زندگی بدلنے اور کوئی بھی میگا پراجیکٹ دینے میں تاحال ناکام ہیں حلقہ کی عوام نے کہوٹہ ، کوٹلی ستیاں اور کلر سیداں میں یونیورسٹیاں اور ٹیکنیکل کالجز کے قیام کا مطالبہ کر رکھا ہے جس پر تاحال کوئی بھی کام نہیں ہوسکا حلقہ این اے 50انتہائی پسماندگی کا شکار ہے شاہد خاقان عباسی کے لیے حلقہ کی پسماندگی کا خاتمہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ملک کی بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال کے پیش نظر اگر وہ ایسا کرنے میں کامیاب نہ ہوئے تو انہیں بھی راجہ پرویز اشرف جیسا رزلٹ دیکھنے کو مل سکتا ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں