95

لوُ کا لگنا سنگین بیماری

راولپنڈی جیسا ڈویژن جو کہ اپنے محلے وقوع کی وجہ سے موسمی تنوع رکھتا ہے۔ یہاں پر سردیوں میں سخت سردی پڑتی ہے اور گرمیوں میں شدید گرمی۔ ایک طرف مری جیسے پر فضا نمناک اور ٹھنڈے جنگلات اور پہاڑ ہیں

تو دوسری طرف سطح مرتفع پوٹھوار کہ خشک اور پتھریلے پہاڑ۔ تو ایسی صورتحال میں موسم کی شدت اپنا اثر ضرور دکھاتی ہے۔ ویسے تو راولپنڈی میں گرمیاں اپریل کے وسط میں ہی شروع ہو جاتی ہیں

مگر موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے اب کی بار گرمیاں تھوڑی دیر سے آئیں۔ یہ موسم گرمی کے ساتھ ساتھ اپنے ہمراہ اور بھی بہت سارے طبی مسائل لے کے اتا ہے۔

جیسا کہ ہیضہ، دست اسہال، گرمی دانے، معدے انتوں اور جگر کی گرمی، منہ کا پک جانا وغیرہ وغیرہ۔ مگر ہیٹ سٹروک جس کو عام زبان میں لو لگ جانا کہتے ہیں

بہت عام ہوتا ہے۔ اور آج ہم اسی موضوع پر بات کریں گے۔ اس کیفیت کو مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے مثلا سن سٹروک، ہیٹ سٹروک، گرمی کا لگ جانا اور لو کا لگ جانا۔ہیٹ اسٹروک گرمی سے متعلق سب سے سنگین بیماری ہے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب جسم اپنے درجہ حرارت کو مزید کنٹرول نہیں کر سکتا:

جسم کا درجہ حرارت تیزی سے بڑھتا ہے، پسینے کا خود کار نظام ناکام ہو جاتا ہے، اور جسم ٹھنڈا نہیں ہو پاتا۔ جب ہیٹ اسٹروک ہوتا ہے تو، جسم کا درجہ حرارت 10 سے 15 منٹ کے اندر اندر 106 ° F یا اس سے زیادہ بڑھ سکتا ہے۔اگر متاثرہ شخص کو ایمرجنسی ٹریٹمنٹ نہ ملے تو ہیٹ اسٹروک مستقل معذوری یا موت کا سبب بن سکتا ہے

۔ہیٹ اسٹروک کی علامات:متلی کا ہونا، سر درد، انکھوں میں جلن، الجھن یعنی کنفیوژن، گڈ مڈ الفاظ، ہوش و حواس کا کھو جانا،گرم اور خشک جلد یا بہت زیادہ پسینہ آنا،دورے پڑنا،جسم کا درجہ حرارت کا بہت زیادہ بڑھ جانا اور شدید صورت میں کوما۔ہیٹ اسٹروک میں مبتلا متاثرہ شخص کے ابتدائی طبی علاج کے لیے درج ذیل اقدامات کریں:ہنگامی طبی دیکھ بھال کے لیے 1122 پر کال کریں۔

ہنگامی طبی خدمات کے پہنچنے تک متاثرہ شخص کے ساتھ رہیں۔ مندرجہ ذیل طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے،

متاثرہ شخص کو جلدی سے نارمل درجہ حرارت پر لانے کی کوشش کریں۔ متاثرہ شخص کو سایہ دار، ٹھنڈی جگہ پر لے جائیں اور معاشرتی اور مذہبی حدود و قیود کا خیال رکھتے ہوئے بیرونی لباس اتار دیں۔اگر ممکن ہو تو ٹھنڈے پانی یا برف کے غسل کے ساتھ کروائیں یا کسی کپڑے کو اس برف یا پانی میں ڈپ کر کے جلد کو گیلا کریں

۔جلد پر ٹھنڈے گیلے کپڑے کی پٹیاں رکھیں۔کپڑوں کو ٹھنڈے پانی سے بھگو دیں۔سر، گردن، بغلوں اور کمر پر ٹھنڈے گیلے کپڑے یا برف رکھیں۔ٹھنڈک کے عمل کو تیز کرنے کے لیے متاثرہ شخص کے ارد گرد ہوا کے گزر کو یقینی بنائیں۔ بھیڑ کو ارد گرد اکٹھا نہ ہونے دیں۔ کوشش کریں اگر پنکھا میسر ہو تو وہ چلایا جائے۔

طبی جانچ اور علاج کے لیے متاثرہ شخص کو کلینک یا ہاسپٹل میں لے جائیں۔اگر طبی دیکھ بھال دستیاب نہ ہو تو دوبارہ 1122 پر کال کریں۔مدد کے پہنچنے تک کسی کو متاثرہ شخص کے ساتھ رہنے دیں اور پینے کے لیے مائعات دیں۔ٹھنڈے پانی کے بار بار گھونٹ لینے کی ترغیب دیں۔

یاد رکھیں اس صورتحال میں اپ اپنا کردار درج بالا ہدایات کو اپناتے ہوئے کسی کی زندگی کو بچا سکتے ہیں یا پھر کم از کم عمر بھر کی معذوری سے۔ اللہ سب کا حامی و ناصر ہو امین ثم امین۔جس نے ایک جان بچائی گویا اس نے ساری انسانیت بچائی۔القران

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں