جس طرح حکومت نے زرعی پیکج کیلئے اربوں روپے دینے کا اعلان کیا ہے بہت اچھا اقدام ہے اسی طرح لائیو سٹاک اور ڈیری فارم پر بھی حکومت کو توجہ دینی چاہیے کیونکہ ہمارا زرعی ملک ہے اس میں زیادہ سے زیادہ دودھ کی پیدوار بڑھائی جا سکتی ہے تا کہ خشک دودھ کی درآمد کم سے کم کرنی پڑے دودھ میں بڑی شفا ء ہے اور انسانی خوراک کا ایک لازمی جز ہے اور زریعہ معاش بھی ہے تقریباََ 1993-94کی بات ہے کہ روات حیوانات ہسپتال میں ڈاکٹر امجد ملک نے ایک پروجیکٹ چلایا تھا جس میں دودھ کی پیدوار کو مد نظر رکھ کر جرسی نسل کی گائے روشناس کرائی گئی تھی اس پروجیکٹ سے روات کے ارد گرد کے کسانوں کو بہت فائدہ ہوا کیونکہ 13-42-93سے پہلے اس علاقے میں نوئے فیصد گائے تھی جن کی دودھ کی پیدوار بہت کم تھی اس پروجیکٹ کا فائدہ یہ ہوا کہ آج اس علاقے میں ولایتی گائے تقریباََ ساٹھ فیصد ہیں اور دودھ کی پیداوار پہلے سے کافی بہتر ہے ڈاکٹر صاحب نے اس پروجیکٹ کو بڑی منصوبہ بندی اور فرض شناسی اور دیانت داری سے چلایا اصل میں حکومت کو پوری طرح ڈیری فارم میں توجہ دینی چاہیے پاکستان ایک زرعی ملک بنے اور لائیوسٹاک ملکی معشیت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اسطرح بڑے پیمانے میں لائیو سٹاک اور ڈیری فارم میں سرمایہ کاری ہو سکتی ہے خطہ پوٹھوار میں جرسی نسل کی گائے بہت کامیاب ہے یہ گرمی اور سردی دونوں برداشت کر سکتی ہے حکومت کو چاہیے کہ اس علاقے میں درمیانے اور چھوٹے طبقے کہ کسانوں چھوٹے ڈیری فارم کے لیے آسان طریقے سے اور کم قیمت پر گائے مہیا کریں انشاء اللہ دودھ کی پیداوار اچھی ہو جائے گی اور بے روز گاری کم ہو گی اور کسان خوشحال ہو گا اس کے علاوہ جدید دور میں بڑی اعلی نسل کی گائے پائی جاتی ہیں جو کہ 35کلو سے ایک من تک دودھ دیتی ہیں اس لیئے بڑے پیمانے پر ڈیری فارم کے لیئے بڑے سرمایہ کاروں کو دعوت دی جا سکتی ہے تقریباََ ایک یونین کانسل میں ایک حیوانات کا ہسپتال ہونا چاہیے تا کہ مویشی پال جانورجو ہیں انکی دیکھ بال اچھے طریقے سے کر سکے اور ہفتے میں ڈاکٹر ڈیری فارم کو چیک کریں ہمارا ملک زرعی ہے بے شمار قدرتی وسائل ہیں زرخیز زمین پانی آب وہوا موسم ہے اگرنہیں ہے تو منصوبہ بندی نہیں ہیں ۔{jcomments on}
76