299

قمرالسلام راجہ کی عوامی رابطہ مہم

تحریر چوھدری محمد اشفاق
نائب صدر ن لیگ پنجاب قمرالسلام راجہ کی عوامی رابطہ مہم
کسی بھی سیاسی جماعت کے رہنماؤں کارکنوں کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ ان کے لیڈر ان کے ساتھ مل کر بیٹھیں وہ ان کی سنیں اپنی سنائیں یہ کام صاحب حثیت کارکنوں کیلیئے تو بہت آسان ہوتا ہے لیکن ایسے کارکن جو اپنے لیڈر سے محبت بھی بے پناہ کرتے ہوں لیکن وہ اپنے لیڈر کو اپنے پاس بلانے اپنے ساتھ بٹھانے سے اس لیئے قاصر ہوتے ہیں کہ ان کو اس بات کا علم ہوتا ہے کہ اگر انہوں نے اپنے گھر میں یا گاؤں میں کوئی میٹنگ وغیرہ کروائی تو وہ اس کے اخراجات برداشت نہیں کر سکیں گئے یہ مجبوری ان کی خواہشوں کے آڑے آ جاتی ہے اور وہ اپنی اس طرح کی خواہش کبھی بھی پوری نہیں کر پاتے ہیں ووٹ تو عام لوگوں کے پاس ہوتے ہیں اور عام لوگ ہی اپنی سیاسی جماعت کے ساتھ مخلص ہوتے ہیں اور ایک جہگہ پر ڈٹ کر کھڑے رہتے ہیں ادھر ادھر جانے کا کبھی تصور بھی نہیں کرتے ہیں یہ عملی مشاہدہ اس وقت دیکھنے میں آ رہا ہے ایسے کارکن جو اپنے آپ کو ن لیگ کا اہم رہنماء سمجھتے تھے وہ حالات و واقعات کے سامنے مجبور ہو کر اس وقت منظر عام سے بلکل غائب ہیں لیکن ایک عام کارکن آج بھی ڈٹ کر میدان میں کھڑا ہے اور اپنی جماعت اور اپنے لیڈران کا بہترین انداز میں دفاع کرتا دکھائی دے رہا ہے وہ آج بھی ن لیگ کے گیت گا رہا ہے جبکہ اپنے آپ کو ن لیگ کا اہم رہنماء کہلانے والے یہ کہتے سنائی دے رہے ہیں کہ یار حالات دیکھ کر کوئی فیصلہ کریں گئے ابھی بہت وقت پڑا ہے اور آجکل کی سیاست میں اسی طرح کے لوگ کامیاب ہیں جو خود اپنے ہاتھ سے کوئی کام نہیں کرتے ہیں لیکن پکی پکائی دیگ پر قبضہ جما لیتے ہیں عام اور مخلص کارکن ہر دور میں پستی کا شکار رہتے ہیں ان کی بہت کم ہی سنائی ہوتی ہے ایک عام کارکن کی مجبوریوں کو مد نظر رکھتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے اور نائب صدر ن لیگ پنجاب قمرالسلام راجہ نے یہ ایک بہت ہی بہترین فیصلہ کیا ہے کہ عام کارکنوں کی عزت نفس بھی مجروح نہ ہو اور ان کی خواہش بھی پوری ہو جائے وہ اپنے لیڈر کے ساتھ با آسانی اور بغیر کوئی خرچہ کیئے گھل مل جائیں انہوں نے عوامی ہوٹل کے نام سے عوامی رابطہ مہم کا سلسلہ شروع کیا ہے جس میں ہر یو سی مرکز کی سطح پر اپنے کارکنوں کے ساتھ ملاقاتیں کر رہے ہیں ان ملاقاتوں میں کوئی عمدہ کھانے نہیں ہوتے ہیں ان میں صرف چائے وغیرہ سے کام چلایا جا رہا ہے تا کہ کسی پر کوئی معاشی بوجھ نہ پڑے بڑی بڑی میٹنگ صرف چند سو روپے کے خرچے میں مکمل ہو جاتی ہیں عوام میں ان کی اس رابطہ مہم کو بہت زیادہ پزیرائی مل رہی ہے قمر السلام راجہ کسی سٹیج پر نہیں بلکہ ایک عام کرسی پر اپنے لوگوں کے درمیان بیٹھتے ہیں جو کوئی بھی بات کرنا چاہے اس کو پورا موقع دیتے ہیں اس کے ساتھ ہنسی مذاق بھی کرتے ہیں ن لیگی کارکن ان کے اپنے درمیان بیٹھا دیکھ کر خوش ہوتے ہیں اور بلکل مطمئن نظر آتے ہیں ان کو یہ محسوس ہی نہیں ہوتا ہے کہ وہ اپنے گھر میں بیٹھے ہوئے ہیں یا کہیں باہر کسی جلسے یا میٹنگ میں بیٹھے ہوئے ہیں ایسی ہوتی ہے ایک لیڈر کی سوچ جو عمدہ کھانا کھانے سے خوش نہیں ہوتے ہیں بلکہ ایک عام اور چھوٹی سی پیالی میں چائے کے دو گھونٹ پی کر خوش ہو جاتے ہیں اور دل میں یہ تصور کرتے ہیں کہ چائے کی یہ چھوٹی سی پیالی ان کیلیئے بہترین و عمدہ قسم کا کھانا ہی ہے ان کی اس عوامی رابطہ مہم سے عوام بہت خوش ہو رہے ہیں اور بے شمار کارکن یہ کہتے سنے جا رہے ہیں کہ میں بھی اپنے گھر میں میٹنگ کرواؤں گا کیوں کہ صرف چائے کا ہی ایک دیکچہ بنانا پڑے گا نہ کرسیوں کی ضرورت نہ صوفہ سیٹوں کی ضرورت عام چارپائیوں سے ہی کام چل جائے گا قمرالسلام راجہ جیسی سوچ رکھنے والے لیڈر کبھی پستی کا شکار نہیں ہوتے ہیں عام لوگوں کی دعائیں ان کا ساتھ دیتی ہیں انہوں نے مصیبتوں کے پہاڑ جھیلے ہیں لیکن آج وہ بلکل سرخرو ہیں اور ان کو اس بات کا بخوبی علم ہے کہ لوگوں کی دعائیں ان کے کام آئی ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ بات کہ وہ آج بھی کسی کو اپنا مخالف یا دشمن نہیں سمجھ رہے ہیں سب کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں شرافت ہی ان کی پہچان بن چکی ہے دوسروں کو عزتیں دینے واے خود کبھی بھی رسوا نہیں ہوتے ہیں اور اس طرح کی تمام خوبیاں اور صلاحتیں قمرالسلام راجہ میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہیں ان کی عوامی رابطہ مہم بہت کامیاب جا رہی ہے ان کی بہترین پالیسیوں کی ہی بدولت یو سی بشندوٹ کے ایک بڑے گروپ نے ن لیگ میں شمولیت اختیار کی ہے جو ان کی پارٹی کیلیئے خدمات اور محنتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے وہ ن لیگ کیلیئے گراں قدر خدمات انجام دے رہے ہیں جس کا پارٹی قیادت کوبھی بخوبی علم ہے اور اسی وجہ سے پارٹی کے اہم معاملات ان کے سپرد کر دیئے گئے ہیں

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں