columns 196

قادیانیت کو مذہبی آزادی کیوں نہیں

ان کی راہنمائی و ہ ہدایت کے لیے بانی مذہب کی سیرت اور اس کے فرمودات و ہدایات کا مجموعہ موجود ہے جسے وہ اپنی مذہبی کتاب کا درجہ دیتے ہیں ان کو غیر الہامی مذاہب کہتے ہیں جیسے ہندو مت بت مت جین مت سکھ مت وغیرہ اگر غیر الہامی مذاہب کی بات کی جائے تو ان میں ایک چیز قدر مشترک پائی جاتی ہے وہ ہے بتوں اور مظاہر قدرت کی پرستش کرنا ان کے ان گنت خدا ہیں یہ سب آپس میں ملتے جلتے ہیں اس کے باوجود ہر مذہب کی مذہبی کتاب الگ ہے ہر ایک کا طریقہ عبادت الگ ہے عبادت گاہ کا نام جدا ہے عائلی زندگی کے رسم ورواج وغیرہ سب مختلف ہیں ہر ایک مکمل طور پر اپنی الگ اور واضح شناخت اور پہچان رکھتا ہے الہامی مذاہب میں بھی ایک قدر مشترک ہے ایک خدا کی عبادت و بندگی کرنا (عیسائیت میں تثلیث کا عقیدہ کے ساتھ ساتھ ایک خدا کی بات بھی کی جاتی ہے) الہامی مذاہب کے اندر بھی صرف ایک ہی چیز مشترک ہے اللہ تعالیٰ کی واحدانیت اور صرف اسی کو عبادت و بندگی کے لائق و مستحق سمجھنا باقی ان میں بھی اسی طرح اختلاف پایا جاتا ہے جس طرح غیر الہامی مذاہب میں پایا جاتا ہے سب کی مذہبی کتاب عبادات اور ان کی ادائیگی کا طریقہ عبادت گاہ کا نام حتی ٰکہ روز مرہ کے رسم ورواج بھی مختلف ہیں اور دیگر تعلیمات بھی ایک دوسرے سے نہ صرف مختلف ہیں بلکہ ضد ہیں جیسے یہودی تورات اور حضرت موسیؑ کو مانتے ہیں لیکن اس کے بعد حضرت عیسیؑ اور حضور نبی اکرم ؐکی نبوت اور رسالت کا انکار کرتے ہیں اس طرح وہ اسلام اور عیسائیت کی تعلیمات کی مخالفت کرتے ہیں اگر عیسائیت کی بات کی جائے تو وہ تورات و زبور اور حضرت عیسیؑ تک انبیاء ؑکو تو مانتے ہیں لیکن حضور نبیؑ رحمت کی نبوت اور رسالت پر ایمان نہیں رکھتے اس وجہ سے وہ اسلام کو سچا مذہب نہیں مانتے اب آپ نے دیکھا کہ جتنے بھی مذاہب کا تذکرہ کیا گیا ہے چاہے وہ الہامی ہوں یا غیر الہامی وہ اپنی کتاب اپنے عقائد ونظریات عبادات کے نام عبادات کا طریقہ ادائیگی کی بنا پر ایک دوسرے سے مکمل الگ پہچان رکھتے ہیں جب بھی کسی ایک مذہب کی بات کی جائے تو دوسرا مذہب چاہے وہ الہامی ہو یا غیر الہامی وہ پہلے مذہب سے بلکل مختلف ہوگا ظاہری طور پر بھی اور باطنی طور پر بھی کیونکہ اس کے عقائد ونظریات باقی تمام مذاہب سے مختلف ہیں اس لیے ان سب کو ملک پاکستان میں کھلی تبلیغ اور آزادی اظہار رائے کا مکمل حق حاصل ہے کیونکہ تھوڑی سی سمجھ بوجھ والا شخص بھی فوری طور پر پہچان لیتا ہے کہ یہ کس مذہب کی بات ہو رہی ہے اور وہ مخالف کی بات بڑے محتاط انداز میں سنتا ہے اور اس کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ اس سے دور رہے پاکستان میں ایک ایسا مذہب بھی ہے جس کو اپنے مذہب کی تبلیغ اور پرچار کی آزادی نہیں وہ اپنی کتابوں کو شائع نہیں کرسکتے کھل عام عبادت نہیں کر سکتے اور نہ ہی علی لاعلان اپنے مذہبی تہوار منا سکتے ہیں وغیرہ وغیرہ اور وہ مذہب ہے مرزا غلام احمد قادیانی کے ماننے والوں کا جن کو عرف عام میں قادیانی یا احمدی کہتے ہیں یہ اسلام اور آئین پاکستان دونوں کے مطابق کافر ہیں ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں کچھ لوگ اس پابندی پر اعتراض کرتے ہیں کہ یہ ان کے ساتھ نا انصافی ہے ہر فرد کواپنا مذہب چننے اس کی تبلیغ کرنے اور اظہار خیال کی آزادی کا حق حاصل ہے لیکن ان کو کیوں نہیں اب آئے اس مسئلہ پر بات کرتے ہیں اپ اوپر پڑھ چکے ہیں کہ ہر مذہب کی کتاب عبادت و بندگی کرنے کے طور طریقے تعلیمات ایک مذہب کے دوسرے مذہب سے مختلف ہیں ہر مذہب اپنی ان تعلیمات کی بنا پر ایک الگ پہچان رکھتا ہے جبکہ قادیانی مذہب ایک ایسا دجالی مذہب ہے ایک ایسا فتنہ ہے کہ اس کی اپنی کوئی علیحدہ پہچان نہیں ہے اس کے اپنے علیحدہ شعائر نہیں ہیں جن سے یہ پہچانا جا سکے یہ ایسا منافق مذہب ہے جو اسلام کی چھتری کے نیچے چھپ کر اسی کی جڑیں کاٹتا ہے یہ اسلام کی مذہبی کتاب قرآن کو اپنی مذہبی کتاب قرار دیتا ہے اسلام کی تمام عبادات (نماز روزہ) کو نہ صرف مانتا بلکہ بھرپور طریقے سے عمل کرتا ہے جو اسلام کی تمام کی تمام تعلیمات کو اپنی تعلیمات قرار دیتا ہے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بھی بنی و رسول مانتا ہے سوائے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان ختم نبوت کے(یہی وجہ ان کے کفر کی ہے) وہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو (آخری نبی کے معنی میں)خاتم النبیین نہیں مانتے آپ نے دیکھا کہ الف سے ی تک یہ من وعن اسلام کو مانتے ہیں جب یہ اپنے مذہب کی تبلیغ کھل عام کریں گے قرآن مجید حدیث مبارکہ ان کے ہاتھ میں ہوں گے تو علماء کرام کے علاؤہ کون ان کے اس دجل فریب منافقت کو پہچان سکتا ہے کہ آیا یہ دین اسلام جو ہمارا سچا مذہب ہے اس کی تبلیغ کر رہے ہیں اس کے احکامات بیان کر رہے ہیں یا کہ باطل منافق قادیانی مذہب کی تبلیغ و اشاعت کر رہے ہیں اسی لیے آئین پاکستان کے مطابق ان کو اسلامی شعائر اور ان کے نام استعمال کرنے سے روکا گیا ہے (یعنی یہ اپنی مذہبی کتاب کو قرآن اپنی عبادت کو نماز اپنی عبادت گاہ کو مسجد اذان کو اذان نہیں کہ سکتے)تاکہ تفریق ہو سکے لیکن اس کے باوجود یہ اپنے دجل اور فریب پر قائم ہیں اسلامی شعائر کے نام بے دھڑک استعمال کرتے ہیں اسلامی شعائر کا استعمال ان کا سب سے خطرناک ہتھیار ہے جو معصوم ناسمجھ مسلمانوں کو اپنی طرف راغب کرنے میں ممد و معاون ثابت ہوتا ہے پہلے پہل تو عام مسلمان یہی سمجھتا ہے کہ یہ مجھے دینی تعلیمات کی طرف بلا رہا ہے مجھے نیکی کے راستے کی طرف لے جا رھا ہے جب وہ ان کا گرویدہ ہو جاتا ہے ان میں گھل مل جاتا ہے تو وہ اپنا اصل ہتھیار غیر محسوس طریقے سے اس پر چلانا شروع کر دیتے ہیں اور وہ شخص اپنی ناسمجھی کی وجہ سے اپنے دین اپنے ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے اس لیے حکومت پاکستان نے ان کی مذہبی آزادی کو سلب کیا ہے اس پر قدغن لگائی ہے اس پر پابندی لگائی ہے کہ وہ اپنے مذہب کی تبلیغ و اشاعت نہیں کرسکتے تاکہ ان پڑھ اور نا سمجھ مسلمانوں کو ان کے گھناؤنے اور منافقانہ جال سے بچا کر ان کے دین کی حفاظت کی جا سکے اور فتنہ و فساد سے بچا جاسکے قادیانیت کی تبلیغ و اشاعت پر پابندی اس لیے ضروری ہے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں