حضرت خواجہ الحاج سائیں میراں بخش چشتی صابری کے دو روزہ عرس مبارک کی تقریبات دربار عالیہ کلیام شریف تحصیل گوجر خان ضلع راولپنڈی میں جاری ہیں خطہ پوٹھوار کی عظیم رو حانی درگاہ مزار پاک حضرت خواجہ محمد شریف خان چشتی صابری کلیامی اور حضرت خواجہ شاہ فضل الدین چشتی صابری کلیامی کے منظور نظر سجادہ نشین حضرت خواجہ الحاج سائیں میراں بخش چشتی صابری کلیامی کو ظاہری پردہ کیے ہم سے جدا ہوئے چودہ برس مکمل ہو چکے وہ چاند کی چودہویں رات 29جنوری 2002آج بھی ایسے محسوس ہوتا ہے جیسے کل کی بات ہو حضرت الحاج سائیں میراں بخش چشتی صابری کلیامی حضرت سلطان العارفین حضرت شاہ خواجہ فضل الدین چشتی کے منظور تھے آپ سے بہت سی کرامات بھی ظہور پزیر ہوئی آپ نے آستانہ عالیہ کلیامی شریف کی بطور سجادہ نشین 65برس خدمت کی اورہر وہ اقدامات اٹھائیں جو دربار عالیہ پر حاضر ہونے والے لاکھوں زاہرین کی سہولت مین ہو آستانہ عالیہ پر بارہ دریوں کی تعمیر لنگر خانے کا قیام دربار سے محلقہ جامع مسجد کی تعمیر اور مدرسے کا قیام آپ کے سنہرے کارنامے ہیں رو حانیت کے ساتھ ساتھ آپ دنیاوی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے آپ کے ہاتھوں پر درجنوں لوگ بشرف اسلام ہوئے ہزاروں کی تعداد میں لوگ بشمول راقم کی فیملی نے آپ کے ہاتھ پر بیت کی آپ ہمیشہ سے فرماتے تھے بیت میرے رشید حضرت خواجہ شاہ نفل الدین چشتی صابری کلیامی کی ہیں میں تو خدمت پر مامور ہو ں آپ کو ہم سے بچھڑے 14برس بیت گئے لیکن آپ کا دست شفقت اور تصرف آج بھی قائم و دائم ہے اپنے اجداد سے ملنے والی خدمت کی زمہ داری خوب نبھائی اور دین اسلام کی بہتر خدمت کو اپنی زندگی کا شعار بنائے رکھا تمام علاقے اور مریدین کے درمیان باہمی پیار و محبت کا رشتہ قائم رکھا ااپ پیر کہلوانا پسند نہ فرماتے آپ ہمیشہ یہ کہتے ہیں اللہ کا فقیر ہوں اور بابا جی کلیامی کا غلام ہوں ہر آنے والے کو حق حلال کھانا نماز کی پابندی اور درود پاک کا ورد کرنے کی تلقین کرتے آپ ہمیشہ یہ فرماتے سرکار مدینہ کی نگاہ کرم کے سوا ہمارے دامنوں میں کچھ نہیں اللہ تعالی ہمیں زندگیوں میں اور آخرت میں شفاعت مصطفے ؐ عطا فرمائیں اور حضرت خواجہ شاہ فضل الدین چشتی کے جھنڈے تلے اور نسبت سے اٹھائیں۔{jcomments on}
140