روایت ہے کہ ہزاروں سال قبل ہندوستان میں ایک ہندو راجہ تھا وہاں کے رہنے والے باسی اس راجہ کے بیٹوں کو راجہ پترا کے نام سے پکارتے تھے تاہم کچھ عرصہ بعد پترا کی بجائے راجپوت کہنے لگے
تب سے راجپوت ایک قبیلہ بن گیا راجپوتوں کا شجرہ وشنو نارائن سے شروع ہوتا ہے جسکی دو شاخیں بہت مشہور ہیں ایک چندر بنسی یعنی جو چاند کی پوجا کرتے تھے اور دوسری سورج بنسی جو سورج کو پوچتے تھے
چندر بنسی شاخ میں کرشن جی پیدا ہوئے جنکے نیچے 83 ویں پشت میں راجہ گج کا نام آتا ہے جس نے غزنی کی بنیاد رکھی راجہ گج المعروف لعل خان نے کشمیر کے راجہ کمندرپ کپل کو ایک لڑائی میں شکست دی
بعد ازاں ان دونوں کے مابین صلح ہو گئی اور راجہ گج نے کشمیر کے راجہ کمندرپ کپل کی کشمیری بیٹی سے شادی کر لی جس کے بطن سے راجہ سالبائن پیدا ہوا اور یہ وہی سالبائن تھا جو بے شمار راجپوت گوتوں کا جد امجد ہے
آج تحصیل کلرسیداں کی یوسی گف اور یوسی بشندوٹ میں آباد روپیال بھٹی اور ممیال بھٹی اور کلیال بھٹی قبیلے کی تاریخ اور شجرے کے حوالے سے دستیاب معلومات کی روشنی میں مختصر تذکرہ پیش خدمت تاہم ان معلومات کی مختلف مستنند زرائع سے تصدیق اور اصلاح کی گنجائش بدرجہ اتمم موجود ہے
یوسی گف میں آباد روات کلرسیداں کے لب سڑک چھپر کے نام سے ایک گاؤں آباد ہے اس گاؤں میں روپیال بھٹی اور ممیال بھٹی اکثریت میں آباد ہیں جبکہ چند کلیال بھٹی راجپوت گھرانے بھی اس گاؤں میں رہائش پذیر ہیں
دستیاب روایت کے مطابق گاؤں چھپر اور چبوترہ میں آباد ممیال راجپوتوں کے جدامجد کا نام روشو ہے جنکی اولادیں آج سے تقریباً پانچ سو سال قبل تحصیل کلرسیداں کے علاقے نلہ مسلمان کے ٹھٹر مقام سے نقل مکانی کر کے یہاں آباد ہوئیں روشو کے تین بیٹے تھے
علی شیر،بابا بگو اور خلیل جبکہ آگے چل کر انہی کی نسل سے ممیال قبیلے کے عبداللہ نامی شخص گاؤں چھپر میں آکر آباد ہوئے اس وقت مفلسی کا راج تھا عبداللہ نے موجود گاؤں چھپر میں واقع جامع مسجد کے قرب وجوار میں ایک چھپر ڈال کر اپنا مسکن بنایا
اور رہائش اختیار کی اسی نسبت سے اس گاؤں کا نام چھپر پڑ گیا عبداللہ کے دو بیٹے تھے پیرا اور فقیرا نیکو اور گلو خان پیرا کے بیٹے تھے جو چھپر سے قریب ہی جاکر آباد ہوئے
اور چبوترہ گاؤں کی بنیاد رکھی چبوترہ کا پرانا نام حویلیاں تھا بعد ازاں اسے موہڑہ چبوترہ اور اب مستقل نام چبوترہ ہے کیونکہ یہ جگہ چاروں سمت سے تھوڑا اونچائی پر تھی اسی لیے اس گاؤں کا نام چبوترہ پڑ گیا فقیر کے بیٹوں کے نام فیضا، کماں، نور اور بگو تھے گاؤں چبوترہ میں ممیال بھٹی راجپوت اکثریت میں آباد ہیں
اسکے علاؤہ یوسی بشندوٹ کے گاؤں موہڑہ دیہار میں ممیال بھٹی گھرانے آباد ہیں جو اپنا شجرہ نسب کرم بخش،سلطان خان،اور شہباز خان سے جوڑتے ہیں
گاؤں چھپر اور چبوترہ کے علاؤہ تحصیل کہوٹہ کے موضع دکھالی موہڑہ چوہدریاں میں بھی ممیال بھٹی راجپوت سکونت رکھتے ہیں جبکہ نتھیا گاؤں سے کچھ ہی فاصلے پر آباد گاؤں ڈھیری مادھو میں بھی ممیال بھٹی قبیلے کے لوگ آباد ہیں۔
ممیال بھٹی راجپوت قبیلہ موضع ممیال کا آباد کار ہے تحصیل کلرسیداں میں ممیال کے نام سے ایک گاؤں بھی آباد ہے ممیال بھٹی دیگر مواضعات میں بھی آباد ہیں جن میں سہوٹ، بدھال، سہر اور سنگھنی شامل ہیں گاؤں چھپر میں روپیال قبیلے کے لوگ بھی کافی تعداد میں آباد ہیں
روپیال قوم کا شجرہ نسب روپ چند سے شروع ہوتا ہے دستیاب قدیمی شجرہ کے مطابق عیسی خان،منگا خان،بہادرخان،نادرخان اور سرفراز خان کو روپ چند کی اولادیں ظاہر کیا گیا ہے نادرعلی خان کے دو بیٹے تھے احمدخان اور جت خان آگے جت خان کے دو بیٹے تھے
اکبر خان اور امیرخان انکی اولادیں برطانوی دور میں یہاں آباد ہوئیں۔شجرہ میں اکبرخان لاولد جبکہ امیرخان کے تین بیٹے تھے غلام قادر،غلام حسن اور اللہ خان،اللہ خان شجرے کے مطابق لاولد ہے جبکہ غلام حسین کا ایک ہی بیٹا تھا جسکا نام نیک عالم تھا اسکا بیٹا فضل اور فضل کا بیٹا مراد بخش جبکہ مراد بخش کا بیٹا کالا اور اسکا بیٹا محمد تھے
یعنی غلام حسن سے نیچے پانچ پشت ایک ایک بیٹا تھا تاہم محمد کے تین بیٹے تھے علی محمد،بخش،اور محمد جبکہ غلام قادر سے نیچے تین پشت ایک ایک اولاد چلی آئی غلام قادر کے بیٹے کا نام عبداللہ اسکے بیٹے کا نام فیض اس کا بیٹا نور اور نور کے دو بیٹے کرم بخش اور جموں تھے انہی کی اولادیں آگے
پھلی پھولی گاؤں چھپر میں کلیال بھٹی قبیلے کے گھرانے بھی آباد ہیں جنکا شجرہ نسب موضع اراضی خاص میں اباد کلیال قبیلے سے لنک کرتا ہے جبکہ موضع اراضی خاص اور موضع سنتہ میں اباد کلیال قبیلے کے جدامجد کا نام عظمت خان تھا
جو بہادر خان المعروف پہاڑ خان کے چھ بیٹوں میں سے ایک تھے جنہوں نے تنگدیو تحصیل گوجرخان سے نقل مکانی کی اور اراضی خاص میں آکر آباد ہوئے کرش جی کے شجرے میں ان سے 110 پشت نیچے ایک راجپوت راجے کالو خان کا نام آتا ہے
اور تاریخ دانوں کی اکثریت اس بات پر متفق ہیں کہ یہ وہی کالو خان نے جس نے کلیال بھٹی راجپوت قبیلے کی بنیاد رکھی کالو کو تاریخ مختلف ناموں سے یاد کرتی ہے یعنی کالوخان،کالیا،کالیے،اور راجہ کلیال وغیرہ یہ کالو برسوں قبل جہلم کے علاقے سوہاوہ میں آکر آباد ہوا
اور اس جگہ کا نام اسی کی نسبت سے سوہاوہ کلیال پڑ گیا،یہ تحریر تاریخی مواد شخصیات سے میل ملاقات اور مقامی سطح پر دستیاب مواد پر مبنی ہے جس میں ذاتی تحقیق کا عنصر بھی موجود ہے تاہم اس میں مذید تحقیق اور مستند حوالہ جات تک رسائی حاصل کرنا بھی ایک اہم نقطہ ہے۔