تحریر۔ڈاکٹر رشید
وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور انجینئر قمر السلام راجہ چئیرمین سٹینڈنگ کمیٹی NA52ّکے منتخب امیدوار ہیں تحصیل کلرسیداں کی یونین کونسل درکالی معموری جہاں سے انجینئر صاحب اپنے حریف لیڈر ملک سہیل اشرف سے دو ہزار کی لیڈ سے کامیاب ہوئے تھے ا سی یوسی میں ملک صاحب کے مضبوط تعلقات اور مراسم بھی ہیں اس کے باوجود’’ شیر ‘‘کی کامیابی مقامی لیگی کارکنان کی محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے اور چوہدی نثار بھی بھاری مینڈیٹ سے کامیاب ہوئے تھے ان دونوں سیاسی لیڈران کی کامیابی کے پیچھے جہاں ان لیڈران کی حلقے کی عوام کے لیے خدمات ہیں وہاں ایک وجہ یونین کونسل درکالی معموری کے وہ مقامی لیگی رہنما ہیں جنہوں نے دن رات محنت کی اور وہاں سے انتخابی نشان ’’شیر‘‘کو کامیابی دلوائی انہوں نے ووٹرز کو اس بات کی یقین دہانی کروائی تھی کے مسلم لیگ ن قیادت میں آکر آ پ کے گاؤں کے مسائل حل کرے گی تاہم ایک سال اور دو مہینے گزر جانے کے بعد ابھی تک قیادت نے پلٹ کر نہیں دیکھا جس کی وجہ سے یوسی درکالی معموری کی عوام میں شدید مایوسی پائی گئی اسی معاملے پر یوسی درکالی معموری کے مقامی رہنماؤں اور کارکنان کی بیٹھک لگی جس میں صدر یوسی حاجی محمد اسحاق،جنرل سیکرٹری عبدالوحید،حاجی سید اکبر،ٹھیکدار محمد ارشاد، ضابر حسین اور ذوالفقار حسین نے شرکت کی اس بیٹھک کے لگنے کی بڑی وجہ لیڈران کا ’’نو کونٹیکٹ‘‘ اور ترقیاتی کاموں کا نہ ہونا ہے میٹنگ میں موجود شرکاء اس بات پر متفق تھے کے منتخب رہنماؤں نے الیکشن کے بعد یوسی کے مسائل نہ سنے اور نہ ہی حل کیے جس کے باعث لیگی عہدیداران نے استعفے دے دئیے جن میں صدر یوسی حاجی محمد اخلاق اور جنرل سیکرٹری عبدالوحید شامل ہیں اس بات پروہ شدید ناراضگی کا اظہار کرتے رہے ان کا کہناہے کہ 11مئی 2013کے الیکشنزمیں ایم پی اے قمر السلام راجہ کو یونین کونسل درکالی معموری میں شدید مشکلات ہونے کے باوجودلیگی ورکرز کی انتھک محنت سے بھاری اکثریت سے کامیاب کرایااستعفے دیمے کی بڑی وجہ یوسی کے ترقیاتی کاموں کا نہ ہونا ہے ان کا کہنا تھا رہنماؤں کی جانب سے مسلسل یوسی کے مسائل کو نظر انداز کیا جا رہا ہے جس پر ہمیں تحفظات ہیں اور اپنی پارٹی قیادت کو یہ باور کروانا چاہتے ہیں کہ ہمارے علاقے کے مسائل فوری طور پر سنے جائیں اور ان کے حل کے لیے فوری طور پر احکامات جاری کیے جائیں ورنہ لیگی ورکرز بھی ہاتھ ہاتھ رکھ کے بیٹھ جائیں گے ہماری چوہدری نثار علی خان سے اپیل ہے کہ وہ آئندہ جب بھی کلر سیداں کا دورہ کریں تو ہمارے تحفظات دور کیے جائیں ۔{jcomments on}
102