79

بڑے بھائی سید نور حسین شاہ مرحوم کے مشن کو جاری رکھتے ہوئی عوامی حقوق کی آواز بلند کرتے رہے

زاہد شفیق قریشی ‘ نمائندہ پنڈی پوسٹ
یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ جِس کی روح نے دنیا میں آنا ہے اُس نے ایک دِن یہ دنیا فانی چھوڑ کر چلے جانا ہے لیکن کچھ شخصیا ت ایسی ہوتی کہ جو اپنی زندگی ایسے کارہائے نمایاں سرانجام دے جاتی ہیں جو رہتی دُنیا تک یاد رکھے جاتے ہیں اور ایسے انمٹ نقوش چھوڑ جاتی ہیں جو پیچھے رہ جانے والے انسانوں کو تا دیر اُن کی یاد دلاتی ہیں ۔اِن ہی ایسی شخصیا ت میں سے ایک شخصیت پیپلز پارٹی کے بانی رہنما ،عظیم سماجی درکر اور متحرک شخصیت سید شیر حسین شاہ باقری مرحوم بھی تھے جن کا انتقال 2جنوری 2018کو ہوا۔اور ہزاروں سوگواران کی موجودگی میں اُن کو آبائی گاؤں ڈیرہ سیداں میں سپردِخاک کیا گیا۔سید شیر حسین شاہ باقری مرحوم پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی رہنما،سابق صدر pppتحصیل گوجر خان،سابق ممبر ڈسٹرک کونسل اور عظیم عوامی شخصیت سید نور حسین شاہ،مرحوم کے چھوٹے بھا ئی تھے۔سید نور حسین شاہ مرحوم کی زندگی بھی عوامی حقوق کے لئیے۔حقیقی جدو جہد کرنے والے کارکنوں کے لیے ایک مشعل راہ ہے۔جنہوں نے انتہائی نا ساعد حالت کے باوجودپیپلز پارٹی کا پرچم بلند رکھا ۔اُن کو ضیائی آمریت کے دور میں مختلف جیلوں میں پابند سلاسل رکھا گیا لیکن سید نور حسین شاہ کے پائے استقلال میں زرہ بھر بھی لغزش نہ آئی ۔سیدنور حسین شاہ مرحوم نے اپنی زندگی غریب عوام کے لئے وقف کی ہوئی تھی :جن کی زندگی کا مقصد صرف اور صر ف عوام کی اور بالخصوص غریب اور پسے ہوئے طبقے کی مدد اور اُنکے حقوق کی جنگ لڑنا تھا۔سید نور حسین شاہ مرحوم مارچ 2012میں اس دنیا فانی سے کوچ کر گئے تھے۔اُن کی وفات کے بعد اُنکے مشن کو انکے بھائی سید شیر حسین شاہ باقری نے ہر ممکن طریقے سے آگئے بڑھایا۔سید حسین شاہ باقری مرحوم کی زندگی کا مشن عوام کی فلاح و بہبود کے لیے جدو جہد کرنا تھا۔آپ پیپلز پارٹی یونین کونسل کے صدر انجن شہریاں گوجرخان ،اینٹی ٹیؓ ی ایسوسی ایشن کے نائب صدر،انجمن بہبود مریضاں ،انجمن امامیا گوجرخان اور سوشل ویلفیئر کمیٹی ڈیرہ سیداں سمیت متعدد سماجی،مذہبی او فلاحی تنظیموں کے عہدے دار اور متحرک رکن تھے آپ کو اپنے علاقے تحصیل گوجرخان اور بالخصوص یونین کونسل ساہنگ سے خصوصی لگاو تھا،آپ اگرچہ گوجرخان شہر میں رہائش پزیرتھے لیکن آپ نے بڑی جدو جہد کے بعد یونین کونسل ساہنگ کے تمام دیہات اور یونین کونسل مندرہ ،جھنگی جلال اور گھنگریلہ کہ کچھ دیہاتوں کو سابق وزیراعظم راجہ پرویزاشرف کی خصوصی مہربانی اور گرانٹ سے سوئی گیس جیسی نعمت سے ہمکنار کیا۔اس کے علاہ یونین کونسل ساہنگ کے گلیوں ،سڑکوں اور بجلی کے لا تعداد منصوبے مکمل کروائے جو کہ اُن کی عوامی محبت کا منہ بولتا ثبوت ہیں اس کے علاوہ شاہ صاحب نے اپنے گاؤں میں مساجد ،امام بارگاہ ،تالاب قبرستان وغیرہ کی تعمیر میں بھی نمایاں کردار ادا کیا۔شاہ صاحب نے متعدد فری میڈیکل کیمپ لگوائے جہاں مریضوں کا مفت علاج کیا گیا ۔اس کے علاوہ فوجی فاؤنڈیشن سے ایک گاڑی مستقل بنیاد وں پر ہفتہ وار اپنے گاؤ ں کے لیے منظور کرائی۔الغرض سیدشیر حسین شاہ باقری مرحوم کے اتنے کارنامے ہیں کہ میرا کالم ان کے لیے کم ہے،اور عوام ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے جن کا ثبوت ان کا جنازہ تھا۔جس میں ہزار وں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کر کے شاہ صاحب سے والہانہ وابستگی کا ثبوت دیا۔جنازہ کے اجتماع سے سابق PMٖٖراجہ پرویز اشرف نے خطاب کرتے کہا کہ آج میں جس پوزیشن پر پہنچا ہوں اُس میں سب سے بڑاکردار سید نور حسین شاہ اور سید شیر حسین شاہ مرحوم کا تھا ۔جنہوں نے مجھے پوری تحصیل میں متعارف کردایا اور میرا بھر پور ساتھ دیاراجہ پرویز اشرف نے کہا کہ آج میں دُکھی دل کے ساتھ یہاں موجود ہوں اور اعترف کرتا ہوں کہ سید شیر حسین شاہ صاحب نے کبھی کسی ذاتی کام کے لئے مجھے نہیں کہا بلکہ جب بھی میرے پاس آتے کسی عوامی کام کے لئے،کسی غریب کی امداد کے لیے اور کسی اجتماعی کام لیے آئے اور لاتعداد عوامی منصوبے مکمل کروائے اس موقع پر PPPکے سنےئررہنما عبدالرحمن مرزا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا آج جرات بہادری اور حق کی سیاست کا عظیم باب بند ہوگیا شاہ صاحب نے ہمیشہ حق سچ اور اصول کی سیاست کی۔جو رہتی دنیا تک یاد رہے گی۔شاہ صاحب کے جنازہ پر اور بعد میں بھی اس نمائندہ نے جس بندے سے بھی شاہ صاحب کے متعلق پوچھا تو لوگوں نے ایک ہی جواب دیا کہ شاہ صاحب کی وفات سے علاقے کے غریب ،مسکین اور نادار لوگ یتیم ہوگئے ہیں ۔کیونکہ وہ اپنے علاقے کے مظلوم عوام کا بہت بڑا سہارا تھے۔متعدد ایسے لوگ بھی تھے جو لوگ رو رو کر بتارہے تھے ۔کہ شاہ صاحب ماہانہ بنیادوں پر ہماری امداد کرتے تھے ۔ہمارے بچوں کے سکول کے کپڑے جوتے اور کتابیں اپنی ذمہ داری سمجھ کر ہر سال مہیا کرتے تھے۔سید شیر حسین شاہ صاحب اپنی ذاتی گرہ سے علاقے کے نادار بچوں کے لئے ہر سال یونیفارم ،کتابیں اور سکول بیگ وغیرہ فراہم کرتے تھے۔شاہ صاحب نے اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دی شاہ صاحب کے بڑے صاحبزادے سید شبر عباس ایڈوکیٹ نے ایل ایل ایم کیا ہوا ہے۔اور آج کل راولپنڈی میں وکالت کر رہے ہیں جبکہ دوسرے صاحبزادے سید شبیر عباس ایم اے ایل ایل بی ہیں اور موٹروے پولیس میں انسپکٹر ہیں تیسرے صاحبزادے سید شجرعباس انگلینڈ سے بارایٹ لاء کی ڈگری حاصل کررہے ہیں ،جبکہ چوتھے صا حبزادے سید غلام عباس ڈاکٹربینظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔سید شیرحسین شاہ صاحب مرحوم کے صاحبزادگان جو سماجی و فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اس عزم کا اظہار کیا ،ہے کہ وہ اپنے مرحوم تایا سید نور حسین شاہ اور والد گرامی سید شیر حسین شاہ مرحوم کے مشن کو آگئے بڑھائیں گے اور غریب ،مظلوم اور پسے ہوئے طبقات کے حقوق کی جنگ ہر فورم پر لڑیں گے۔ہماری دعا ہے کہ اللہ پاک سید نور حسین شاہ مرحوم اور سید شیر حسین شاہ باقری مرحوم کو کروٹ کروٹ جنت نصیب کرے اور لواحقین کو صبر جمیل عطاکرے

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں