107

اٹیمی تحصیل کو سانئسی تعلیم سے محروم رکھنے کی سازش ؟اصغر حسین کیانی

جنرل الیکشن کو تین تین سال گزرنے کے باوجود کہوٹہ میں کوئی میگا پراجیکٹ نہ مل سکا ہے۔وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا بھی ان تین سالوں میں عوام سے تو اتنا رابطہ نہ رہا لیکن انہوں نے گذشتہ تین سالوں میں کہوٹہ کی پسماندہ تحصیل کے لیے الگ گیس پائپ لائن پچھائی اس کے علاوہ سنا ہے کہ انہوں نے کہوٹہ ٹاؤن کے لیے تقریباً 6کروڑ کے قریب پانی کی نئی پائپ لائن بچھانے کے لیے بھی فنڈز دینے کا وعدہ کیا ہے ۔انہوں نے ٹی ایچ کیو کہوٹہ میں ایک فلٹریشن پلانٹ اور ادویات کے لیے فنڈز مہیا کیے ہیں لیکن تحصیل کہوٹہ کے مسائل جوں کے توں ہیں تحصیل کہوٹہ کا واحد گرلز کالج جس میں تحصیل بھر کی غریب بچیاں میٹرک کے بعد تعلیم حاصل کرنے آتی تھی یہاں سے سیاسی سفارش پر راولپنڈی سے آنے والی پانچ سائنس ٹیچرز کویہاں سے تبدیل کرکے 6روڈ کالج اور دیگر کالجوں میں تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ گرلز کالج کہوٹہ میں فرسٹ ایئر اور دیگر کلاسز کی بچیوں کا مستقل تاریک ہوگیا ہے اور اس پسماندہ تحصیل کی غریب بچیاں سائنس ٹیچرز نہ ہونے کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم سے محروم ہوگئی ہیں ۔حیران کن بات یہ ہے کہ پانچ ٹیچرز کا تبادلہ ہونے کے باجود گرلز کالج میں کئی ماہ گزرنے کے باجود سائنس ٹیچرز کی تعیناتی عمل میں نہ لائی جاسکی کالج انتطامیہ اس سوچ میں پڑگئی ہے کہ آیا کہ کالج ہذا میں ایف ایس سی اور آئی سی ایس میں ایڈمیشن کیے جائیں یا نہیں جوکہ اس علاقے کے نمائندوں کے لیے ایک سوالیہ نشان ہے دیکھتے ہیں کہ کب تک سائنس ٹیچرز کی تعیناتی اس کالج میں ہوتی ہے۔بچوں کے والدین ،معززین علاقہ ،تاجروں اور شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے سیکرٹری ایجوکیشن ،وزیر اعلیٰ پنجاب، وفاقی وزیر،وزیر داخلہ اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فی الفور گرلز کالج کہوٹہ میں سائنس ٹیچرز کی تعیناتی کی جائے تاکہ ہماری بچیوں زیور تعلیم سے مستفید ہوسکیں ۔8سال قبل وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کہوٹہ راولپنڈی موٹر وے بنانے کا وعدہ کیا تھا مگر وہ وعدہ تا حال پورا نہ ہوسکا۔ عوام علاقہ اپنے نمائندگان سے یہ سوال کرتے ہیں کہ اس ایٹمی تحصیل کا اتنا بھی حق نہیں کہ یہاں ایئر کنڈیشن بسیں چلائی جائیں ریسکیو 1122اور فائر بریگیڈ گاڑیاں ہوں یہ چیزیں نہ ہونے کی وجہ سے چند روز قبل آزاد پتن روڈ پر کوسٹر حادثے میں 4سال کی بچی بس تلے دبی لوگوں کو پکارتی رہی اور آخر کارد 12گھنٹے بعد وہ جان کی بازی ہار گئی پنجاڑ تا نرڑ سڑک دیکھیں تو درجنوں بندے حادثات میں اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں سینکڑوں زخمی ہوگئے مگر کسی نمائندے نے فنڈز مہیا نہ کیے ۔ تحصیل کہوٹہ میں مسلم لیگ ن کے اختلافات رو ز بروز بڑھتے جارہے ہیں اعلیٰ قیادت کو علم ہونے کے باوجود کچھ نہ کیا اور پچھلے الیکشن میں بھی ٹکٹ ہولڈرز کی مخالفت کی گئی اب بھی کبھی تنظیم سازی میں ایک دو سرے پر سبقت لینے کی کوشش کی جاتی ہے اپنے اپنے مفادا ت کی خاطر پارٹی کو بجائے مضبوط کرنے کے کمزور کیا جارہا ہے ۔ ۔ تحریک انصاف نے اس مرتبہ پنڈی ریلی میں شرکت اور پہلی مرتبہ راجہ طارق محمود مرتضیٰ کی قیادت میں یوتھ ونگ اور دیگر لوگوں نے اختلافات ختم کر کے یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور راجہ طارق محمود مرتضیٰ کی قیادت میں ریلی رولپنڈی گئی ۔ گوکہ اب بھی کئی ناراض لوگ ہوں گے مگر پہلے سے بہتری آئی ہے۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں