670

صوفی ولایت ؒ علی شاہ ‘ چنام شریف

عبدالجبار چوہدری
الحاج خواجہ فقیر صوفی نقیب اللہ شاہ کے خلیفہ خاص حضرت صوفی ولایت ؒ علی شاہ کا تعلق تحصیل کلرسیداں کے مشہور قصبہ چنام شریف سے ہے بچپن سے ہی گہرا دینی شغف رکھتے تھے ابتدائی دینی تعلیم کے بعد شب و روز یاد الہیٰ میں گزارنے لگے غفوان شباب میں پاکستان آرمی میں بھرتی ہوئے آتش عشق حقیقی دو جند ہوتی گئی اور اس کی آبیاری کے لیے ولی کامل نقیب الاولیاء کی خدمت میں نوازے گئے شب و روز دین مبین کی تبلیغ و ترویج کے لیے سلسلہ عالیہ نقیبیہ کے قوا عد و ضوابط پر سختی سے عمل کرنا شروع کیا مرشد گرامی کی عنایات بے کراں اور بے انتہا تھیں زندگی حد درجہ عجز و انکساری سے گزاری روحانی احوال و مقامات کو کبھی افشاء نہ ہونے دیا علاقہ کے روزمرہ معاملات حد درجہ خوش اسلوبی سے نمٹاتے رہے فوجی زندگی میں اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی لوگوں سے میل جول میں کمی نہ آنے دی سلسلہ عالیہ نقیبیہ کے وابستگان کے لیے مشعل راہ تھے ہر ایک کی رہنمائی فرماتے ،پیار و محبت کے حسین انداز ،رکھ رکھاو کی عمدہ مثالیں ،عادات و اطوار کے بہترین مظاہرے جو سلسلہ عالیہ کے پیر بھائیوں کی پہچان بنے اس کی تربیت میں حجرت صوفی ولایت ؒ علی شاہ کا بہت بڑا حصہ ہے ۔1984ء میں حج مبارک کی سعادت حاصل کی واپسی پر صحت خراب رہنے لگی بالآخر 16جون 1985ء کو اپنے مالک حقیقی سے جاملے نمازجنازہ میں پیرو پیشوا الحاج صوفی محمد نقیب ؒ اللہ شاہ خود موجود تھے آپ کے مرشد پاک نے اپنی نگرانی میں تربت مبارک تیار کرائی اور آج جو عالی المرتبت مزار نظر آرہا ہے اسے آپ نے ہی تیار کرایا اس سال عرس مبارک کی تین روزہ تقریبات 6 29رجب المرجب 1442ء کو آستانہ عالیہ چنام شریف تحصیل کلرسیداں سے شروع ہو چکی ہیں سجادگان آستانہ عالیہ نقیب آباد شریف ضلع قصور سجادہ نشین حضور نقیب ثانی صوفی محمد نقیب الرحمن شاہ اور سجادہ نشین صوفی محمد اسد اللہ شاہ نے عرس مبارک کا افتتاح کیا زائرین کی کثیر تعداد شریک ہے اور اپنے دامن میں فیوض و برکات سمیٹ رہے ہیں محفل سماع اور محفل رنگ کے بعد عرس کا اختتام ہو گا ،قرآن عظیم میں ارشاد گرامی ہے ’’بے شک اللہ کے دوست نہ ان پر خود ہو گا اور نہ وہ غمگین ہوں گے ‘‘(پارہ 11آیت نمبر 11) ’’ولی ‘‘ کی جمع ہے ولی کے معنی دوست،ناصر ،مدد گار مطلب یہ ہے اللہ کے دوست ایسے ہیں جن کو اخروی زندگی میں کوئی خوف اور غم ہر گز نہ ہوگا حضور ؐ کے دورمبارک میں علم دین سیکھنے والے صحابہؓ جو تارک الدنیا ہو کر تعلیم و تعلم اور ذکر و فکر میں مشغول رہتے تھے اور صوف یعنی پشمینہ کا لباس پہنتے تھے ایسے صحابیؓ کو صوفی کہنے لگے ۔حضور ؐ سے براہ راست علم حاصل کرنے والے صحابہ کرام دیدار رسول آخر الزماں سے اپنے سینوں کو منور رکھنے والے صحابہ کرامؓ نے مختلف طریقے ذکر و اذکار مراقبے جاری کیے اور ان کو بعد میں اولیاء کرام نے جاری رکھا اور ولی کا لفظ ان کی پہچان بنا ،ولی کامل وہ ہے جو شرع محمدی پر بھی چلے ،طریقت یعنی تقویٰ و پرہیزگاری کا ہاتھ سے نہ جانے دے دنیا کے کام بھی کرتا رہے ،راہ خدا میں بھی طے کرتا جائے ،ولایت اللہ تعالیٰ کی دین ہے بعض عبادات بندوں کو وہ پیدائشی ہبہ کر دیتا ہے حدیث قدسی ہے کہ جب بندہ نوافل اور دوسری عبادات کی وجہ سے میرا مقرب ہو جاتا ہے تو میں اس کا ہاتھ اس کی زبان اور اس کے کان بن جاتا ہوں یہ حدیث مبارک سالکین اور عازمین کے متعلق ہے ،تصوف صرف حجاز و عرب تک ہی محدود نہیں رہا جس جگہ مسلمانوں کا پرچم لہرایا تصوف بھی وہاں پرچم اسلامی کے نیچے پھلنے پھولنے لگا روم ،شام ،فلسطین ،ایران ،افریقہ ،ہندوستان تمام ممالک میں اللہ کے مقرب بندے اولیا ئے کرام اور صوفیائے عظام تبلیغ حق کے لیے پہنچ گئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری مصنف کشف المحجوب نے لاہور جیسے ہندووں کے صدر مقام کو تن تنہا اپنی روحانی قوت سے سر کیا ان کے بعد خواجہ معین الدین چشتی اجمیری نے ان کے مزار پر چلہ کشی کر کے اکتساب فیض کے بعد دہلی و اجمیری کے کٹر ہندووں ،راجاؤں اور باکمال متعصب جو گیوں سے نبرد آزما ہوئے ادھر کشمیر میں سید علی ہمدانی ؒ نے تبلیغ اسلام کا بازار گرم کر دیا یہ ابتدائی کام بڑا کٹھن اور جان جوکھوں کا تھا اس کے بعد حضرت میاں میر ؒ ،شاہ محمد غوث ؒ ،،مدد الف ثانی ؒ بابا فرید گنج شکر ؒ بابا بلھے شاہ ؒ ولی اللہ اور بے شمار اولیائے کرام نے اسلام کا حق خدمت ادا کیا انیسویں صدی میں پیر مہر علی شاہ ؒ ،بیسویں صدی میں حضرت خواجہ فقیر صوفی محمد نقیب اللہ شاہ قادری چشتی ،سہروردی ،نقشبندی ابوالعلائی حسنی نقیبی جہانگیری نے فیوضات دین کو جہاردانگ عالم میں پھیلایا ،برصغیراور خصوصا پاکستان کے طول و عرض میں دن رات سفر کر کے مریدین کی رہنمائی کی اور ذکر و فکر کے زریعے تصفیہ قلب و باطن کیا اس کام کو آپ کے سجادہ نشین حضرت خواجہ صوفی کرنل محمد عظمت ؒ اللہ شاہ نے جس شان کے ایک بزرگ اور ولی جن کا نام نامی حضرت صوفی ولایت ؒ علی شاہ ہے ۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں