75

سرکاری ملازمین الیکشن کی ڈیوٹیز دور دراز پولنگ اسٹیشن پر

تحریر چوھدری محمد اشفاق
گورنمنٹ پنجاب کے تمام صوبائی ملازمین کی ڈیوٹیز آمدہ جنرل الیکشن 2024کیلیئے لگا ئی جا رہی ہیں سرکاری ملازمین گورنمنٹ کے ہر حکم کے پابند ہوتے ہیں ان کو جو بھی حکم ملتا ہے وہ اس پر من و عن عمل درآمد کرتے ہیں حکومت کو بھی سرکاری ملازمین کی مشکلات کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہیئے خاص طور پر جب الیکشن کا وقت آتا ہے تو ریٹرننگ افسران کی یہ زمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان کی ڈیوٹیز ایسے پولنگ اسٹیشن پر لگائیں جو ملازمین کی جائے تعیناتی کے قریب تر ہوں کوئی بھی ملازم کہیں بھی جانب داری کا مطاہرہ نہیں کرتے ہیں ان کی کوشش ہوتی ہے کہ جہاں بھی ان کو کوئی سرکاری زمہ داری سونپی جائے وہ اس کو پوری دیانتداری کے ساتھ انجام دیں اور ان کی عزت پر بھی کوئی حرج نہ آئے اور نہ ہی وہ کوئی ایسا کام کریں جس سے ان کی بدنامی ہو لیکن اس کے باوجود بھی کلرسیداں کے بے شمار سرکاری ملازمین کی الیکشن ڈیوٹیاں راولپنڈی کے دور دراز علاقوں یعنی پولنگ اسٹیشن پر لگا دی گئی ہیں اور خاص طور پر خواتین اساتذہ کی الیکشن ڈیوٹیز دور دراز پولنگ اسٹیشنز پر لگانا زیادتی تصور کیا جا رہا ہے الیکشن کمیشن کی طرف سے پولنگ افسران کو صرف 4500سو روپے معاوضہ دیا جا رہا ہے جس ٹیچر یا کسی دیگر ملازم کی ڈیوٹی اگر راولپنڈی میں لگائی جاتی ہے تو مذکورہ معاوضہ تو آنے جانے کے کرائے اور کھانے پینے میں لگ جائے گا اور تکلیف الگ سے برداشت کرنا پڑے گی اور دوسری بات الیکشن تو 8فروری کو ہونے ہیں لیکن راولپنڈی میں جن ملازمین کی ڈیوٹیز لگا دی گئی ہے ان کو ایک روز قبل وہاں جانا پڑے گا اور رات بھی اپنی الیکشن جائے تعیناتی کے قریب رکھنا ان کی مجبوری بن جائے گی کیوں کہ کلرسیداں یا کہوٹہ سے صبح آٹھ بجے راولپنڈی پہنچنا نا ممکن ہو گا اور اگر وہ رہائش کسی ہوٹل میں رکھیں گئے تو یہ 4500 تو اڑ گیا ہے دوسریط وہ الیکشن کے پورا دن اور شام کو رزلٹ وغیرہ تیار کر کے واپس آر اوز کے دفاتر میں سامان جمع کروانے میں آدھی رات گزر جاتی ہے اس وقت واپس اپنے گھروں میں جانا بھی نہایت ہی مشکل مرحلہ ہوتا ہے مجبورا ان کو دوسری رات بھی راولپنڈی میں ہی گزارنا ہو گی دو دن دن رات دھکے کھا کر ان کی کیا حالت بنے گی حیرت کی بات ہے کہ متعلقہ آر اوز کو الیکشن ڈیوٹیز دور دراز علاقوں میں لگاتے وقت ان غریب ملازمین پر ترس کیوں نہیں آتا ہے وہ کتنی آسانی کے ساتھ ملازمین کو دو دنوں کیلیئے دور بھیج دیتے ہیں ان کے زہن میں یہ سوچ کیوں نہیں آتی ہے کہ ملازمین کو ان کی تحصیلوں سے باہر کیوں بھیجا جا رہا ہے کلرسیداں، کہوٹہ میں باہر یعنی راولپنڈی سے اگر کچھ ملازمین کی ڈیوٹیز یہاں پر وہاں پر لگائی جا رہی ہیں تو وہاں کے مقامی ملازمین کو راولپنڈی کیوں بھیجا رہا ہے ان کو اپنی اپنی تحصیلوں میں ایڈجسٹ کیوں نہیں کیا جا رہا ہے اس لیئے الیکشن کمیشن کے اعلی حکام اور کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز کو اس بات کا فوری نوٹس لینا چاہیئے اور ایسے ملازمین جن کی الیکشن ڈیوٹیز دور کے پولبگ اسٹیشن پر لگا دی گئی ہیں ان کے اداروں کے سربراہان کو بھی متعلقہ حکام سے رابطہ کرنا چاہیئے اور اپنے ما تحت ملازمین کی الیکشن ڈیوٹیز اپنی اپنی تحصیلوں میں ایڈجسٹ کروانے میں اپنا کردار ادا کریں تا کہ سرکاری ملازمین ہر قسم کی زہنی پریشانی سے نکل کر اپنی زمہ داریاں نبھا سکیں اگر ان کو واپس نہ کیا گیا تو وہ پریشان کے عالم میں احسن طریقے سے اپنے فرائض انجام دینے سے قاصر رہیں گئے متعلقہ حکام کو اس حوالے سے فوری طور پر نوٹس لینا ہو گا

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں