482

حکومتوں کی سردمہری اور نظریہ پاکستان سے انحراف نے کشمیریوں کے ازھان وقلوب کو بدل دیا

یوں تو تحریک آزدی کشمیر1832سے نشیب و فراز کے ساتھ جاری وساری تھی کہ اچانک1980 سے 1990کی دھائی میں تحریک نے پلٹا کھایا اور ہندوستان کے ساتھ مسلح جدوجہد کا آغاز ہوا ہندوستان نے مقبول بٹ کو پھا نسی کی سزا سنا ئی مقبو ل بٹ تہاڑ جہل میں پھانسی کے پھندے پر لٹک کر جام شہادت نو ش کر گئے اُن کی شہادت نے تحریک میں جان ڈال دی آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں جنگ کا سا ماحو ل بن گیا پاکستان سمیت پوری دنیا نے کشمیر یوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کی اور ہندستان جبر و تشددکی مذمت کی۔ اُس وقت اسی فیصد کشمیر یوں کی محبت پاکستان کے ساتھ تھی وہ پاکستا ن کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے تھے کشمیر بنے گا پاکستان کا نعرہ تھا یہ نعرہ تعلیمی ادارو ں میں بھی لگتا تھا کو چہ وبازار میں بھی لگتا تھا گاؤں اور محلہ میں بھی لگتا تھا ہر پیر وجواں مردوزن کی زبان پر تھا

کچھ ایسی دینی جماعتیں جو کشمیریوں کو اپنا بھائی سمجھتی تھیں کشمیریوں کے ساتھ اُن کا اخلاق اور رویہ مثالی تھا آج بھی ہے اگر میں یہ کہوں تو بے جانہ ہوگا کہ پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی تھی اہل پاکستان نے دل کھول کر کشمیری حُریت پسندوں کا ساتھ دیا یہا ں تک کہ تحریک اپنے پورے عروج پر تھی تب کہیں کہیں کشمیر بنے گا خود مختا ر کا نعرہ بھی لگتا تھا لیکن یہ بھی نعرہ لگانے والے آٹے میں نمک کے برابر تھے۔
لیکن حالات بدلتے گئے پاکستانی حکومتوں کی سردمہری اور نظریہ پاکستان سے انحراف نے کشمیریوں کے ازھان وقلوب کو بدل دیا تب جو نعرہ لگتا تھا
وہ تھا تیرا میرا رشتہ کیا ۔لاالہ الااللہ
پاکستان کا مطلب کیا۔ لاالہ الااللہ
یہ اتنا مضبوط نعرہ تھا اور اتنا مضبوط رشتہ تھا جس میں دراڑ پڑنا نا ممکن تھا پاکستان نے اپنی کشمیر پالیسی میں کمزوری دیکھائی آزاد کشمیر بھر میں دریاؤ ں کے پانی کو روک کر توانائی پیدا کرنے کے لئے ڈیم بنائے یہ دریا جہاں پاکستان کی زراعت کھیت و کھلیاں کی ہریا لی کا باعث ہیں پورے پاکستان کے شہروں کی روشنی کا بھی ذریعہ ہیں اس کے علاوہ کشمیر یوں کی ایک بڑی تعداد بیرون ملک محنت مزدوری کرتے ہیں اور آمدن کا ذریعہ ہیں تقریبا 10 فیصد لوگ پاک آرمی میں فرائض انجام دے رہے ہیں آزاد کشمیر کا تھوڑا علاقہ برفانی ہے

جہاں زراعت کا نظام اُس طرح نہیں ہے جہاں سے لوگ سال بھر کی ضروریات پوری کرسکیں لہذا انھیں گندم کا آٹا اور چاول پاکستان سے خرید نے پڑتے ہیں آزاد کشمیر میں پاکستان نے نہ کوئی فیکٹریاں لگائی اور نہ ملیں جہاں لوگو ں کو ملازمتیں مل سکیں۔ پاکستان کی سابقہ حکومتوں نے بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں حکومت آزاد کشمیر کو سبسڈی دینے کی منضوری دی تھی اس طرح حکومت آزاد کشمیر نے سبسڈی دینے کی منطوری دی تھی اس طرح حکومت آزادکشمیرسبسڈی دے کر بجلی اور آٹا سستا فروخت کرتے تھے لوگ مطمئن تھے لیکن گزشتہ پانچ چھے سالوں میں بجلی اور آئے سے سبسڈی اُٹھا دی گئی مقبوضہ کشمیر جہاں ہندوستان کشمیریوں کو بہت بڑی سہولت دینے کو تیا ر ہے اہل کشمیر نے اُن کی سہولتوں کو جوتے کی نوک پر رکھ کر تحریک آزدی جاری و ساری رکھی ہے

ایسے حالات میں پاکستا نی حکومتوں کے اقدامات اور سردمہری نوجوانوں کے جذبات کو
اُبھارہے ہیں پورے آزادکشمیرکی آبادی شاید ضلع راولپنڈی کی آبادی کے برا بر ہے اگر حکومت پاکستان اتنے سارے لوگوں کو سہولیات فراہم نہیں کرسکتی تو کشمیر ی قوم مایو سی کا شکار ہو کر کو ئی بھی نعرہ بلند کرسکتی ہے۔
دوسری بات ا ہل پاکستان سے کشمیر یوں کا جو مضبوط اور نہ ٹوٹنے والا رشتہ ہے وہ دینی رشتہ ہے وہ کلمہ کا رشتہ ہے اگر اس رشتہ کر کمزور کیا گیا اور ملک میں بھانت بھانت کی بولیاں بولی جانیں لگیں لبرل اورسیکولر جس طرح ملک کی نظریاتی بنیادوں کو تبدیل کرنے کے درپے ہیں کشمیریوں کو ساتھ رکھنے میں ناکام ہو نگے کشمیریوں کے آباؤ اجداد نے الحاق پاکستان کی قرارداد نظریہ پاکستان پاکستان کا مطلب کیا لاالہ اللہ کی بنیاد پر پاس کی تھی تیسرا یہ کہ پاکستان کے بڑے اداروں میں آنے والی حکومتیں اہل کشمیر کے نوجوانوں کے لیے سکیل 17 سے اُوپر کو ٹہ محتص کرے بین لاقوامی سطح پر کشمیر یوں کو اپنا کیس خود لڑنے کی اجازات دے

وگرنہ 1990 سے 2023 تک بہت بڑی تبدیل آچکی ہے جو احباب اہل علم ودانش کے لیے اور سابقہ حکمرانو ں کے لیے ایک سوالیہ نشان ہے؟ چوتھا پاکستان کے اپنے معاشی حالات دگرگوں ہیں ملک سے بر ین ڈرین ہورہا ہے نوجوان حصول رزق کے لیے یورب کی طرف بھاگ رہے ہیں معاش میں طبقات رشوت،سفارش،کرپن،علاقائی تعصب، لسانی تعصب،صوبائی تعصب، بدامنی،بے حیائی یہ سب دیکھ کر کشمیری نوجوانوں کا اعتماد اُٹھ رہا ہے کشمیری نوجوان اب یہ کہتے سنے گئے ہیں جو اپنے آپ کو نہیں سنبھال سکتے جو اپنی اصلاح نہیں کرسکتے جو اپنے ملک کے نوجوانوں کو روز گا ر فراہم نہیں کر سکتے وہ دوسروں کے لیے کیا کر پا ئیں گے۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں