افغانستان مہاجرین کی واپسی حکومت کا قابل تحسین فیصلہ

پاکستان میں افعان مہاجرین کی بڑھتی ہوئی تعداد اور ان کی سر گرمیاں پاکستان کے سماجی واقتصادی نظام کے لئے زیر قاتل بنتی جا ری ہیں پاکستان اپنے شہریوں کے اجتماعی مفادات کا تخفظ کرنے اور موثر حکمرانی کو پر قرار رکھنے میں خاصی مشکل محسوس کر رہا ہے دیکھنے میں آرہا ہے کہ افغان مہاجرین کا ایک غالب حصہ پاکستان میں دہشت گردی، خود کش دھماکوں اور بم دھماکوں میں ملوث ہے جبکہ مقامی پاکستانیوں کے اشراک سے یہ لوگ غیر ملکی کرنسی خصوصا ڈالر کے غیر قانونی کاروبار میں بھی ملوث ہیں کئی ارب ڈالر غیر قانونی طور پر افعانستان اور دیگر ممالک میں بھجوائے گئے ہیں جس کی وجہ سے پاکستانی روپے کی قدر گر گئی ہے اور پاکستانی کے قرضوں کا حجم غیر معمولی طور پر بڑھ گیا ہے اور پاکستان کا کاروباری طبقہ سخت مالی مسائل کا شکارہو گیا ہے

columns

آٹا گھی کھاد کی اسمگلنگ اور چینی جیسی اشیائے ضرور یہ کی غیر قانونی تجارت سمیت مختلف غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر دیکھا جائے تو حکومت پاکستان کو ایسا فیصلہ کرنے میں تاخیر نہیں کر نی چاہے بلکہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تا کہ پاکستان سرد جنگ سے اپنی جان چھڑا سکے غیر رجسڑڈ مہاجرین کی اکثریت خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں موجود ہے پنجاب سندھ خصو صا ً کراچی میں بڑی تعداد میں افغانی موجود ہیں ان میں زیادہ تر پاکستانی شناختی کارڈ بنوانے میں کامیاب ہو چکے ہیں یہاں تک کہ آزاد جموں کشمیر ہزاروں غیرقانونی باشندوں کی میز بانی کر رہا ہے جبکہ گلگت بلستان میں بھی افعانستان سے لوگ آکر رہ رہے ہیں افعانستان میں طالبان کی اقتدار میں واپسی بھی پاکستان کے لئے مسائل کا سبب بنی ہوئی ہے

اگست 2021 میں سقوط کابل کے بعد سے چھ لاکھ سے زیادہ نئے افعان مہاجرین پاکستان میں داخل ہوئے ہیں ترقی یا فتہ مغربی ممالک، امیر غریب ممالک،جا پان جنوبی کوریا وغیرہ افعانستان کی طالبان حکومت کی مالی معاونت کر نے کے لئے تیار نہیں یہ ممالک پاکستان میں پناہ گزینوں کی امدادی کوششوں میں تعاون کر نے سے بھی گریزاں ہیں افغانستان سے بیشتر لوگ دوراستوں سے پاکستان آتے ہیں ایک بلوچستان سے اور دوسرا طورخم باڈر سے طور خم بارڈر سے تقریباًٍٍ پانچ ہزار افراد روانہ پاکستان آتے ہیں جن میں سے تقریباً دوہزار افراد یہاں ہی رہ جاتے ہیں مگر ان کے بارے میں پتہ نہیں چلتاکہ وہ کہاں قیام کرتے ہیں افغانستان سے پاکستان آنے والے بیشتر افغانیوں کے پاس جعلی ویزہ ہوتا ہے اور اس کی تصدیق بھی نہیں کی جاسکتی افغانستان سے آنے والوں کی ایک بڑی تعداد میڈیکل گروانڈ پر پاکستان آتے ہیں پاکستان میں داخل ہونے کے بعد یہ لوگ واپس جاتے ہیں یا نہیں یہ اعداد وشمار غلط بتلائے جاتے ہیں پاکستان کی حکومت کو ایسی پالیسی بنائی چاہئے کہ افغان شہر یوں کا پاکستان میں داخلے کا سلسلہ ختم ہو جائے اور صرف پاسپورٹ پر ویزہ رکھنے والے افغان شہریوں کو پاکستان آنے کی اجازت دی جائے اور جو افغان شہری علاج کی عرض سے پاکستانی آتے ہیں ان کا ڈیحیٹل ڈیٹا ہونا چاہیئے جو براہ راست مرکزی نظام سے منسلک ہو

اس طرح معلوم ہو سکے گا کہ افغانستان سے علاج کے لیے آنے والے مریض خیبرپختونخواہ،بلوچستان،پنجاب یا سندھ کے کس شہر کے ہسپتال سے علاج کرا رہے ہیں اور مریض کے ساتھ آنے والے لوگ کہاں قیام پزیر ہیں اور یہ لوگ اپنے ویزہ کی مقر رہ مدت سے پہلے واپس افغانستان چلے گئے ہیں یا نہیں پاکستان
آنے والوں کے بارے میں پتہ نہیں چلتا وہ دہشت گر د ہیں پاک افغان سرحد کو مزید محفوظ کرنے کی ضرورت ہے کسٹمز اور کسٹمز انٹیلی جنس کے دائرہ کا ر کو بھی بڑھانے کی ضرورت ہے خیبر پختونخواہ افغانی پناہ گرینوں کی غیر قانونی سر گرمیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہے خیبر پختونخواہ میں افغان با شندے ااغواء برائے تاوان، منشیات فروشی،غیر قانونی اسلحہ،ٹر یفک حادثات،انسانی اسمگلنک اور دیگر بڑے جرائم میں ملوث ہیں بہت سے غیر قانونی افغان باشندے مختلف جرائم میں قانونی اداروں کو مطلوب ہیں جن میں سے بہت سے گرفتار بھی ہیں مختلف علاقوں میں مشکوک افراد گرفتار ہوئے ہیں تو ان سے جدید ترین امریکی اسحلہ برآمد ہواہے دہشت گردوں کے پاس نائٹ ویژن کیمرے اور چشمے بھی موجود ہیں جن کی مدد سے رات کے اندھیرے میں دو کلو میٹر دور تک با آسانی دیکھا سکتا ہے

رواں سال افغانستان میں مہنگائی کی شرح میں نو فیصداور اشیاخودونوش کی قیمتوں میں بارہ فی صد کمی دیکھی گئی ہے جبکہ افغانستان کی جمہوری حکومت نے اس رپورٹ کا خیر مقدم کیا ہے افغانستان کی عبوری حکومت اکژ ایسی خبریں جاری کرتی ہے کہ کابل اور دیگر شہروں میں امن وامان ہے تجارت اور کاروبار ترقی کر رہے ہیں بھارت چین اور کئی ممالک کی کمپنیاں وہاں پروچیکٹ شروح کر چکی ہیں یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ افغانستان میں بارہ سو سے زائد معدنی ذخائرموجود ہیں اس معدنی دولت کا تخمینہ تین ٹریلین ڈالر سے زائد ہے رواں برس 13اگست کو افغانی حکومت کے عہد یدراوں نے مقامی اور بین الاقوامی کا رپو ریشنوں کے ساتھ کان کنی کے سات معاہدوں پر دستخظ کئے ہیں سوال یہ ہے کہ جب افغانستان کی معیشت اتنی مستحکم ہو رہی ہے اور افٖغانستان کی کرنسی کی قدر پاکستان روپے سے زیادہ ہے نئی سرمایہ کاری ہو رہی ہے اگر یہ سب کچھ سچ اور حقیقت ہے تو افغانستان کی حکومت اپنے افغان باشندوں کو واپس آنے کااعلان کیوں نہیں کر رہی ہے

پاکستان میں موجود افغانستان کے شہری اپنے گھروں میں کیو ں نہیں جاتے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ حکومت پاکستان کیوں افغانی پناہ گزینوں کو واپس افغانستان بھجوانے کا حتمی فیصلہ نہیں کرتی؟ افغانستان کی مختلف پالیسیوں اورافغان مہاجرین کی وجہ سے پاکستان سیکورٹی اور معیشت بری طرح متاثر ہو رہی ہے پاکستان میں دہشت گردی اور بدامنی سے معاشی سرگر میو ں میں کمی آئی اور غیر قانونی صور تحال اور خدشات میں اضافہ ہوا اورسر مایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہوا دہشت گردی کے باعث لگ بھگ ایک کروڑ پاکستانی شہید ہوئے افغان تنازعے کے باعث بالواسطہ اور بلاواسطہ نقصانات ایک سو تیں ارب ڈالر تک ہیں اگر چہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف ملک میں نمایاں کا میابیاں حاصل کی ہیں مگر ملک میں ابھی تک بڑے پیمانے دہشت گردانہ حملوں کا خطرہ موجودہے افغانستان ٹر انزٹ ٹرید پاکستان میں بلیک اقانومی کے حجم میں غیر معمولی پھیلاو کی بنیاد ہے افغان حکام افغان ٹرانزٹ کے آئٹموں کی قیمتوں کے حوالے سے پاکستان کسٹمز کے ساتھ غلط بیانی کرتے ہیں جس کے نتیجے میں اشیاء کی رپورٹ شدہ اور حقیقی قدر میں نمایاں فرق سامنے آتا ہے حال ہی میں منظر عام پر آنے والا سولر پینلز اسکینڈل اس کی تازہ مثال ہے افغان ٹریڈ کو انٹر نیشنل قوانین کے مطابق کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں