108

یہ نظریں دہشت زدہ کیوں ہیں؟/رومانہ جہانگیر

پاکستان جو ایک نظریہ پر قائم ہوا وہ نظریہ اسلام ہے اور اسلام امن و سلامتی کا سبق دیتا ہے مگر آج ہر طرف دہشت گردی اور معصوم بچوں کا قتل ہو رہا ہے یہ سب کیا ہے؟اگر ہم نے اسلامی اصولوں اور اپنی خواہشات کو محدود رکھا ہوتا تو آج ہم زلیل وخوار نہ ہوتے پاکستان مین دہشت گردی،معاشرتی امن،سیاسی استحکام معاشی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی آج کا ایشو نہیں بلکہ اس مسئلے کو پروان چڑھنے میں کئی دہائیاں لگی ہیں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہدہشت گردی کیا ہے ا س کے مقاصد کیا ہیں؟تشدد اور دہشت کے خوف کے زریعیریاستی املاک کو نقصان پہنچا کر عوام الناس پر تشدد یا تشدد کی دھمکی کے زریعیاپنے سیاسی مذہبی یانظریاتی مقاصد کاحصول ہے جو کہ چند شر پسند عناصرلوگوں میں دہشت پیدا کر کے ریاست پر پریشر پیدا کر کیلوگون کے جذبات اور حکومتی استحکام کواپنے زاتی مقاصد کے حصول کیلئے استعمال کرتے ہیں۔
1980کی دہائی میں پاکستان کے قبائلی علاقوں کو افغان روس جنگ میں استعمال کیا گیا۔یہ وہی قبائلی علاقے ہیں جو اہم ٹھکانوں کے لئے دنیا کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں1980کی دہائی میں بننے والی متنازعہ اسلامی پالیسیوں نے بھیمذہبی انتہا پسندی کو پاکستان میں فروغ دیا9/11کے واقعہ نے دنیا کے سیاسی نظریہ کو تبدیل کر دیا۔عالمی سیاسی تبدیلیوں کے براہ راست پاکستان پر بھی اثرات پڑے۔2000/10تک3486سے زائد بم بلاسٹ283خود کش حملے3.5ملین لوگ بے گھر ہوئے68بلین ڈالرز کی معشیت کو نقصان 200000سے بھی زائد فوجی فرنٹ لائن پر اور 90000افغان سرحدوں پر دہشت گردایسے نمٹ رہے ہیں مگر کب تک ہم ظلم کا نشانہ بنے رہے گے ۔دہشت گردی کی اصل وجوہات ملک میں بے روزگاری جہالت اور غربت ہے پاکستان میں قبائلی علاقوں میں غربت کی صورتحال بہت نازک ہے قبائلی علاقومیں 60فیصد سے بھی زائد لوگ غربت کی سطح سے بھی نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں حقیقت یہ ہے کی وسائل کی کمی بے وزگار کی عدم دستیابی اورناخواندی ایک اہم وجہ ہیدہشت گردی کیونکہ بہت سے لوگوں کو اسلام کے نام پر گمراہ کیا جانا ہے جبکہ انہیں خود اسلام کے بارے میں زیادہ پتہ نہیں ہوتا۔اور مختلف مدارس اپنے جارحانہ مقاصد کے حصول کے لئے کم سن نوجوانون کو جنت کا خوابدکھا کر جہنم کی نظر کر دیتے ہیں اس کی بڑی وجہ ناقص تعلیم ہے جو ہمارے اسلامی تعلیم کو نظر اند ازکر کے اسلامی اقدار سے دوری ہے۔حکومت پاکستان کی اولین زمہ داری ہے کہوہ روزگار کے بہترین مواقع میسر کریاور معاشرے میں متفقہ سماجی رویوں مین بہتری کی ضرورت ہے کیونکہ دہشت گردی کی تنظیمون کی سب سیزیادہ توجہ معاشرے کا محروم طبقہ ہیاور ان محرومیون کو ختم اور دہشت گردی کو کنٹرول کرنے کے لئے comunication اورintergationہی بہترین زریعہ ہیں خود کش حملون نے لال مسجد کیواقعہ سے لے کر پشاور تککے واقعے نے سب کے دل ہلا کے رکھ دیے ہیں کون کہتا ہے ان معصوم بچوں کا خونرائگاں جائے گاوہ آج بھی زندہ ہیں اور کل بھی کیونکہ ہمارا ایمان ہے کہ ہر رات کے بعد صبح ضرور ہوتی ہے۔بزدل دشمن اپنے ہتھکنڈوں سے ہمارے ملک کی جڑینں کھوکھلی نہیں کر سکتاکیونکہ ہم اور ہمارا مذہب امن اور سلامتی کا گہوارہ ہیپر نہ صرف حکومت بلکہہم سب کا فرض ہے کہ اپنی خواہش کی تکمیل کی بجائیقناعت پسندی سے زندگیگزار کر ملک میں کرپشن اور دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کے لئے ہاتھ سے ہاتھ ملا کر چلیں اورہر ظلم اور بے انصافی کو روکیں تاکہ یہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہواور دشمن کا خواب ادھورہ رہ جائیاور ہم آنے والے کل کو روشن دیکھ سکیں میرے خیال میں یہ سب اسی وقت ممکن ہے جب اپ اور ہم سب مل کر حب الوطنی سیسرشار ہو کر ملک دشمن عناصر کا مقابلہ کریں کیونکہ ہمارا مزہب تشدد اور انتہائی ناپسندیدہ اور خود کشی کو حرام قرار دیا ہے۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں