107

کلرسیداں کی سیاسی صورت حال

تحریر:قیصر اقبال ادریسی

ایم سی کلرسیداں میں جموں چھ کے انتخابات میں مسلم لیگ ن نے حکمران جماعت پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کو شکست دے کر شاندار کامیابی حاصل کی ، پیپلزپارٹی دوسرے جبکہ حکمران جماعت پی ٹی آئی تیسرے نمبر پر رہی،مسلم لیگ ن کی کامیا بی میں سدھن برادری کا انتہائی اہم کردار رہا، سردار محمد اشتیاق کی مربوط حکمت عملی سیاسی بصیرت کے باعث مسلم لیگ ن کلرسیداں سے کامیاب ہوئی جبکہ حکمران جماعت کو شکست سے دوچا ر ہونا پڑا،دوسری طرف حکمران جماعت یہ دعوے کرر ہی ہے کہ ہم نے ایم سی کلرسیداں میں کروڑوں روپے کے ترقیاتی کام کرواے اس کے باوجود کلرسیداں سے پی ٹی آئی کو شکست سے دوچارہونا ایک سوالیہ نشان ہے جو آئندہ بلدیاتی اور عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے مشکلات پیدا کرسکتا ہے۔سدھن برادری کلرسیداں میں بزنس کے حوالے سے اپنی منفرد پہچان رکھتی ہے، سردار محمد اشتیاق کے چھوٹے بھائی سردار محمد آفاق کا شمارکلرسیداں کے بڑے کاروباری شخصیات میں ہوتا ہے جوایک خوش اخلاق اور حلیم طبعیت کے مالک ہیں، انہوں نے اپنی کاروباری صلاحتوں کے باعث کلرسیداں میں اپنا مقام پیدا کیا، جموں چھ کے انتخابات میں جس طرح سردار اشتیاق اور انکی برادری نے مسلم لیگ ن کے نامزد امیدوار راجہ محمد صدیق کے لیے ورک کیا قابل ستائش ہے جو آئندہ بلدیات اور عام انتخابات میں گہرے اثرات مرتب کرے گا۔کلرسیداں اور لونی مشراں میں جموں چھ کے کل ووٹ کی تعداد 328ہے پول ووٹ 228سے 230تک ہیں، جس میں سدھن برادری کا 100کے قریب ووٹ بینک ہے ا ن کے علاوہ ملک برادری، شیخ نذیر اور سادات برادری جموں چھ کے حوالے سے قابل ذکر ہیں۔مسلم لیگ ن نے جموں چھ کے الیکشن میں جس طرح محنت کی اگر اسی طرح بلدیات میں بھی میدان میں اترے تو ان کو شکست دینا محال ہو جائے گا، دوسری طرف حکمراں جماعت ایم سی میں کروڑوں روپے کے ترقیاتی کام کروا کر بھی کوئی پذیرائی حاصل نہ کرسکی اس کی بنیادی وجہ تحصیل اور ایم سی کی تنظیم ہے، یہ دونوں تنظیمیں انتہائی اہم تنظیمیں ہیں مگر جموں چھ کے حوالے سے ان کی چشم پوشی سمجھ سے بالا تر ہے اور اس سے بڑی بے حسی منتخب قیادت کی ہے، ایم پی اے راجہ صغیر اور ایم این اے صداقت علی عباسی نے بھی جموں چھ کے الیکشن کو الیکشن ہی نہ سمجھا جس سے ان کو تحصیل کلرسیداں میں بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا۔آمدہ بلدیاتی انتخابات میں کلرسیداں کی سادات برادری کا بھی اہم رول ہوگا، تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے نوجوان اور متحرک رہنما سید جنید عباس شاہ اور ان کی پوری برادری کلرسیداں کی سیاست میں ہمیشہ اہم کردار ادا کرتی رہی ہے،سید جنید شاہ پی ٹی آئی کے نظریاتی کارکن اور رہنماء ہیں جنہوں نے پی ٹی آئی کی بہتری اور اس کی کامیابی کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کیا، سادات برادری بھی ایم سی کلرسیداں میں اپنا خاصا ووٹ بینک اور اثر رسوخ رکتھی ہے،ماضی میں سادات برادری نے ہمیشہ محمد اعجاز بٹ کی حمائت کی مگر اب اکثریت پی ٹی آئی کے ساتھ ہے بلدیاتی انتخابات میں اگر سادات برادری نے حسب سابق اگر پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا تو بھی پی ٹی آئی کے لیے کلرسیداں سٹی سے کامیاب ہونا محال ہوسکتا ہے۔حکمران جماعت پی ٹی آئی کو ماضی سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہوگا عوام کے ساتھ رابطہ اور کلرسیداں سٹی کے مسائل کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، مقامی تنظیموں کے قیادت کے ساتھ روابط اور مسائل کی نشاندہی ان کے فرائض میں شامل ہے اور ان کے حل کے لیے جدو جہد جاری رکھنا بھی ان کی اہم ذمہ داریاں ہیں۔

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں