محبت ایک لفظ نہیں، ایک جذبہ ہے ایک احساس، محبت ایک خوشبو ہے بلکہ ایک خوشبودار درخت ہے جس کی جڑ اخلاص پر قائم ہوتی ہے، جس کا تنا وفا کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے
جس کی ٹہنیاں اعتماد کے ساتھ جڑی ہوئی ہوتی ہیں، جس کی پتے ٹھنڈی اور سونی سونی ہوا کا نام ہے جس کا پھل میٹھا اور سدا بہار ہوتا ہے یہ محبت کی جڑیں اخلاص کے ساتھ ایک انسان کے دل میں دور تک
پھیلی ہوئی ہوتی ہیں لیکن وہ دل جو پاک ہو، نفرت سے، حسد، کینہ سے، مفاد پرستی سے موقع پرستی جس دل میں یہ بیماریاں وہ کسی کے ساتھ مخلص نہیں ہوتا کیونکہ محبت کی جڑیں اخلاص پر کھڑی ہوتی ہیں اس لئے وہ دل محبت سے خالی ہوتا ہے آج ایک ایسے شخص تعارف کرانے جارہا ہوں جو محبت کا پیکر ہے
یا یوں کہیں وہ سر سے پاؤں تک محبت میں ڈوبا ہوا انسان ہے وہ نوجوان جس کا تعارف کرانے جارہا ہوں اس نام ہے ثاقب متیال، ان کی قوم مغل ہے لیکن ان کے بڑے چوہدری کہلواتے ہیں چوہدری ثاقب متیال 1987 سگریلا یوسی منگھوٹ تھانہ مندرہ میں پیدا ہوئے،چوہدری ثاقب متیال کے دادا چوہدری خان محمد مغل بیلوں کے بہت شوقین تھے ان والد صاحب چوہدری محمد صفدر پاکستان آرمی میں چلے گئے
پھر ریٹائرمنٹ کے بعد لیبیا چلے گئے پھر ایک لمبا عرصہ انھوں نے لیبیا میں گزارا، چوہدری ثاقب متیال نے میٹرک 2004 میں گورنمنٹ ہائی سکول سکھو سے پاس کیا پھر اس کے بعد انھوں نے کئی دفعہ آرمی میں جانے کی کوشش کی لیکن وہ سلیکٹ نہ ہوسکے،2009میں وہ روزگار کے سلسلے میں سعودی عرب چلے گئے
ابھی تک سعودی عرب میں ہیں ان کے دوسرے بھائی کامران متیال بھی سعودی عرب مقیم ہیں تیسرے عمران متیال گھر زمینوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں، چوہدری ثاقب نے 2011 میں سیاسی اور سماجی سرگرمیاں میں حصہ لینا شروع کیا، وہ شروع سے مسلم لیگ ن کے ساتھ ہیں اس کے بعد سیاسی اور سماجی سرگرمیوں کے ساتھ سوشل میڈیا میں کافی متحرک ہوئے
میرا ان سے رابطہ آٹھ سال پہلے ہوا، چوہدری ثاقب متیال سوشل میڈیا میں بہت متحرک ہیں لیکن میں حیران ہوا کہ وہ ناچیز سے بہت محبت کا اظہار کرتے ہیں میں نے ان کو پڑھنے
اور سمجھنے کی کوشش کی، چوہدری ثاقب متیال خالص پوٹھوہار کلچر میں ڈوبے ہوئے انسان ہیں ہر فرد سے محبت کرنا، محبت سے پیش آنا، خوبصورت انداز میں محبت کا اظہار کرنا ان کا طرہ امتیاز ہے
الیکشن میں مجھے معلوم ہی نہیں ہوتا وہ میری پوسٹ بنا کر بھیج دیتے ہیں میری پوسٹیں بعض اوقات شئیر کردیتے تھے دھرنے میں انھوں نے دھرنے کے حوالے سے خوب مہم چلائی، اپنی مصروف لائف میں سے مجھے معلوم نہیں وہ کیسے وقت نکال لیتے ہیں ہر وقت اور ہر جگہ جواب کے حاضر رہتے ہیں
اس سوشل میڈیا کی وجہ سے کلر سے لیکر چک بیلی خان تک ہمارا رابطہ کئی ہزار لوگوں سے ہوچکا ہے ان میں سے ایک ثاقب متیال ہیں جو سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں لیکن ان کی خوبی یہ ہے
کہ دوسروں کی عزت و احترام کا پاس رکھ، بلکے ایک دوسرے کے لئے خوب الفاظ میں محبت کا اظہار کرکے کیونکہ پوٹھوہار کی مٹی یہ محبت سکھاتی ہے عورتوں کا احترام کیا جائے،
بڑوں کا احترام کیا جائے، ہر دوسرے فرد کا احترام کیا جائے بلکہ محبت کا اظہار کیا جائے لیکن محبت وہی انسان کرتا ہے جس کے دل میں تکبر، نفاق، مفاد پرستی، موقع پرستی، حسد اور بعض نہ ہو، جس سے محبت کی جائے
اس کا دل بھی ان بیماریوں سے
پاک ہونا چاہیے ورنہ یک طرفہ محبت آگے نہیں بڑھ سکتی ،چوہدری ثاقب متیال محبت کا چلتا پھرتا نمونہ ہے ہر فرد سے محبت، احترام، بھائی بندی چلانا
اس کا پہرہ دینا، اللہ تعالیٰ نے ان تینوں بھائیوں کو وسیع عریض زمین بڑے بڑے گھر عطا کئے ہیں لیکن اس نوجوان کے اندر ذرا برابر تکبر نہیں، میٹھی زبان، خوبصورت الفاظ کا چناؤ اور دوسروں سے محبت کا اظہار کرنا
یہ ان کی کامیابی کا راز ہیں، دراصل کسی انسان کے لئے بھی کامیابی کا راز ان ہی اصولوں پر ہے آج الحمدللہ ان کے تین بچے ہیں ان کے والد صاحب 29 اکتوبر 12 ربیع الاول 2020 کو اللہ کو پیارے ہوگئے ہیں
چوہدری ثاقب متیال کے حکم پر ان کے ایصال ثواب کے پروگرام میں حاضری دی اور خطاب کیا اس دن بھی میری طبیعت ٹھیک نہیں تھی ایک ہفتے بعد بیمار ہوا پھر کرونا وائرس ظاہر ہونے پر ہسپتال داخل ہوا
پھر اللہ تعالیٰ موت کو قریب سے دکھایا پھر نئی زندگی دے دی الحمدللہ، آج بھی چوہدری ثاقب متیال کے ساتھ ایک محبت کا رشتہ قائم ہے جو ان شاء اللہ زندگی کے آخری سانس تک قائم رہے گا
، اللہ تعالیٰ کو لمبی زندگی عطا فرمائے اور اپنے پیاروں کی خوشیاں نصیب فرمائے ان کے والدین کی مغفرت فرمائے ان کو سراپا خیر بنا دے