94

وٹامن ڈی صحت مند زندگی کیلئے ضروری

تحریر:ڈاکٹر عمر اسلم رانا


ایک طبی ماہر کی حثیت سے میں نے علاج کے دوران مریضوں میں صحت کی خرابی کے آثار دیکھے ہیں جس سے ہڈی پٹھوں میں درد اور تھکاوٹ ظاہر ہوتی ہے صحت میں ان خرابیوں کی سب سے بڑی بنیادی وجہ وٹامن ڈی کی کمی ہے اسی لیئے کسی کے وٹامن ڈی کے استعمال کو زہن میں رکھنا اور کمی کی ابتدائی علامات کو سمجھنا بہت ضروری ہے وٹامن ڈی کی اہمیت اس وجہ سے مقبول ہے کیوں کہ یہ ہڈیوں کو مضبوط کرنے میں مدد دیتا ہے لیکن چونکہ وقت گزرنے کے ساتھ جسمانی سرگرمیاں کم ہو گئی ہیں اور فعال زندگی کو برقرار رکھنے کیلئے وٹامن ڈی کے کردار کو اہمیت حاصل ہو گئی ہے مجھے یقین ہے کہ وٹامن دی کی کمی سے وابستہ صحت کی مختلف حالتوں پر روشنی ڈالنے کا یہ اچھا وقت ہے اگر چہ ہماری کام کی عادت بدل چکی ہے اس نے دیگر موجودہ حالات کو بھی بڑھا دیا ہے وٹامن ڈی کی کمی سے پوری دنیا میں تقریبا 50فیصد آبادی متاثر ہو رہی ہے حالیہ اعداد و شمار نے انکشاف کیا ہے کہ بڑے پیمانے پر 76فیصد ہندوستانیوں میں وٹامن ڈی کی سطحیں ناکافی ہیں تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ 18-30سال کی عمر کے ہندوستانیوں میں اس کمی کا پھیلاؤ سب سے زیادہ ہے جو ملک کے تمام خطوں میں یکساں طور پر پھیلا ہوا ہے وٹامن دی کی کمی ہڈیوں کی کم مقدار اور پٹھوں کی کمزوری سے وابستہ ہے جس کے نتیجے میں ہڈیوں کے عارضہ اور ہڈیوں کی خرابی جیسے آسٹیومالا آسٹیوپنیا،اور ااسٹیوپوروسس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ابھرتی ہوئی تحقیق دل کی بیماری،ٹائپ 2زیا بطیس، فریکچر،اور فالس،کینسر،اور قوت مدافعت کو مضبوط بنانے میں و ٹامن ڈی کے ممکنہ کردار کی حمایت کرتی ہے لیکن ان علامات کو زہن میں رکھتے ہوئے بھی یہ ضروری ہے کہ مختلف طریقوں سے واقف ہوں جن میں ضروری غذائی اجزاء کی کمی جیسے وٹامن پی وٹامن ڈی شامل ہیں جن سے صحت کی متعدد حالتوں پر اثر پڑ سکتے ہیں یہ بھی ضروری ہے جیسا کہ میں اپنے مریضوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ اس طرح کی امکانی صورت و ہنگامی صورت حال سے بچے کیلیئے صحت کی بنیادی چیزوں کا خیال رکھیں تکنیکی طور پر بڑوں کووٹامن ڈی کی معقول مقدار 30 ML/NGکو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے وٹامن ڈی کا ایک مؤثر زریعہ سورج کی روشنی ہے جو جلد میں وتامن ڈی سے جسم کے اندر نمودار ہونے والی ترکیب میں مدد فراہم کرتا ہے صرف کچھ کھانے کی اشیاء ہی روزانہ وٹامن ڈی زیادہ تر مچھلی جیسے سالن اور تونا مچھلی کے جگر کا تیل،پنیر اور انڈے کی زردی کی فراہمی کر سکتی ہیں انڈے در حقیقت بچوں کیلیئے وٹامن ڈی کا بہترین زریعہ ہیں صبح 10بجے سے شام 5بجے کے درمیان دن میں دو بار دھوپ میں 10-15منٹ کی پابندی سے آپ کی روزانہ وٹامن ڈی کی ضروریات پوری ہو جانی چاہئیے میں زیادہ تر مریضوں کو مشورہ دیتا ہوں کہ وہ یہ فیصلہ کریں کہ ان میں سے کونسے وٹامن ڈی کے زرائع ان تک سب سے زیادہ قابل رسائی ہیں اور یہ کہ وہ اپنی روزانہ کی خوراک لینے کو یقینی بنائیں اگر کوئی کمی ہے تو انہیں وٹامن ڈی کو بڑھا کر اسے پورا کر لینا چاہیئے وٹامن ڈی کی کمی کی وجہ کیا ہے جو لوگ عام طور پر دھوپ میں کافی وقت نہیں گزارتے ہیں وہ اس کی کمی کا شکار ہو سکتے ہیں آ کی جلد کا رنگ آپ کے جسم میں و ٹامن ڈی کی مقدار پیدا کرنے کیلیئے باہر زیادہ وقت گزارنے کی آپ کی ضرورت میں معاون ہے موٹاپا وی ڈی ڈی سے وابستہ ہے عام طور پر اس وجہ سے کہ موٹاپا کے علاج سے متعلق مریضوں میں غزائی وٹامن ڈی کے جزب کرنے کی صلاحیت اور ربی کی ملبس آپشن سنڈروم کم ہو جاتی ہے جس میں چھوٹی امعائی غزائی اجزاء جزب کرنے سے قاصر ہوتی ہے پھر یقینا عمر کی زیادہ معمولی وجوہات ہیں جو جسم کی وٹامن ڈی کی ترکیبی صلاحیتوں 3کو بتدریج کم کرتی ہیں لیکن بروقت کاروائی کے ساتھ یہ مجموعی اثرات کو سمجھا جا سکتا ہے بہتر جزب کیلیئے چربی کی مصنوعات کے ساتھ گرینیولس،ٹیبز، کیپس جیسے فارمولیشنز کیئے جانے کی ضرورت ہے اور نینو ماؤ فارمولینشز موجود ہیں جو کام کرنے کیلیئے تیار ہین وٹامن ڈی نانو پارٹیکل فارمولیشنز کے مطالعے میں مریضوں کے معیار زندگی کی اشاریہ میں نمایاں بہتری کے ساتھ مائع فارمولیشنز کی اچھی افادیت ظاہر ہوئی ہے آپ کا معالج فیصلہ کر سکتا ہے کہ آپ کیلیئے سب سے زیادہ مناسب کیا ہے معالجین‘ صحت کے حکام بچوں سے لے کر بڑوں تک مریضوں کے مختلف پروفائلز کے ساتھ متعدد خدشات کو دور کرنے اور عمر بھر میں وٹامن ڈی کی کمی کی ضروریات کے بارے میں زیادہ شعور پیدا کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں کالم نگار کنسلٹنٹ آرتھوپیڈ ک سرجن ہیں اور تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کلرسیداں میں ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں