84

نو منتخب صدر پی پی کلر سیداں چوہدری ظہیر سے ملاقات

پارٹیاں بدلنے والوں کا سیاسی نظریہ ہوتا ہے نہ کوئی وژن ‘بھٹو آج بھی محبت وطن پاکستانیوں کے دل کی آواز ہیں
بہت جلد بحثیت صدر پیپلز پارٹی کلر سیداں میں ایک بڑا جلسہ کر مخالفین کی نیندیں حرام کر دوں گا‘پنڈی پوسٹ سے گفتگو
کلرسیداں(انٹرویو،طاہر یاسین طاہر‘نمائندہ پنڈی پوسٹ) تحصیل کلر سیداں کے نو منتخب صدر چوہدری ظہیر سے پنٖڈی پوسٹ کے لیے کیا گیاچوہدری ظہیر مجھے قطعی روایتی سیاست دان نہیں لگے۔ ان کی قابلیت کی ایک وجہ البتہ ان کے خاندان کی پی پی پی کے لیے خدمات لائق تحسین ہیں۔ ان کا کہنا تھا تھا کہ میں ایک نظریاتی کارکن ہوں اور کارکنوں کے دلوں میں جو دوریوں ہیں انھیں اپنی جان پر کھیل پر کھیل پر بھی پورا کروں گا۔ایک سوال کے جواب پہ چوہدری ظہیر کا کہنا تھا کہ میرے صدر بنتے ہی حلقہ پی پی 2اور حلقہ پی پی 5کی تمام یونین کونسلز سے استقبالیے دیے جا رہے ہیں اور بالخصوص نظریاتی کارکنوں کا شوق دیدنی ہے۔چوہدی صاحب نے ا س بات کا بطور خاص شکوہ کیا کیا N A 50اور حلقہ پی پی 2کو تقسیم کر کے حلقے کے عوام کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے اور میں اس زیادتی کے خلاف ضرور آواز اٹھاؤں گا۔ان کا کہنا تھا کہ ضلع راولپنڈی اور تحصیل کلرسیداں و کہوٹہ کی حلقہ بندیاں غلط ہیں اور ان حلقہ بندیوں کا مقصد مخصوص مفاد پرست افراد کو نوازنا ہے۔ایک سوال کے جواب میں کہ آپ کا صدر بننا پارٹی کے کارکنوں کا کھویا ہوا سیاسی وقار کس طرح بحال کر سکتا ہے تو انھوں نے کہا کہ مجھے برطانیہ،فرانس،ناروے،کینیڈا اور امریکہ سے مبارکباد کے فون آرہے ہیں جو اس امر کے غماز ہیں کہ پیپلز پارٹی کا نظریاتی کارکن اپنے کھوئے ہوئے وقار کی عنان ایک با وقار اور نظریاتی کارکن کے ہاتھ میں دیکھ رہا ہے۔چوہدری ظہیر سلطان کا یہ بھی تسلیم کرنا تھا کہ NA 52 سے پاکستان پیپلز پارٹی راجا شاہد ظفر کے بعد کوئی بڑا امیدوار سامنے نہیں لا سکی جس کا نقصان کارکنوں کے ساتھ ساتھ پارٹی کو بھی ہوا ہے۔راجا خرم پرویز اگرچہ پڑھا لکھا جونوان ہے مگر اس کا سیاسی تجربہ اور اثر و رسو اس قدر نہیں کہ وہ چوہدری نثار علی خان جیسے گھاگھ امیدوار کا مقابلہ کر سکے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے تحصیل صدر نے بطور خاص وزیر اخلہ کاشکریہ ادا کیا کہ انھوں نے کسی مقامی جلسہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے مرحوم ایم پی اے چوہدری خالد کی سیاسی خدمات کو سراہا۔چوہدری ظہر سلطان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے خاندان سیاور بھٹو خاندان سے محبت کرنے والوں کو یک جا ن کرنا ہے اوربہت جلدلوگ کلر سیداں کو منی لاڑکانہ کہا کریں گے۔چوہدی ظہیر سلطان کا کہنا تھا کہ کنٹونمنٹ بورڈ میں ہماری کارکردگی انتہائی بری تھی مگر اس حوالے سے اعلیٰ قیادت ذمہ داران کا تعین کر کے ان کے خلاف تادیبی کارروائی کا آغاز کر چکی ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو پانچ سال کام نہیں کرنے دیا گیا اور ہمارے صدر آصف علی زرداری کا میڈیا ٹرائل کیا گیا،مگر انھوں نے اپنی سیاسی بصیرت سے کام لیتے ہوئے کوئی ایسا کام نہیں کہ ملک پر پھر سے آمریت کے منحوس سائے چھا جائیں۔ایک سوال کے جواب میں چوہدری سلطان ظہیر نے بڑے فخر سے کہا کہ پاکستان کو دفاعی طاقت بنانے میں ہمارے لیڈر ذوالفقار علی بھٹو کا کردار سب کے سامنے ہے ہمارے لیڈر نے ایٹم بم کی بنیاد رکھی جبکہ محترمہ بے نظیر بھٹو نے ملک کو میزائل ٹیکنالوجی دے کر ملکی دفاعی صلاحیت کو ناقابلِ تسخیر بنا دیا۔{jcomments on}

خبر پر اظہار رائے کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں