آج جس شخصیت کا تعارف کرانے جارہا ہوں ویسے وہ کسی تعارف کے محتاج نہیں میری مراد میجر محمد منیر اعظم صاحب، میجر صاحب نے سروس کے دوران سید مودودی رح کو پڑھا اور جب ریٹائرمنٹ کے بعد وہ جماعت اسلامی کی
قیادت کو ڈھونڈ کر جماعت اسلامی تک پہنچے پھر جماعت اسلامی کے رکن بنے 2002: ان کو جماعت اسلامی نے پی پی 6 سے ان کو امیدوار بنایا اس الیکشن میں انھوں نے تقریباً 6500 ووٹ حاصل کئے اس کے بعد جب 2005؛ کے بلدیاتی الیکشن کے جماعت اسلامی کا نظم ٹاؤن کی سطح پر ترتیب دیا گیا تو میجر محمد منیر اعظم صاحب پوٹھوہار ٹاؤن کے پہلے امیر منتخب ہوئے، میجر محمد منیر اعظم صاحب کی شخصیت کے دو خاص پہلو ہیں ایک ان کا قرآن کا مطالعہ بہت گہرا ہے
دوسری ان کی شخصیت کا خاص پہلو وہ کارکن سے خصوصی تعلق رکھتے ہیں ان کے بعد محترم جناب افتخار حسین اعوان صاحب مرحوم رحمہ اللہ پوٹھوہار ٹاؤن کے امیر بنے ان کے بعد یہ ناچیز پوٹھوہار ٹاؤن کا امیر بنا، میجر محمد منیر اعظم صاحب نائب امیر اور صدر الخدمت فاؤنڈیشن پوٹھوہار ٹاؤن رہے اس دور میں انھوں نے الخدمت فاؤنڈیشن پوٹھوہار
ٹاؤن کو بڑے خوبصورت انداز میں منظم کیا وہ ایک کام اور بڑے خوبصورت انداز میں کرتے ہیں غرباء اور مساکین کی امداد یہ کام میجر صاحب پچھلے تقریباً 20 سالوں سے کررہیں وہ اپنے پاس سے اپنے بچوں سے اور ساتھی آفیسر ان کی سپورٹ ان غرباء سپورٹ کرتے ہیں انھوں ایک لسٹ بنائی ہوئی ہے
اس کے مطابق فی کس مدد کرتے ہیں پھر ایک ایک پیسے کا حساب منٹین کرتے ہیں قرآن کا اور سید مودودی رح کے لٹریچر کا مطالعہ ان کا بہت اچھا ہے جہاں ان کے درس ہوا کرتے تھے وہ بہت اچھے مدرس بھی ہیں میجر صاحب کی رہائش مورگاہ آفیسر کالونی میں ہے ان کے دو بیٹے بھی ریٹائر فوجی آفیسر ہیں ایک بیٹی بھی فوجی آفیسر ہے ان کے اندر الحمدللہ بالکل تکبر اور غرور نہیں میرے بھائی کی وفات پر میرے گاؤں بھی گئے تھے
2013 میں انھوں پھر پی پی 6 کا الیکشن لڑا میں این اے 52 میں وہ میرے ساتھ پی پی 6 میں اس الیکشن میں انھوں نے 2565 ووٹ حاصل کئے اس کے برگیڈیئر عبدالقیوم صاحب مرحوم رحمہ کے بعد الخدمت فاؤنڈیشن ضلع راولپنڈی کے صدر رہے نظم کے انتہائی پابند تھے پھر ان کی کوششوں سے محترم جناب کرنل محمد اعظم صاحب جماعت اسلامی کے رکن بنے اس کے علاؤہ ان کوششوں سے کئی ریٹائرڈ فوجی آفیسر جماعت اسلامی کے قریب آئے آج بھی اس عمر ہر ساتھی خوشی و غمی میں لازمی شرکت کرتے ہیں میری بیماری کا جب ان کو علم ہوا تو سپیشل مجھے دیکھنے کے لیے سی ایم ایچ تشریف لائے بہت ساری دعائیں دیں اللہ تعالیٰ سے دعا اللہ ان کا سایہ تادیر تحریک پر اور تحریک کے ساتھیوں پر قائم رہے
آج کے دور میں ان جیسے لوگ تحریک کے بڑی غنیمت ہیں اللہ تعالیٰ ان کو ایمان وصحت والی لمبی زندگی عطا فرمائے آمین وہ میرے لئے بڑے بھائی کا درجہ رکھتے ہیں تمام ساتھیوں سے گزارش ہے ایک دوسرے ساتھیوں سے رابط رکھا کریں اپنے ساتھیوں کو اچھے الفاظ میں یاد کیا کریں میجر محمد منیر اعظم صاحب کا یقین ہے یہ دنیا عارضی ہے اصل ٹھکانہ آخرت ہے اس کے لئے زندگی کے ساتھی تک دوڑ دھوپ کرنی چاہیے یہ زندگی تو ختم ہو جائے گی، قبر کے اندر اور قیامت کے دن صرف نیک اعمال، لوگوں کی خدمت اور اللہ کے دین کے قیام کے لئے کوششیں کام آئیں گی کس نے اس دنیا میں مزے کئے اور آخرت کو بھول گیا اور کس نے اپنی آخرت کو سنوارنے کے لیے اس دنیا میں ایک مسافر کی حیثیت سے لیکن ایک دین کے سپاہی کی حیثیت سے گزاری اور پوری زندگی اللہ کے دین کو غالب کرنے کے لئے دوڑ دھوپ کئی یقینا وہ کامیاب ہو گیا
آئیے ہم مل اللہ کے دین کو غالب کرنے کے لئے جدو جہد کریں اور معاشرے کے کمزور لوگوں کو اٹھا کر معاشرے کا بہترین شہری بنائیں کوئی رات کو بھوکا نہ سوئے اور کوئی غریب ماں باپ کا بچہ اور کوئی یتیم بچہ فیس نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم سے محروم نہ رہے یہ راستہ جنت کا راستہ ہے اور یہ راستہ کامیابی کا راستہ ہے یہ راستہ ہمارے بھائی میجر محمد منیر اعظم نے اختیار کیا ہے اللہ ان کو کوششوں کو ثمر آور بنائے آمین