مندرہ(/کرائم سٹوری / زاہد شفیق قریشی سے)پولیس تھانہ مندرہ کی نا اہلی مجرمانہ غفلت،اور عدم دلچسپی کی وجہ سے سے علاقہ میں جرائم کا گراف راکٹ کی طرح بلند ہونے لگا،نا اہل تفتیشی وارداتوں کا سراغ لگانے کے بجائے عدم پتہ قرار دے کر جان چھڑا لیتے ہیں ایک ہی تفتیشی نے اندھے قتل سمیت لاکھوں روپے کی ڈکیتی اور چوری کی وارداتوں کا سراغ لگانے کے بجائے مقدمات کو مبینہ طور پر روائتی طریقے سے اپنی بے حسی اور نا اہلی کی بھینٹ چڑھا دیا پولیس کی مبینہ نااہلی، کرپشن اوروجہ سے جرائم پیشہ عناصر دھڑلے سے وارداتیں کرنے لگے،عوامی حلقوں کا اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق چارپہلے پولیس کو چہاری دولال کے قریب جھاڑیوں سے ایک نوجوان اسم مسکن نامعلوم عمر تقریبا 28 سال کی کچلی ہوئی نعش ملی تھی جس کو نامعلوم قاتل یا قاتلوں نے انتہائی بے دردی سے سر کو کچل کر مار ڈالا تھا چار ماہ گزرنے کے باوجود الیاس نا می نا اہلاور بد دیانت سب انسپکٹر نہ تو قاتلوں کا سراغ لگا سکا اور نہ ہی مقتول کے ورثاء اور اس انتہائی سنگین واردات کو عوم پتہ قرار دے کر داخل دفتر کر دیا،، جنگ،،نے جب اس سلسلہ میں سب انسپکٹر الیاس سے موقف لینے کے لیے رابطہ کیا تو اس نے کہا کہ میں نے اشتہار شورو غوغا سمیت اخبار اور کیبل پر اشتہار چلوا دیا تھا جبکہ تین ماہ قبل تھانہ مندرہ کے علاقہ میں ریوالونگ لائٹ لگی گاڑی میں سوار باوردی ڈکیتوں نے سعودی عرب سے آنے والی فیملی کوجی ٹی روڈ پر اسلحہ کی نوک پر لوٹ لیاتھا جس کا تفتیشی بھی سب انسپکٹر مذکور ھے غلام رسول سکنہ جولانہ منڈی بہاوالدین نے پولیس کو بتایا کہ وہ فیملی کے ہمراہ سعودی عرب سے آنے والے اپنے بیٹے مختار کو لینے اسلام آباد ایئر پورٹ آئے واپسی پر جب ہماری گاڑی جی ٹی روڈ مندرہ سی این جی کے پاس پہنچی تو پیچھے سے آنے والی سلور رنگ کی ہنڈا سوک کار نمبری KC192جس پر نیلے رنگ کی ریوالونگ لائٹ لگی ہوئی تھی نے انہیں آکر روکا اور اس میں سے پانچ افراد نکلے جنہوں نے ہاتھوں میں وائرلیس سیٹ اٹھائے ہوئے تھے ان میں سے ایک وردی میں ملبوس تھا نفرنٹ سیٹ پر بیٹھے شخص نے پاسپورٹ چیک کرانے کو کہا پاسپورٹ چیک کر کے واپس کرتے ہوئے ہمیں پرس چیک کرانے کو کہا پرس میں 5500ریال اور دو سونے کی اینٹیں بوزن چار تولے لیکر گاڑی بھگا لے گے یہاں یہ امر قابل ذکر ھے کہ مبینہ طور پر کرپٹ سب انسپکٹر نے ڈکیتی کے بجائے نرم دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے اپنے پیٹی بھائیوں کو ریلیف دینے کی کوشش کی اور دو ماہ گزرنے کے باوجود سراغ نہ لگایا جا سکا جبکہ ڈیڑھ ماہ پہلے تھانہ مندرہ کے علاقہ میں ایک ہی رات میں ڈکیتی اور چوری کی دو وارداتیں،جی ٹی روڈ مندرہ سے آتشیں ا سلحہ کی نوک پر لاکھوں کے لوڈ مال سمیت ٹرک اغوا،اور شہری کے گھر سے لاکھوں روپے کی نقدی اور لاکھوں کے طلائی زیورات اڑالیے گے، علاقہ میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا زاہد محمود سکنہ شیخوپورہ نے بتایا کہ میں ہمراہ اشتیاق ٹرک پرفیصل آباد سے گورما کمپنی کی بوتلیں لوڈ کر کے جی ٹی روڈ پشاور کے لیے روانہ ہوا جب ہم مندرہ بچہ سٹاپ کے قریب پہنچے تو ہمارے ٹرک کو کسی نے پتھر مارے ہمارے رکنے پر چار اشخاص ٹرک کے پاس آگئے اور پسٹل نکال لیے ان میں سے ایک شخص نے نقدی 10روپے چھین لیے اور ٹرک لیکر چلا گیاجبکہ باقی ہمیں ایک ویران جگہ پر لے گے اور باندھ دیا پولیس تھانہ مندرہ نے ڈکیتی کامقدمہ درج کر لیا دریں اثناکوٹلہ کے رہائشی حافظ نسیم نے بتایا کہ رات ہم اپنے گھر میں سوئے ہوئے تھے بارہ بجے کے قریب ساتھ والے کمرے سے سامان کے الٹ پلٹ کی آوازیں آنے سے جب ہم نے اٹھ کر دیکھا تو چار اشخاص کمرے سے بھاگ کر نکل گے جب ہم نے سامان کی پڑتال کی تو تین لاکھ نقدی اور ،دو طلائی کڑے،دو انگوٹھیاں مردانہ،تین انگوٹھیاں زنانہ ،اور ایک عدد طلائی چین غائب تھی پولیس تھانہ مندرہ نے چوری کا مقدمہ درج کر لیاتفتیشی افسران کی نا ہلیوں اور مبینہ کرپشن کی وجہ سے جہاں علاقہ مندرہ میں جرائم کا گراف مسلسل بڑھ رہا ھے وہاں عوام میں عدم تحفظ کا احساس مسلسل بڑھ رہا واضع رہے کہ ان تمام مقدمات کا تفتیشی سب انسپکٹر الیاس ھے جس کی ناقص تفتیش ،عدم دلچسپی اور بے حسی کی وجہ سے کسی ایک بھی واردات کا سراغ نہ لگا سکا عوامی حلقوں نیتینون سنگین وارداتوں کے ایک ہی تفتیشی کی اس مبینہ مجرمانہ غفلت پر شدید احتجاج کیا جس میں اس نے قاتل و مقتول دونوں کا سراغ لگانے کے بجائے پولیس کی روائتی طریقے اپنا کر کیس کو داخل دفتر کر کے اپنی ذمہ داریوں سے عہدا بر آ ہو گیا{jcomments on}
181