تحصیل کہوٹہ حلقہ پی پی سیون میں بھی سیاسی پارہ اوپر ہونے لگا گو کہ اسوقت ملکی صورتحال گومگو کا شکار ہے حکومت اور اپوزیشن دونوں نے جلسے جلوس کر کے کارکنوں اور ورکروں کو متحرک کیا بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے بھی جوڑ توڑ شروع ہے تحصیل کہوٹہ میں عوام کی بدقسمتی کے ہر آنے والے نمائندوں نے الیکشن میں سبز باغ دکھائے جھوٹے وعدے کیے الیکشن کے بعد وہ نظر نہ آئے وزیراعظم عمران خان کے پریڈ گراؤنڈ جلسے میں جانے کے لیے بھی پی ٹی آئی گروپ بندی کا شکار رہی ایم پی اے راجہ صغیر احمد کی قیادت میں قافلے نے شرکت کی پی ٹی آئی کی مقامی قیادت دو سال قبل ہی اختلافات کا شکار ہو گئی تھی جبکہ مسلم لیگ ن کی گروپ بندی کا سب کو علم ہے اور اسی وجہ سے مسلم لیگ ن گذشتہ الیکشن میں دونوں سیٹیں ہار گئی تھی کیونکہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک تو اس علاقے میں کوئی میگا پراجیکٹ نہ دیا گو کہ اخری دنوں میں سہالہ اوور ہیڈ برج کا اور کہوٹہ پنڈی روڈ کا افتتاح کیا مگر وہ کام نہ ہو سکا جبکہ پی ٹی آئی کے نمائندوں نے اسے جعلی افتتاح کا نام دیا مسلم لیگ ن اور پی ڈی ایم کے مہنگائی مارچ میں بھی مسلم لیگ ن تقسیم نظر آئی اور دو الگ الگ جلوس کہوٹہ سے گے نائب صدر مسلم لیگ ن پنجاب راجہ محمد علی نے مہنگائی کے حوالے سے ہدایت کی کہ میٹنگ کال کی جائے سٹی صدر ڈاکٹر عارف قریشی جنرل سیکرٹری راجہ سعید احمد ایڈووکیٹ راجہ فیاض آف بیور نے حلقہ پی پی سیون کے تمام سابقہ صدور اور جنرل سیکرٹریز کو دعوت دی پہلی مرتبہ بھرپور انداز سے یہ میٹنگ منعقد کی گئی جس میں سٹی صدر ڈاکٹر عارف قریشی نے اہم کردار ادا کیا جبکہ اس میٹنگ کے بعد شاہد خاقان عباسی گروپ نے میٹنگ کال کی اور ساتھ ہی شکوہ بھی کیا کہ پہلی میٹنگ میں ہمیں نہیں بلایا گیا سابق میجر (ر) عبدالروف راجہ کی زیر قیادت میٹنگ کا انعقاد کیا گیا اس موقع پر سابق چئیرمین یوسی نڑھ بلال یامین ستی نے کہا کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ہدایت پر یہ میٹنگ کال کی گئی انہوں نے کہا کہ نائب صدر پنجاب راجہ محمد علی کی ہدایت پر جو میٹنگ ہوئی اس میں ہمیں نہیں بلایا گیا انہوں نے کہا کہ جو الیکشن لڑتے ہیں انکا کام ہے جو کارکنوں کے گلے شکوے ہیں انہیں دور کرنا ہم نے گزشتہ الیکشن میں ایک ووٹ شاہد خاقان اور دوسری ووٹ آزاد امیدوار کو دی تھی جبکہ بعد میں وہ پی ٹی آئی میں شامل ہوئے اعلی قیادت کا کام ہے کہ وہ ان اختلافات کو دور کرے بہرحال بلال یامین ستی نے نتھوٹ کے مقام پر کارکنوں ورکروں کو اگٹھا کیا اور وہاں سے بلدیاتی نمائندوں اور کارکنوں ورکروں کی بڑی تعداد نے ان کے ہمراہ مہنگائی مکاو مارچ میں شرکت کی عوام نے ایک سابق وزیراعظم کو چھوڑ کر صداقت علی عباسی کو ووٹ دیکر کامیاب کیا تھا کوئی تبدیلی کی لہر تھی کوئی ان کے سہانے خواب تھے مگر انہوں نے عوام کو مایوس کیا شاہد اسکی مثال نہ ملے ایک منشی کی مخالفت کرنے والے صداقت عباسی نے سیکڑوں منشی رکھدیئے اور ان کو حلقے میں کرتا دھرتا بنا دیا آج میرا دل ہے ان کی چار سالہ کارکردگی عوام کے سامنے رکھوں ویسے تو انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ ہر پندرہ دن بعد کھلی کچہری لگا کر عوام کے مسائل حل کرو گا مگر سال گزر گئے انہوں نے عوام کا سامنا نہ کیا اپنے چند حواریوں کے ساتھ ایم سی کے فنڈز سے تعمیر ہونے والی گلی کروڈ ڈیم کی طرف سے دیئے گئے فنڈز سے ٹراما سنٹر یا کرنل(ر) وسیم جنجوعہ کی کاوشوں سے علیوٹ کے مقام پر سپورٹس کمپلیکس بنا اسکی جدوجہد میں کرنل وسیم جنجوعہ و دیگر ساتھیوں کا ہاتھ تھا مگر اسکا افتتاح کر کے تختیاں لگائی ہونگی مگر اپنی طرف سے انہوں نے کچھ نہ کیا منتخب ہوتے ہی انہوں نے کہا کہ میں سہالہ فلائی اوور ہیڈ برج اور پنڈی کہوٹہ روڈ تعمیر کرونگا سہالہ فلائی اوور ہیڈ برج سی ڈی اے کا منصوبہ تھا اور ایم این اے خرم نواز کی کاوشوں سے منظور ہوا تقریباً45کروڑ کا صداقت عباسی نے کریڈٹ لینے کی کوشش کی کہوٹہ میں بینر لگائے اور درجنوں تاریخیں دی افتتاح کی اسمبلی میں وزارتِ عظمیٰ کا شکریہ ادا کیا کہ سہالہ فلائی اوور ہیڈ برج تعمیر ہو گیا لیکن وہ ابھی تک شروع نہ ہو سکا ایم این اے کے فنڈز جو سابق صدر خورشید ستی کی کاوشوں سے لیئے گئے 11 روپے کہوٹہ تا آڑی سڑک کی تعمیر کے لیے وہ دنیا جانتی ہے چھ کروڑ جیوڑہ روڈ کے لیئے وہ بھی کرپشن کی نظر ہوئے 26 کروڑ سے زائد کے فنڈز جنگلات کے کروٹ ڈیم والوں کے پاس پڑے ہیں جسکا منافع کھایا جا رہا ہے مگر ہمارے ایم این اے اور ایم پی نے پوچھنا گوارا نہ کیا ایک ارب اور پندرہ کروڑ کے فنڈز کوہالہ روڈ پر لگا? یونیورسٹی کا وعدہ کہوٹہ کر کے اسکو مری بنایا پھر عوام کو کیمپس کا لولی پاپ دیا گیا نارہ گرلز کالج کا وعدہ وفا نہ ہوا وہاں کئی کنالوں پر بی ایج یو کی تعمیر جو بوسیدہ ہو گئی تھی اور بی ایج یو ایک کرائے کے مکان میں چل رہا ہے اسکی تعمیر نہ ہو سکی تھوہا خالصہ میں سابق ایم پی اے راجہ محمد علی نے دس کروڑ کی لاگت سے جدید ہسپتال بنایا مگر اس کو فحال نہ کر سکے سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال تو کیا یہاں سرجن ڈاکٹر اور عملہ نہ ہے آ ج بھی لوگ جا کر کلرسیداں اور ہولی فیملی ایکسرے کرواتے ہیں کہوٹہ شہر کی روڑے کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں ایم پی اے کے کروڑوں کے فنڈز کرپشن کی نظر ہوئے دو کروڑ کی لاگت سے پری میکس روڈ شہر میں بنی تھی مگر اس کو ٹف ٹائل لگا کر خانہ پری کی گئی جو ابھی مکمل ہونے سے قبل ہی خراب ہو رہی ہے شہر کی لاکھوں کی آبادی کروڑوں کا ٹیکس دینے کے باوجود صاف پانی سے محروم ہیں صداقت عباسی راجہ صغیر احمد راجہ طارق محمود مرتضیٰ نے وعدہ کیا تھا کہ تیس کروڑ سے واٹر سپلائی کا منصوبہ شروع ہو گا مگر تاحال کچھ نہ ہوا 26 لاکھ سٹریٹ لائٹس کے اور 26 لاکھ لاری اڈہ کے خردبرد ہوئے کسی نے انکوائری نہ کی ایم سی محکمہ ہائی وے اور دیگر ادارے کرپشن کا گڑھ بنے ہوئے ہیں عوام علاقہ صداقت عباسی سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ اپنے صوابدیدی فنڈز سے کتنے میگا پراجیکٹس مکمل کروائے ہیں وہ وقت دور نہیں جب عوام ووٹ کی پرچی سے آپ کا احتساب کرے
