عہد موجود میں حکومتی اتحادی جماعتوں کے جتنے بھی ایم این ایز ہیں ان میں سے ایک منفرد اور متحرک MNA کی محنت و لگن اور کارکردگی و کمال کا میں سب سے بڑا معترف ہوں، اس شخص کی خدمات پہ مجھے اطمینان ہے بلکہ خوشی ہے
اور میں اس پہ نازاں اور فاخر بھی ہوں، اس شخصیت کا نام ہے انجینئر قمر الاسلام جو نہ صرف اپنے انتخابی حلقہ میں بلکہ راولپنڈی پٹھوار کے دیگر ایریاز میں بھی ترقیاتی کام کرا رہے ہیں
بالخصوص ان کی دلچسپی اور توجہ ان دیہات پر ہے جن پہ گزشتہ 40 سالوں میں کسی نے توجہ ہی نہ دی، ان کا تو مشن ہی یہی ہے کہ کام، کام اور صرف کام۔ بلاشبہ میرے پاکستان کے تمام انتخابی حلقوں کو ایسے ہی دیانتدار اور باکردار ایم این ایز کی ضرورت ہے۔
چیئرمین ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی انجنیئر قمر الاسلام کہتے ہیں کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت نے نا ممکن کو ممکن بنایا ہے،
این اے 53 کی غربی شہری آبادی کے عام آدمی کو 66 ارب کی لاگت سے 35 کلومیٹر دور چہان ڈیم سے یومیہ ایک کروڑ 20 لاکھ گیلن نیسلے لیول کا پانی مہیا کرنا ایک خواب تھا
جسے حقیقت بنایا گیا 2022ء جون کے پنجاب بجٹ میں اس منصوبے کے لیے ایک ارب روپے مختص ہوئے لیکن اس منصوبے کی راہ میں لا تعداد رکاوٹیں آئیں جو بفضل اللہ دور بھی ہوئیں
اور بالآخر راولپنڈی کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ عملی طور پر سب کے سامنے زمین پر آ گیا۔ یہ منصوبہ تین سال کے قلیل وقت میں مکمل ہوگا،
تیزی سے کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”ہم بڑھکیں نہیں مارتے بلکہ سر جْھکا کر کام کرتے ہیں، میری طرف سے اور ایم پی اے عمران الیاس کی طرف سے اہل علاقہ بالخصوص ماؤں، بہنوں، بیٹیوں کو پانی ختم ہونے کے خوف سے نجات مبارک ہو
“۔ میں اس ناممکن کو ممکن بنانے والے بکھڑال بھائی راجہ قمر الاسلام کو سلام پیش کرتا ہوں اور اپنا ایک نایاب و انمول شعر ان کے نام کرتا ہوں ملاحظہ فرمائیے پلیز:
تْو آس ہے کل کی اور اْمید ہے آج کی
تْو پہچان ہے پگ ہے اِس دیس و سماج کی
چیئرمین ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی ایم این اے انجینئر قمر الاسلام راجہ نے بتایا کہ راولپنڈی کی مصروف ترین شاہراہ یعنی اڈیالہ روڈ اوور ہیڈ بریج کی حتمی منظوری دے دی گئی ہے
، تخمینہ لاگت ایک ارب 88 کروڑ روپے ہے، منصوبہ ڈیڑھ سال میں مکمل ہوگا، اطراف میں بیوٹیفیکشن کے ساتھ پٹھوار کی ثقافت کو اجاگر کیا جائے گا، اڈیالہ روڈ وی آئی پی موومنٹ اور جیل روڈ ہونے کے باعث انتہائی مصروف ترین روڈ بن گئی ہے ٹریفک کا رش رہتا ہے، اوور ہیڈ برج کے فنڈز ریلیز ہو چکے،
اس کے علاوہ روات اور چکری کے قریب ایک ایک سو بیڈز کے ہسپتال بھی تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں“۔ واضح رہے کہ ایم این اے انجینئر قمر السلام راجہ نے سڑکوں کے لیے 30 ارب 50 کروڑ روپے CM پنجاب محترمہ مریم نواز سے منظور کرائے تھے
، بیشتر سڑکوں پر کام جاری ہے، گورکھپور سے خواجہ کارپوریشن سڑک کی تعمیر و توسیع کا کام جاری ہے، گرجا سے ٹھلیاں سڑک کی تعمیر و مرمت ہو رہی ہے
، چک جلالدین سے اڈیالہ روڈ تک مکینوں کو سوئی گیس کا مکمل پریشر فراہم کرنے کے لیے نئی پائپ لائنز بچھائی جا رہی ہیں، چک بیلی خان روڈ کے عوام کی خاطر ریسکیو 1122 کی بلڈنگ جوڑیاں کے مقام پر مکمل ہونے کو ہے
جس سے 24 گھنٹے عوام کو 1122 کی گاڑیاں میسر ہوں گی انشاء اللہ“۔ میری نظر میں انجینئر قمر السلام کی شخصیت میں سب سے بڑی بات یہ ہے
کہ پورے پاکستان میں سب سے بہتر کام کرنے والے اور گراں قدر کارنامے سرانجام دینے والے MNA انجینئر قمر الاسلام راجہ کی عاجزی و انکساری، ایثار و محبت و تابعداری اور خلوص و ہمدردی و وفاشعاری میں ذرا بھر بھی کوئی کمی نہیں آئی۔
میرے اپنے ”پکھڑال پہائی“ راجہ قمر الاسلام نے اس حلقہ کے سابق پردھان منتریوں کی مانند بڑے بڑے دعوے بالکل بھی نہیں کیے بلکہ ان کا کہنا ہے کہ:
مانا کہ اس زمین کو گلزار نہ کر سکے
کچھ خار کم تو کر گئے گزرے جدھر سے ہم