قرآن مجیدفرقان حمید اللہ رب العزت کی لاریب وآخری کتاب ہے اس کتاب کاسب سے بڑامعجزہ یہ ہے کہ جب سے جس حالت میں یہ کتاب نازل ہوئی اس وقت سے لیکر آج تک اور تاقیامت اور پھر بروزمحشر بھی یہ کتاب محفوظ بھی ہے اور مسلسل پڑھی جارہی ہے پڑھی جاتی رہے گی جیسی اللہ رب العزت نے اپنے لاڈلے اورآخری نبی و رسول کوبلندوبالا بے مثال لازوال مقام ومرتبہ عطاء فرمایااسی طرح اللہ نے اپنے آخری نبی ورسول کوآخری لاریب وبے مثال کتاب بھی عطا فرمائی جسکی شان وشوکت عظمت واہمیت خود رب العالمین نے بیان فرمائی اللہ نے فرمایایہ قرآن مجید اگر پہاڑوں پرنازل ہوتاتووہ ریزہ ریزہ ہوجاتے اسکی اہمیت واضح کرنے کے لئے اسکواپنے محبوب کہ سینہ مبارک میں محفوظ کردیاپھراس وقت سے لیکرآج تک مسلسل چھوٹے چھوٹے کمسن بچوں کہ سینے بھی اسکی حفاظت کہ لئے حاضرہیں صرف اس قرآن مجید کی عظمت ہی نہیں بلکہ جس نے اس کواپنے سینے میں محفوظ کرلیااورجواس کیساتھ جڑ گیاجس نے اس کی تعلیمات پرعمل کیااسکی عظمت وفضیلت بھی بیان کردی گئی قرآن مجیدکواس سے قبل نازل ہونے والی تمام آسمانی کتابوں پربھی فضیلت وبرتری حاصل ہے اس سے قبل آسمانی کتب اصلی حالت میں نہیں ان میں ردوبدل اور تحریف کردی گئی جبکہ قرآن مجید میں تحریف تو دور کی بات ہے اللہ رب العزت نے خود چیلنج دیاہے پوری دنیائے انسانیت کوکہ اس میں تحریف توتم کرنہیں سکتے کیونکہ اللہ نے خود اسکی حفاظت کاذمہ لیاہے اس وجہ سے اللہ نے چیلنج دیاکہ اسکو بدلناتو تمہارے بس کی بات نہیں اگرہمت ہے تواس کی کسی بھی سورت کہ مقابل کوئی چھوٹی سی سورت ہی لے آویااسکے مقابل کوئی ایک آیت ہی لے آولیکن اس چیلنج کوصدیاں گزر گئیں لیکن کوئی بھی مقابلہ ناکرسکاتواس چیلنج کوپوراکرنے کی بجائے مدمقابل دلائل لانے کی بجائے آج کے کافراس قرآن مجید جیسی مقدس کتاب کی توہین کرنے پراترآئے یہ بات تو واضح ہے کہ جب انسان مقابلہ ناکرسکے دلائل کی جنگ ہارجائے تووہ اپنی شکست تسلیم کرنے کوعارمحسوس کرتے ہوئے بغض وحسدکی آگ میں جلتے ہوئے راہ حق کی توہین کرنے لگتاہے حالانکہ وہ جانتاہے اس کی اس مذموم حرکت سے اسلام وقرآن مجید کاکچھ نابگڑے گااورناہی اس کی شان وشوکت میں کمی واقع ہوگی جبکہ توہین کرنیوالااپنابغض حسد نکال کر اپنی آخرت خراب کرکہ اسکے بدلہ میں جہنم کے انگارے خریدنے لگتاہے جسکی وجہ سے وہ جہنم کی گہرائی میں گرتاجاتاہے لیکن وہ اسلام کاکچھ نہیں بگاڑسکتااس وقت بھی اوراس وقت سے پہلے بھی نبی اکرم شفیع اعظمﷺکے دور میں بھی قرآن وصاحب قرآن کہ مخالف آئے مٹانے والے آئے اس کو ختم کرنے والے آئے لیکن آج ان مخالفین کہ نام لینے والے تو کہیں نظرنہیں آتے اور ناہی ان کا اپنا کوئی نام و نشان باقی ہے یعنی جو قرآن کواسلام کومٹانے آئے تھے خودمٹ گئے ان کانام ونشان بھی مٹ گیااسلام کل بھی زندہ تھااسلام آج بھی زندہ ہے قرآن کل بھی پڑھاجاتارہاتھاآج بھی پڑھاجارہاہے اور ہمیشہ پڑھاجاتارہے گااسلام اور پیغمبر اسلام کانام اور تعلیمات بڑھتی اور پھیلتی جارہی ہیں اسی طرح آج کہ دورمیں اگر کوئی اپنے اسلام مخالف بغض وعناد کینہ وحسدکوظاہرکرنے کے لئے اسلام پر،مسلمانوں پر،اورقرآن مجید پر وارکرتاہے توگویاوہ اپنی دنیاوآخرت تباہ وبرباد کررہاہے اسلام کاناتوکچھ بگڑتاہے اورناہی اسلام کو کوئی فرق پڑتا ہے کیونکہ خدانے دین اسلام میں لچک رکھی ہے یہ اتناہی ابھرے گاجتنااس کودباوگے
قرآن مجید پوری انسانیت کیلئے رشدوہدایت کاذریعہ ہے اللہ تعالیٰ نے کائنات اور کائنات میں بسنے والی مخلوقات بل خصوص انسان کو درپیش مسائل کی تفصیلات اورانکے حل کوبیان کیاہے انسان کوبدلنے کی ترغیب دی ہے کہ وہ دنیاکی غفلت سے نکل کرخالق کائنات کی طرف متوجہ ہو قرآن مجید اور قرآنی تعلیمات پڑھ کر انسان کوخودکوبدلناچا ہیے ناکہ قرآن مجید کوبدلنے کی سوچیں کیوں کہ نبی اکرم شفیع اعظمﷺنے ارشاد فرمایاکہ تم میں سے بہترشخص وہ ہے قرآن مجید سیکھے اورسکھائے اہل قرآن کی وہ فضیلت ہے جوسرکار دوجہاں ﷺکی زبان مبارک سے بیان کی جارہی ہے بروز قیامت حاملین قرآن کو خصوصی اعزازات سے نوازا جائے گا جب مسلمانوں نے قرآن کومضبوطی سے تھاما تھا تعلیمات قرآن پرعمل پیرا تھے قرآن وسنت کہ مطابق فیصلے کرتے تھے توانکوعروج حاصل تھا
وہ معزز تھے حاملین قرآن ہوکر
ہم رسوا ہیں تارک قرآں ہو کر
جوبدبخت ناداں قرآن مجید کی توہین کرتے ہیں وہ اپنے مذموم مقاصد میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوسکتے بلکہ وہ مسلمانوں کہ جذبات سے کھیلتے ہیں اور مسلمانوں کہ دلوں کو مجروح کرتے ہیں اور اس سے بھی بڑی افسوسناک بات یہ ہیں ہے ان حساس معاملات پر عالمی برادری نام نہاد انسانیت اور انسانی حقوق کہ علمبردار ناصرف خاموش ہیں بلکہ چشم پوشی سے کام لے رہے ہیں وہ اس قدر آنکھیں بندکئے خاموش بیٹھے ہیں جیسے کچھ ہوا ہی نہیں اور انہوں نے کچھ سنااوردیکھاہی نہیں حالانکہ دنیاکے کسی بھی ملک اور کسی بھی قوم اور کسی بھی مذہب میں کوئی بھی ایساقانون نہیں کہ جس میں کسی بھی دوسرے مذہب خاص کر اسلام قرآن، حضرت محمدﷺ اور مسلمان کی توہین کی جائے کسی اور مذہب پر اگر مسلمانوں کی طرف سے کوئی معمولی سی بات بھی کردی جائے تو عالمی برادری چیخ اٹھتی ہے یہاں آئے روزاسلام پر،مسلمانوں پر،قرآن مجید پر پیغمبراسلامﷺکی مقدس ذات بابرکت پر حملے ہورہے ہیں انکی توہین کی جارہی ہے اور یہ بے حس اس قدر گونگے بہرے بنے بیٹھے ہیں کہ انکے کان تک جوں بھی نہیں رینگ رہی ایک طرف ان بدبختوں نے ذلالت وبدبختی اپنے مقدر میں لکھ لی وہاں دوسری طرف ہم مسلمانوں کوبھی چاہیے کہ ہم اپنے دین پر پیغمبر اسلامﷺپر قرآن مجید پر پہلے سے زیادہ مضبوطی سے اپنا ایمان قائم کیے رکھیں اور دین اسلام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوں اپنے نبی کی اور قرآن مجید کی تعلیمات کو عام کرنے میں اپنابھرپورکردار ادا کریں یہ بات بھی عیاں ہے کہ مسلمانوں پرظلم وستم ڈھائے گئے مسلمانوں کہ ساتھ زیادتی کی گئی اسلام پرالزام لگائے گئے کبھی ہمارے نبی اور کبھی ہمارے قرآن مجید کی توہین کی گئی لیکن دنیاخاموش رہی حالانکہ وہ دنیاجانتی ہے کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں اپنے نبی،قرآن،اور دین اسلام کی توہین برداشت نہیں کرتے اور ناہی آنچ آنے دیتے ہیں وہ اس ردعمل کہ آنے کہ باوجود مسلمانوں کہ جذبات سے دنیا کھیلتی ہے یہ مت بھولیں کہ مسلمان جتنامرضی کمزور ہولیکن جب دین کی بات آجائے توپھروہ دنیا کو نہیں اپنے ایمان کو نبی کو قرآن مجید کوسامنے رکھتے ہوئے وہ کچھ کرگزرنے کو تیار ہوجاتاہے جس کادنیاتصور بھی کرسکتی اسلئے مسلمانوں کہ دین کی توہین کرنے والے اپنے انجام سے باخبررہیں اورانجام بھگت نے کو تیار بھی رہیں۔
73