محمد عتیق فرہاد‘ سہالہ رورل سرکل
وفاقی دیہی حلقہ کی کل 27یونین کونسلیں ہیں بلدیاتی الیکشن 2015 ء میں مسلم لیگ کے10 امیدوار ،تحریک انصاف کے 8 امیدوار اور9آزاد امیدواربرائے چئیرمین منتخب ہوئے تھے ۔جن میں 8چئیرمینوں نے مشروطی طور پر حکمران جماعت کا حصہ بنے تھے ۔جن آٹھ چئیرمینوں نے مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی تھی ان کو وزرات کیڈ اور دیگر ممبران اسمبلی کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ رورل سرکل کی تمام یوسیز میں ترقیاتی منصوبہ جات ترجیح بنیادوں پر کرائیں گے جن میں 300بیڈ کا چھوٹا ہسپتال نیازیاں مین کہوٹہ روڈ ،RHCسہالہ میں ڈاکٹرز،ادویات اور دیگر عملہ کی بھرتی کو یقینی بنانا،سہالہ ریلوے پھاٹک پر اوور ہیڈ برج بنانا ،ریونیو سینٹر سہالہ ،سہالہ سیکٹر کے 73تعلیمی اداروں میں اساتذہ،ٹرانسپورٹیشن،سیکیورٹی ،عمارات کی خستہ حالیوں کے فقدان پر قابو پانااور تمام یوسیز میں
بجلی،پانی،سیوریج ،رابطہ سڑکوں ،سوئی گیس کی فراہمی کو عملی جامہ پہنانا شامل تھے ۔بجائے ان مسائل کو حل کرتے اور عوامی اعتماد حاصل کرتے مگر تاحال وزارت کیڈ کی طرف سے کوئی عملی اقدامات نہ کیے گئے الٹا اوور ہیڈ برج سہالہ کے 5کروڑ کے فنڈز جو پی پی ٹو راجہ محمد علی کو وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے جاری کیے اور پنڈی ڈی سی او کے اکاؤنٹ میں ہیں وفاقی حکومت میں ہونے کی وجہ سے سٹور کرائے تاکہ آمدہ الیکشن میں اپنے نام کی تختی لگوا کر عوامی آنکھوں میں نمک ڈالا جائے ،اب نیازیاں ہسپتال کا قصہ بھی ٹھپ کر دیا اندرون خانہ آر ایچ سی سہالہ پر ہی فوکس کیا جا رہا ہے کہ کس طرح عوام کی نظروں میں دھول جھونکی جا سکے ،ریونیو سینٹر سہالہ بھی التواء کا شکار ہو چکا ہے ۔ دیہی حلقہ عوام اب ان کے پرانے سیاسی روایتی حربوں کو جان چکی ہیں اور آمدہ الیکشن میں وہ کچھ کرنے جا رہی ہے جو انہوں نے بلدیاتی الیکشن 2015ء میں کیا تھا عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ جس ممبر قومی اسمبلی کے پاس وزارت ہو اور وہ بھی جس سے وہ تمام انتظامی و ترقیاتی اقدامات کر سکے اگر وہ نہیں کر رہا تو اس میں اس ممبر قومی اسمبلی کی نااہلی ہے اور کچھ نہیں اور ہم آئندہ نااہل امیدوار کو کیوں کر اپنا نمائندہ چنیں گے ۔
95